خبریں

ایم ناگیشور راؤ کو ملا پرموشن، بنے سی بی آئی کے اڈیشنل ڈائریکٹر

سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما اور اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانہ کے بیچ ٹکراؤ سامنے آنے کے بعد 24 اکتوبر کو ایم ناگیشور راؤ کو سی بی آئی کے عبوری ڈائریکٹر کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

ایم ناگیشور راؤ/ فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

ایم ناگیشور راؤ/ فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

نئی دہلی: عبوری سی بی آئی ڈائریکٹر کی ذمہ داری سنبھال رہے ایم ناگیشور راؤ کو منگل کو مرکزی حکومت نے اڈیشنل ڈائریکٹر کی صورت میں پرموشن دے دیا ہے۔ اڑیسہ کیڈر کے 1986 بیچ کے آئی پی ایس افسر راؤ کے نام کو کابینہ کی اپائنٹمنٹ کمیٹی نے منظوری دی۔ سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما اور اسپیشل  ڈائریکٹر راکیش استھانہ کے بیچ ٹکراؤ سامنے آنے کے بعد 24 اکتوبر کو ایم ناگیشور راؤ کو سی بی آئی کے عبوری ڈائریکٹر کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

راؤ کے نام پر نومبر 2016 میں اڈیشنل ڈائریکٹر کے لیے غور نہیں کیا گیا اور اپریل 2018 میں اس بیچ کے تجزیے کے دوران بھی ان کے نام پر غور نہیں ہوا۔ انھوں نے 2016 میں جوائنٹ ڈائریکٹر کے طور پر سی بی آئی میں کام-کاج شروع کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے راؤ سے اب تک پالیسی سے متعلق کوئی فیصلہ نہ لینے کو کہا ہے۔ جب تک وہ ورما اور استھانہ کے بیچ جھگڑے سے متعلق عرضی پر شنوائی نہیں کرتا۔

دریں اثنا سی بی آئی کے اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانہ سے متعلق رشوت خوری کے معاملے میں گرفتار کیے گئے مبینہ دلال منوج پرساد کو دہلی کی ایک عدالت نے منگل کو ضمانت دے دی کیونکہ سی بی آئی 60 دن کی لازمی مدت کے اندر چارج شیٹ داخل نہیں کر سکی۔ اسپیشل سی بی آئی جج سنتوش اسنیہی مان نے پرساد کو ضمانت دی اور اس کی دلیل کو قبول کر لیا کہ ایجنسی وقت کے اندر اپنی رپورٹ داخل نہیں کر سکی۔ اس لیے اس کو قانونی ضمانت کا حق ہے۔

عدالت نے کہا ‘ طے قانونی حالات کے مد نظر اس معاملے میں جانچ پوری ہونے(چارج شیٹ داخل کرنے)کی قانونی مدت 60 دن ہے جبکہ ملزم جوڈیشیل حراست میں ہے۔’غور طلب ہے کہ پرساد کو 17 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور وہ جوڈیشیل حراست میں تھا۔ عدالت نے اس سے پہلے 3 نومبر کو پرساد کی ضمانت عرضی نامنظور کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کو راحت دینے کا یہ صحیح اور مناسب وقت نہیں ہے۔دہلی ہائی کورٹ نے 13 نومبر کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ سی بی آئی نے ضمانت عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ جانچ اہم سطح پر ہے۔

واضح ہو کہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر آلوک ورما اور اسپیشل  ڈائریکٹر  راکیش استھانا کے درمیان مچے گھماسان کے بعد مرکز کی مودی حکومت نے گزشتہ 24 اکتوبر کو دونوں کو چھٹی پر بھیج دیا تھا۔  دونوں افسروں نے ایک دوسرے کے خلاف بد عنوانی کے الزام لگائے ہیں۔ حوالہ اور منی لانڈرنگ کے معاملوں میں میٹ کاروباری معین قریشی کو کلین چٹ دینے میں مبینہ طور پر گھوس لینے کے الزام میں سی بی آئی نے بیتے دنوں اپنے ہی اسپیشل  ڈائریکٹرر اکیش استھانا کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

 استھانا پر الزام ہے کہ انہوں نے معین قریشی معاملے میں حیدر آباد کے ایک کاروباری سے دو دلالوں  کے ذریعے پانچ کروڑ روپے  کی رشوت مانگی تھی۔جس کے بعد راکیش استھانا نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما پر ہی اس معاملے میں ملزم کو بچانے کے لئے دو کروڑ روپے کی رشوت  لینے کا الزام لگایا۔

دونوں افسروں کے درمیان مچا گھماسان  عام ہو گیا تو مرکزی حکومت نے دونوں افسروں کو چھٹی پر بھیج دیا۔ ساتھ ہی استھانا کے خلاف جانچ‌کر رہے 13 سی بی آئی افسروں کا بھی تبادلہ کر دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ  26 اکتوبر کو سی وی سی سے کہا تھا کہ سپریم کورٹ جج کی نگرانی میں وہ ڈائریکٹر آلوک ورما کے خلاف لگائے گئے الزامات کی جانچ دو ہفتے میں پوری کرے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)