خبریں

بلند شہر تشدد: انسپکٹر سبودھ کے قتل کو ان کی بہن نے پولیس کی سازش بتایا

بلند شہر تشدد میں مارے گئے انسپکٹر سبودھ سنگھ کے قتل کو ان کی بہن نے جہاں پولیس کی سازش بتایاہے، وہیں گاؤں مہاؤ  کے سابق پردھان نے کہا پولیس والوں سے ہماری صلح ہوگئی تھی لیکن بجرنگ دل والے نہیں مانے۔

انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ، فوٹو: پی ٹی آئی

انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : گئو کشی کے شک میں بلند شہر کے جس گاؤں میں تشدد ہوا تھا اس گاؤں مہاؤ کے سابق پردھان کا کہنا ہے کہ پولیس والوں سے ہماری صلح ہوگئی  تھی ۔ انہوں نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ہمارے گاؤں والوں نے پتھراؤ بھی نہیں کیاتھا ۔ پتھراؤ کرنے والے لوگ باہری تھے ۔سابق پردھان پریم جیت سنگھ نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ، پولیس  کے ساتھ ہمار ی صلح ہوگئی تھی ۔ پولیس نے یقین دلایا تھا کہ ملزموں کے خلاف ایف آئی آر کی جائے گی ۔

ہمارے گاؤں کے لوگ مان گئے تھے ،لیکن اچانک بجرنگ دل کے لوگوں نے ٹریکٹر پر قبضہ کر لیا ۔ ہم نے بہت سمجھانے کی کوشش کی ،لیکن وہ نہیں مانے۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، پریم جیت سنگھ کے کھیت میں بھی گائے کی ہڈیاں اور آثار ملے تھے جس کے بعد یہ  معاملہ ہوگیاتھا۔سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ ،ہم نے ٹریکٹر ہٹالیا تھا لیکن جب ہم ٹرالی ہٹانے گئے تو پتھراؤ شروع ہوگیا۔ پتھراؤ کرنے والے گاؤں کے نہیں تھے ۔ مجھے نہیں پتہ کہ پتھر کہاں سے آگئے ۔ گاؤں میں تو اتنے پتھر ہوتے نہیں ۔ میں تو صلح کر وا رہا تھا ۔ اچانک بھیڑ نے پتھر مارنا شروع کردیا۔

یہ سب باہر کے لوگ تھے ۔ جب پتھر چلنے لگے تو ہم جان بچاکر بھاگے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ لڑکا یوگیش راج آگے تھا ،اس کا ہم سے کچھ لینا دینا نہیں ہے ۔ مجھے نہیں پتہ کہ جب پولیس ایف آئی آر کر رہی تھی تو پتھر کیوں چلے ؟ انہوں نے کہا یہ سب طے شدہ لگتا ہے۔این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے راج کمار نامی شخص نے بتایا کہ اس کے کھیت میں گائے کی ہڈیاں اور آثار ملے تھے ،ہم اس کو زمین میں گاڑنا چاہ رہے تھے لیکن بھیڑ نہیں مانی ۔ راج کمار کی بیوی رینو کا کہنا ہے کہ جب ہم کل کھیت پہنچے تو وہاں گائے کی ہڈیاں اور آثا رملے ۔ ہم نے اس کے بارے میں پولیس کو جانکاری دی ۔ اس وقت تک کاقی تعداد میں گاؤں والے اور بھیڑ ہمارے کھیت میں پہنچ چکی تھی ۔ اس کے بعد ہم نے ہڈیوں کو کھیت میں گاڑنے کا فیصلہ کیا ،لیکن بھیڑ نہیں مانی۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ، بھیڑ ہی ٹرالی لے کر آئی اور اس میں گائے کی ہڈیاں اور آثار ڈالنے کو کہا کہ ہم تھانے جاکر جام کرتے ہیں ۔ اس پر ہم نے منع کیا اور کہا کہ ہم ماحول خراب نہیں کرنا چاہتے ۔ لیکن بھیڑ نہیں مانی ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ تشدد کرنے والے کون لوگ تھے تو انہوں نے کہا ، ہم نہیں بتا سکتے کہ بھیڑ میں بجرنگ دل کے لوگ تھے یا نہیں ۔

دریں اثنا سبودھ کمار کی بہن نے پولیس پر سنسنی خیز الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے بھائی کو پولیس نے مل کر مروایاہے۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، انہوں نے کہا یہ پولیس کی سازش  ہے۔ میرے بھائی اخلاق قتل معاملے کی جانچ کررہے تھے اس لیے ان کو مارا گیا ہے ۔ مجھے افسوس ہے کہ وزیر اعلیٰ یا کسی عوامی نمائندے نے ہم سے رابطہ کرنے کی کوشش نہیں کی ہے۔

انہوں نے حکومت سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ،ہم پیسہ نہیں چاہتے ۔ وزیر اعلیٰ صرف گئو ،گئو ،گئو چلاتے رہتے ہیں ۔ اسی گئو ماتا کے لیے میرے بھائی نے جان دے دی ۔ اب وزیر اعلیٰ کچھ کریں گے ۔انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق بھیڑ کے تھانے پر حملے میں زخمی سبودھ سنگھ پر ہاسپٹل لے جاتے ہوئے دوبارہ حملہ کیا گیا تھا اور ہاسپٹل پہنچنے سے پہلے ان کی موت ہوگئی تھی ۔ایک رپورٹ کے مطابق، انسپکٹر سبودھ کی پستول اور موبائل فون بھی غائب ہیں ۔

غور طلب ہے کہ سوموار  کو گئو کشی کے شک میں بلند شہر میں تشدد کا معاملہ سامنے آیا تھا ،جس میں پولیس انسپکٹر سمیت 2 لوگوں کی موتہوگئی تھی ۔مبینہ طور پرگئو کشی کے خلاف مظاہرہ کررہے لوگوں نے پولیس تھانے پر حملہ کیا اور جم کر توڑ پھوڑ کی تھی ۔تازہ ترین اطلاع کے مطابق اس معاملے میں بجرنگ دل کے ضلع کنوینر یوگیش راج کو کلیدی ملزم بنایا گیا ہے۔