خبریں

اتر پردیش: دلت نوجوان کی حراست میں موت، پولیس اہلکاروں پر معاملہ درج

یہ معاملہ اتر پردیش کے امروہہ کا ہے۔ مرنے والے کی بیوی نے الزام لگایا ہے کہ پولیس کی پٹائی سے شوہر کی موت ہوئی اور پولیس نے ان کو رہا کرنے کے لیے رشوت مانگی تھی۔ معاملے میں 11 پولیس اہلکار معطل  کیے جا چکے ہیں۔

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر/یو پی پولیس

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر/یو پی پولیس

نئی دہلی:امروہہ کے گھنورا علاقے میں پولیس حراست میں ایک دلت نوجوان کے قتل کے الزام میں انسپکٹر انچارج اور ایک داروغہ سمیت 6 پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل  کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ اس سے متعلق 11 پولیس اہلکار پہلے ہی معطل کیے جا چکے ہیں۔ اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے بتایا کہ مرنے والے دلت نوجوان کے رشتہ دار جئے پرکاش کی تحریر پر منڈی گھنورا کے انسپکٹر انچارج اروند موہن شرما، داروغہ منوج اپادھیائے ، ہیڈ موحرر رویندر رانا، سپاہی ونیت چودھری، سپاہی جتیندر، سپاہی وویک سمت 6 پولیس اہلکاروں کے خلاف بال کشن (30)کے قتل کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایس سی ایس ٹی ایکٹ بھی لگایا گیا ہے۔

مرنے والے کی بیوی کنتی نے لکھنؤ میں پولیس کے ذریعے ایپل کے ملازم وویک تیواری کے قتل معاملے کی طرز پر معاوضہ کی رقم اور سرکاری نوکری کی مانگ کی ہے۔مانگوں کو لے کر ریاستی راج مارگ پر کافی تعداد میں لوگوں نے جام لگایا۔ امروہہ کے منڈی گھنورا علاقے کے رہنے والے بال کشن کی گزشتہ 23 دسمبر کو چوری کی گاڑی خریدنے کے الزام میں پوچھ تاچھ کے لیے تھانے لاکر پولیس نے حوالات میں بند کر دیا تھا۔

منگل -بدھ کی درمیانی رات نوجوان کی حالت بگڑنے پر ان کو اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے نوجوان کی موت کا اعلان کر دیا۔ پولیس نے مرنے والے کے گھر والوں کو معاملہ کی اطلاع 26 دسمبر کو دی۔ مرنے والے کی بیوی کنتی کا الزام  ہے کہ پولیس کی پٹائی سے بال کشن  کی موت ہوئی ۔ پولیس بال کشن کو چھوڑنے کے لیے روپیوں کی مانگ کر رہی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ پولیس حراست میں نوجوان کی موت کی اطلاع ملتے ہی بدھ کو گاؤں والوں نے ہائی وے پر جام لگایا۔ بھیڑ نے ایس ڈی ایم کی گاڑی میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ ایس ڈی ایم سنجے بنسل اور ایریا آفیسر مونیکا یادو کے ذریعے مشتعل بھیڑ کو بتایا گیا کہ مجرم پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ گاؤں والوں نے مجرم پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر مرنے والے کی فیملی کو 20 لاکھ روپے اور سرکاری نوکری دینے کی مانگ کی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)