خبریں

بلندشہر تشدد: ایس ایس پی سمیت 3 پولیس اہلکاروں کا تبادلہ

آئی بی  کی رپورٹ ملنے کے بعد بلند شہر ایس ایس پی ، سیانہ سی او اور چنگراوٹھی پولیس چوکی انچارج کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں مقامی پولیس اور انتظامیہ پر سوال اٹھائے گئے ہیں۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی : 3 دسمبر کو بلند شہر کے سیانہ علاقے میں مبینہ گئو کشی کو لے کر مشتعل بھیڑ کے تشدد میں انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ اور ایک دوسرے شخص کی موت کے بعد پولیس افسروں پر کارروائی کی گئی ہے۔ ریاستی حکومت نے بلند شہر کے ایس ایس پی کرشن بہادر سنگھ کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ واضح ہو کہ بلند شہر میں مبینہ گئو کشی کے بعد سوموار کو ہوئے تشدد میں ایک پولیس انسپکٹر سمیت دو لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

چیف سکریٹری (ہوم )اروند کمار نے بتایا کہ ایس ایس پی بلند شہر کرشن بہادر سنگھ کو لکھنؤ واقع ڈی جی پی آفس سے متعلق کر دیا گیا ہے۔ اب پربھاکر چودھری ، جو اس وقت سیتا پور پولیس آفیسر ہیں ، وہ بلند شہر کے نئے ایس ایس پی بنائے گئے ہیں۔ اس بیچ جمعہ کی دیر رات اے ڈی جی (آئی بی)ایس بی شیروڈکر کی خفیہ جانچ رپورٹ سینئر افسروں کو ملنے کے بعد حکومت نے بلند شہر کے دو پولیس افسروں کے تبادلے کر دیے گئے تھے۔

ان میں سیانہ کے سی او ستیہ پرکاش شرما اور چنگراوٹھی پولیس چوکی کے انچارج سریش کمار شامل ہیں۔ این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق؛اے ڈی جی آئی بی کی طرف سے سونپی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں مبینہ گئو کشی کے بعد زبردست  احتجاج ہواتھا اور اسی دوران کچھ لوگوں نے تشدد بھڑکانے کی سازش رچی۔ مقامی پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے ہوئی تاخیر کی وجہ سے کشیدگی بڑھ گئی۔ یہی نہیں ضلع کے سینئر افسر بھی موقع  پر نہیں پہنچے ، جس کی وجہ سے حالات اور بگڑ گئے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہیں 100 نمبر پر تعینات پولیس اطلاع ملنے کے بعد دیر سے پہنچی۔ مقامی خفیہ ایجنسی بھی کسی طرح کی سازش کو بھانپ سکنے میں پوری طرح ناکام رہی۔ اس کے علاوہ مناسب پولیس فورس کی بھی کمی تھی۔ پولیس کی طرف سے گئو کشی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر کرنے کا یقین دلایا گیا تھا۔ اس کے بعد بھیڑ قابو سے باہر ہو گئی، جس میں اسنپکٹر سبودھ کمار سنگھ کا قتل کر دیا گیا تھا۔

واضح ہو کہ گزشتہ تین دسمبر کو بلندشہر کے سیانہ کے چنگراوٹی علاقے میں مبینہ گئوکشی کو لےکر مشتعل بھیڑ کے تشدد میں تھانہ کوتوالی میں تعینات انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ اور سمت نامی ایک دوسرے نو جوان کی موت ہو گئی تھی۔اس معاملے میں 27 نامزد لوگوں اور 50-60 نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ واضح ہو کہ بلندشہر تشدد معاملے اور انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کے قتل معاملے میں اہم ملزمبجرنگ دل کے رہنما یوگیش راج کو بنایا گیا ہے، حالانکہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ایک ویڈیو میں یوگیش راج نے خود کو بےقصور بتایا ہے۔
یوگیش کے بعد گزشتہ 6 نومبر کو بلندشہر تشدد میں مطلوب ایک اور ملزم شکھر اگروال کا ویڈیو سامنے آیا تھا۔ اس میں شکھر نے خود کو بےقصور اور تشدد میں مارے گئے پولس انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کو کرپٹ قرار دیا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)