خبریں

بہار: مرکزی وزیر اور آر ایل ایس پی رہنما اپیندر کشواہا نے این ڈی اے سے استعفیٰ دیا

 آر ایل ایس پی کے صدر گزشتہ چند ہفتوں سے بی جے پی اور اس کی اہم اتحادی پارٹیوں سے سیٹ شیئرنگ کے معاملے کو لے کرناراض چل رہے تھے اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنارہے تھے ۔

اپیندر کشواہا ، فوٹو : پی ٹی آئی

اپیندر کشواہا ، فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: مرکزی وزیر اور راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی)کے صدر اپیندر کشواہا نے بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کا ساتھ چھوڑ دیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ، ان کے اس فیصلے سے بہار کی سیاست میں تبدیلی آسکتی ہے۔ آر ایل ایس پی کے صدر گزشتہ چند ہفتوں سے بی جے پی اور اس کی اہم اتحادی پارٹیوں سے سیٹ شیئرنگ کے معاملے کو لے کر ناراض چل رہے تھے اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنارہے تھے ۔ آر ایل ایس پی کو آئندہ لوک سبھا انتخابات 2019، میں دو سیٹوں سے زیادہ نہیں ملنے کے اشارے کے بعد کشواہا خوش نہیں تھے ۔

ذرائع کے مطابق آر ایل ایس پی اب اپوزیشن سے اتحاد کر سکتی ہے جس میں لالو پرساد یادو کی راشٹریہ جنتادل اور کانگریس شامل ہیں ۔ واضح ہوکہ بہار سے لوک سبھا میں 40 رکن پارلیامان آتے ہیں ۔غور طلب ہے کہ اپیندر کشواہا نے اس سے پہلے بہا رمیں این ڈی اے کے خلاف الیکشن لڑنے کا بھی اشارہ دیا ہے ۔ گزشتہ دنوں موتیہاری میں انہوں نے کہا تھا کہ لوگ ہمارے مستقبل کی حکمت عملی کو لے کر امید لگائے بیٹھے ہیں ۔ ان کو میں صاف کرنا چاہتا ہوں کہ صلح سمجھوتہ کرنے کی ان کی ساری کوششوں کو اب تک کامیابی  نہیں ملی ہے ۔ اس لیے آنے والے دنوں میں وہ رام دھاری سنگھ دنکر کی  اس نظم پر عمل کرنے والے ہیں ؛ اب یاچنا نہیں رن ہوگا سنگھرش بڑا بھیشن ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ کشواہا نے بی جے پی پر مندر مدعے کو لے کر بھی حملہ بولا تھا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ مدعا اٹھاکر عوام کا دھیان بھٹکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے واضح کیا تھا کہ حکومت اور سیاسی پارٹیوں کا یہ کام نہیں ہے کہ وہ مندر مسجد بنائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر مندر بنانا ہے تو مناسب طریقے سے بنائیے۔ یہ ملک آئین سے چلتا ہے ۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)