خبریں

اتر پردیش: معذور نوجوان نے کہا، اکھلیش یادو کو ووٹ دوں گا، بی جے پی رہنما نے منھ میں ڈنڈا ڈالنے کی کوشش کی

ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، پولیس سپرنٹنڈنٹ یمنا پرساد نے کہا کہ شروعاتی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ محمد میاں کی مجرمانہ تاریخ ہے اور وہ ہسٹری شیٹر ہے۔

UP_Divyang

نئی دہلی: اترپردیش کے سنبھل ضلع کے ایس ڈی ایم دفتر کے باہر بی جے پی کے مقامی رہنما محمد میاں نے ایک معذور شخص کی اس بات پر پٹائی کردی کہ وہ اکھلیش یادو کو ووٹ دینے کی بات کر رہا تھا۔این بی ٹی کی ایک خبر کے مطابق، محمد میاں نے اس معذور شخص کے منھ میں ڈنڈا ڈالنے کی کوشش بھی کی۔ اس پورے معاملے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔

ویڈیو میں نظر آرہا ہے کہ ایک نوجوان اکھلیش یادو کو ووٹ دینے کی بات کر رہا ہے اور بی جے پی رہنما اس کو ڈنڈے سے پیٹ رہا ہے اور گالی دے رہا ہے۔ رپورٹس کے مطابق نوجوان معذور ہے اور نشے میں ہے۔ کہا جارہا ہے کہ اس نے شراب کے نشے میں گالی گلوچ کی۔اس کی مخالفت میں بی جے پی رہنما محمد میاں نے اس کی پٹائی کردی۔ اور اس کے منھ میں ڈنڈا ڈالنے کی کوشش کی۔ پولیس موقع پر پہنچ کر نوجوان کو تھانے لے گئی اور اس کا چالان کردیا۔ معاملے کے دوران جب میڈیا اہلکاروں نے فوٹو کھینچنے کی کوشش کی تو محمد میاں نے میڈیا کے ساتھ بھی بدتمیزی کی۔

دریں اثنا بی جے پی رہنما محمد میاں کا دعوٰی ہے کہ وہ شخص وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو گالیاں دے رہا تھا۔ انہوں نے محض اس کی مخالفت کی۔ اس پورے معاملے میں ایس ڈی ایم جتیندر یادو کا کہنا ہے کہ ان کو پی ایم مودی اور سی ایم یوگی کو گالی دینے کی اطلاع ملی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ علاقے کا ماحول خراب نہ ہو اس لیے نوجوان کا چالان کیا گیا ہے۔ وہیں بی جے پی کا کہنا ہے کہ اگر ملزم محمد میاں ان کی پارٹی کا کارکن ہے تو اس کے خلاف جانچ کر کے کارروائی کی جائے گی۔ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، پولیس سپرنٹنڈنٹ یمنا پرساد نے کہا کہ شروعاتی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ محمد میاں کی مجرمانہ تاریخ ہے اور وہ ہسٹری شیٹر ہے۔