خبریں

لاتیہار ماب لنچنگ: رشتہ داروں نے کہا، مجرموں کو سزا ہونے کے بعد بھی مل رہی ہیں دھمکیاں

جھارکھنڈ کے لاتیہار ضلع‎ کے بالوماتھ میں سال 2016 میں دو مویشی  کاروباریوں کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔ مرنے والوں  کی فیملی نے جھارکھنڈ حکومت سے مناسب تحفظ مہیا کرانے کے ساتھ ہی معاوضے کی مانگ کی ہے۔

Latehar

نئی دہلی: جھارکھنڈ کے لاتیہار ضلع کے بالوماتھ میں 17 مارچ، 2016 کو دو مویشی  کاروباریوں کی بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔ مظلوم انصاری (32) اور امتیاز خان (13) کا قتل کر کے ان کی لاشوں کو درخت پر لٹکا دیا گیا تھا۔ ان کی فیملی کا کہنا ہے کہ تمام مجرموں  کو عمر قید کی سزا ہونے کے باوجود ان کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔ انہوں نے بدھ کو ریاستی حکومت سے مناسب تحفظ مہیا کرانے ، مالی  مدد اور نوکری کی مانگ کی ہے۔

جھارکھنڈ کی ایک عدالت نے 19 دسمبر کو اس معاملے میں 8ملزمین-منوج ساہو، اودھیش ساؤ، سہدیو ساؤ، متھلیش ساؤ عرف بنٹی، وشال تیواری، منوج کمار ساؤ اور ارون ساؤ کو مجرم  قرار دیا تھا۔ اس کے بعد ان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ مظلوم انصاری کی بیوی سائرہ بی بی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ تمام مجرموں  کو عمر قید کی سزا ہونے کے باوجود ان کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔

انصاری کی فیملی میں بیوی اور 5 بچے  ہیں۔ سائرہ بی بی  نے کہا، ‘ میں جھارکھنڈ حکومت سے مناسب معاوضے اور نوکری کی مانگ کرتی ہوں۔ میں مدد کے لئے کہاں جاؤں؟ میرے پاس بچوں کو کھانا کھلانے تک کے پیسے نہیں ہیں۔ ‘ وہیں امتیاز خان کی ماں نجمہ بیوی نے کہا کہ جب ان کے بیٹے کا پیٹ پیٹ کر قتل کیا گیا تھا، تب وہ محض 13 سال کا تھا۔

انہوں نے کہا، ‘ ہم ڈر‌کے سائے میں جی رہے ہیں۔ میرے بڑے بیٹے نے اپنی جان کے خطرے کی وجہ سے گھر چھوڑ دیا اور رانچی میں کام کرنا شروع کر دیا۔ میرے چھوٹے بیٹے نے بھی اسکول جانا چھوڑ دیا ہے۔ ‘ نجمہ بیوی نے کہا، ‘ میں حکومت سے اپنی فیملی کے لئے مناسب تحفظ مہیا کرانے کی گزارش کرتی ہوں۔ ریاستی حکومت ہمیں مالی  مدد اور ایک نوکری بھی دے۔ ‘

غور طلب ہے کہ مظلوم انصاری اور امتیاز خان کی لاش 18 مارچ، 2016 کو ایک درخت سے لٹکی پائی  گئی تھی۔ وہ دونوں پاس کے گاؤں کے میلے میں اپنے مویشیوں  کو بیچنے کے لئے لے جا رہے تھے، تبھی راستے میں مبینہ گئورکشکوں کی بھیڑ نے ان پر حملہ کیا اور ان کا قتل کر دیا۔ پولیس نے کہا تھا کہ ان کا پیٹ پیٹ کر قتل کیا گیا ہے۔ اس کے بعد ان کی لاشوں کو درخت سے لٹکا دیا گیا تھا۔

لاتیہار کے اس واقعہ کے بعد جھارکھنڈ میں سلسلہ وار طریقے سے پیٹ-پیٹ‌کر قتل کرنے کے کئی واقعات ہوئے تھے۔ مئی 2017 میں بھیڑ نے سرائی کلاں کھرسوان ضلع کے ایک گاؤں میں چار مویشی  کاروباریوں پر حملہ کر دیا تھا۔ ایک مہینے بعد ڈیری مالک عثمان انصاری پر حملہ کیا گیا اور ان کے گھر کے پاس ایک گائے کی لاش کا سر ملنے کے بعد ان کے گھر کو آگ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

جون 2017 میں، گئورکشکوں کی بھیڑ نے جھارکھنڈ کے رام گڑھ ضلع میں گائے کا گوشت رکھنے کے الزام میں کاروباری علیم الدین انصاری کا پیٹ-پیٹ‌کر قتل کر دیا۔ ایک مقامی عدالت نے اس سال معاملے میں شامل 11 ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ اس میں سے دس ملزمین کو بعد میں ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔ ضمانت پر رہا ملزمین کو مرکزی وزیر جینت سنہا نے مالا پہنا‌کر استقبال کیا تھا۔ جس پر کافی تنازعہ بھی ہواتھا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)