خبریں

سڑکوں پر گڑھوں کی وجہ سے 5 سال میں تقریباً 15 ہزار لوگوں کی موت

سپریم کورٹ نے سابق جسٹس کے ایس رادھا کرشنن کی صدارت میں روڈ سیفٹی کے مسئلے پر ایک کمیٹی بنائی تھی۔ اسی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں گڑھوں کی وجہ سے ہونے والے سڑک حادثوں میں ہوئی اموات کا اعداد و شمار دیا ہے۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

علامتی فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: ایک اعداد و شمار کے مطابق ملک کی گڑھوں سے بھری سڑکوں پر گزشتہ 5 سال میں ہوئے حادثوں میں 14926 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ جمعرات کو یہ اعداد و شمار جب سپریم کورٹ کے سامنے آیا تو وہ بھی حیران رہ گیا۔ سپریم کورٹ نے اس کو ‘ناقابل قبول ‘ بتایا ہے۔ سڑکوں کے گڑھوں کی وجہ سے ہونے والے حادثوں اور ان میں ہونے والی اموات سے جڑے ایک معاملے کی شنوائی کے دوران جسٹس مدن بی لوکور کی صدارت والی بنچ کے سامنے یہ جانکاری آئی۔

اس پر عدالت نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘سرحد پر جتنے جوان ملک کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہوتے ہیں،یہ اعدادو شمار اس سے بھی زیادہ ہیں۔ 2013 سے 2017 کے درمیان ہوئی ان اموات سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ افسر سڑکوں کے رکھ رکھاؤ پر بالکل توجہ نہیں دے رہے ہیں۔’اس کے ساتھ ہی عدالت نے معاملے میں مرکزی حکومت کو جواب داخل کرنے کی ہدایت دی اور شنوائی جنوری تک کے لیے آگے بڑھا دی۔

بنچ میں جسٹس دیپک گپتا اور ہیمنت گپتا بطور ممبر شامل ہیں۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق؛سپریم کورٹ نے سابق جسٹس کے ایس رادھا کرشنن کی صدارت میں روڈ سیفٹی کے مسئلے پر ایک کمیٹی بنائی تھی۔ اسی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں گڑھوں کی وجہ سے ہونے والے سڑک حادثوں میں ہوئی اموات کا اعداد و شمار دیا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)