خبریں

پی ایم او نے واپس لوٹایا ناراض کسان کا منی آرڈر

مہاراشٹر کے کسان سنجے ساٹھے نے 750 کلو پیاز کے محض 1064 روپے  ملنے سے ناراض ہوکر  وزیر اعظم نریندر مودی کومنی آرڈر  بھیجا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی ٹی آئی)

وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: پیاز کی فصل کی مناسب قیمت  نہ ملنے سے ناراض مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے کسان سنجے ساٹھے کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھیجے گئے منی آرڈر کو پی ایم او نے لینے سے انکار کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا، ‘ جب میں نے پیسے بھیجے تھے تو لگا تھا کہ شاید کسانوں کا کچھ بھلا ہو جائے‌گا۔ ‘ غور طلب ہے کہ ناسک کے نفاڑ  تحصیل کے سنجے ساٹھے کو اپنی 750 کلو پیاز کی فصل کو صرف 1064 روپے  میں بیچنے کے لئے مجبور ہونا پڑا تھا۔ اس کے بعد اپنی مخالفت درج کروانے کے لئے انہوں نے پیاز بیچنے کے بعد ملے پیسوں کو وزیر اعظم نریندر مودی کو بھیج دیا تھا۔

تب انہوں نے بتایا تھا کہ اس سیزن میں انہوں نے 750 کلو پیاز اگائی  اور اس کو بیچنے نفاڑ تھوک بازار گئے۔ وہاں پہلے ان کو 1 روپے فی کلو کی پیشکش کی گئی، لیکن کافی مول بھاؤ کےبعد  1.40 روپے فی کلوگرام کا سودا طے ہوا اور ساٹھے کو 750 کلوگرام پیاز کی فصل محض 1064 روپے میں بیچنی پڑی۔ انہوں نے تب بتایا تھا، ‘ چار مہینے کی سخت محنت کی مجھے یہ قیمت ملی۔ میں نے 1064 روپے وزیر اعظم دفتر (پی ایم او) کو  دیے ہیں۔ مجھے وہ رقم منی آرڈر سے بھیجنے کے لئے 54 روپے الگ سے خرچ کرنے پڑے۔ ‘

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ‘ میں کسی سیاسی پارٹی کی نمائندگی نہیں کرتا، لیکن دقتوں کے لئے حکومت کی بے حسی سے ناراض ہوں۔ ‘ ان کے منی آرڈر بھیجنے کی خبر آنے کے بعد پی ایم او فعال ہوا تھا اور بتایا جاتا ہے کہ اس معاملہ کی جانچ‌کے حکم دیے گئے تھے۔ واضح ہو  کہ مہاراشٹر سے لگاتار یہ خبریں آ رہی ہیں کہ اس علاقے میں پیاز کے کسان اپنی پیداوار کو کم قیمت پر بیچنے کو مجبور ہیں۔

حال ہی میں یولا تحصیل میں انڈرسل کے باشندے چندرکانت بھیکن دیش مکھ نے  پیاز کی کم قیمت ملنے پر وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس کو 216 روپے کا منی آرڈر بھیجا تھا۔دیش مکھ نے بتایا تھا کہ یولا میں پانچ دسمبر کو ہوئے اگریکلچرل پروڈکشن مارکیٹ کمیٹی (اے پی ایم سی) کی نیلامی میں 545 کلوگرام پیاز کی فروخت کے بعد ان کو یہ رقم حاصل ہوئی۔ ناسک ضلع کا ہندوستان میں پیاز پیداوار کا 50 فیصد حصہ ہے۔ ضلع کے کسان دعویٰ کر رہے ہیں کہ اچھی فصل ہونے کی وجہ سے ان کو ان کی پیداوار کی اچھی قیمت نہیں مل رہی ہے۔

خبروں کے مطابق؛ ناسک ضلع میں قرض اور کم قیمت ملنے کی وجہ سے گزشتہ  دو دن میں دو پیاز کسانوں نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔ صرف مہاراشٹر ہی نہیں بلکہ مدھیہ پردیش میں بھی تھوک منڈی میں پیاز کی کم قیمت ملنے سے کسان پریشان ہیں۔ مدھیہ پردیش کی سب سے بڑی نیمچ منڈی میں پیاز پچاس پیسے فی کلوگرام اور لہسن دو روپے فی کلوگرام تھوک کے بھاؤ بکنے کی وجہ سے کسان یا تو اپنی فصل واپس لے جا رہے ہیں یا پھر منڈی میں ہی چھوڑ کر جا رہے ہے۔

نوٹ : اس خبر کو 14دسمبر کو 6بجکر 40 منٹ پر اپڈیٹ کیا گیا ہے۔ پہلے اس خبر میں دینک بھاسکر کے حوالے سے یہ بات کہی گئی تھی کہ پی ایم او نے ناراض کسان کا منی آرڈر یہ کہہ کر لوٹا تھا کہ پیسہ آن لائن بھیجو۔لیکن بعد میں انڈیا ٹوڈے کی ایک فیکٹ چیک رپورٹ کے مطابق آن لائن پیسہ بھیجنے والی بات صحیح نہیں تھی۔