خبریں

یو پی اے کے مقابلے مودی حکومت نے اشتہار پر جاری کی دوگنی رقم، اب تک 5246 کروڑ روپے خرچ

یو پی اے حکومت کے دس سال میں کل ملاکر 5040 کروڑ روپے  کی رقم اشتہار پر خرچ کی گئی تھی۔ وہیں مودی حکومت پانچ سال سے کم مدت میں ہی 5245.73 کروڑ روپے  خرچ کر چکی ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مرکز کی نریندر مودی حکومت نے اپنے وقت  میں سرکاری اسکیموں کے اشتہار پر تقریباً 5246 کروڑ روپے  خرچ‌کر دیے۔ گزشتہ  جمعرات کو لوک سبھا میں وزارت اطلاعات و نشریات میں وزیر مملکت راجیہ وردھن سنگھ راٹھور نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے سال 2014 سے لےکر 7 دسمبر 2018 تک سرکاری اسکیموں کی تشہیرو توسیع میں کل 5245.73 کروڑ روپے کی رقم خرچ کی ہے۔

ترنمول کانگریس سے رکن پارلیامان دنیش ترویدی نے پوچھا تھا کہ مرکزی حکومت نے میڈیا پبلسٹی پر ابتک کل کتنی رقم خرچ کی ہے۔ راجیہ وردھن سنگھ راٹھور اسی سوال کا جواب دے رہے تھے۔ راٹھور نے بتایا کہ سب سے زیادہ 2312.59 کروڑ روپے الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے اشتہار میں خرچ کئے گئے۔ وہیں 2282 کروڑ روپے پرنٹ میڈیا میں اشتہار کے لئے خرچ کئے گئے۔

اسی طرح 651.14 کروڑ روپے آؤٹ ڈور پبلسٹی کے لئے خرچ کئے گئے ہیں۔ راجیہ وردھن سنگھ راٹھور کے ذریعے ایوان میں دئے گئے جواب سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ سال در سال اشتہار پر خرچ کی جانے والی رقم میں اضافہ ہوا ہے۔ سال15-2014 میں کل 979.78 کروڑ روپے خرچ کئے گئے تھے۔ وہیں سال 16-2015 میں کل 1160.16 کروڑ روپے اسکیموں کی تشہیر میں خرچ کئے گئے۔ اسی طرح اشتہار کی رقم میں لگاتار اضافہ ہوتا رہا اور سال17-2016 میں مودی حکومت نے تشہیر میں 1264.26 کروڑ روپے خرچ کئے۔

پچھلے ساڑھے چار سالوں سے زیادہ کی مدت  میں سب سے زیادہ 1313.57 کروڑ روپے سال18-2017 میں اشتہار پر خرچ کئے گئے۔ بتا دیں کہ وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت کام کرنے والا ادارہ بی او سی حکومت ہند کی مختلف وزارتوں اور ان کے محکمہ جات کا اشتہار کرتا ہے۔ کچھ خود مختار اداروں کا بھی اشتہار بی او سی کے ذریعے کرایا جاتا ہے۔

(زرائع : لوک سبھا)

(زرائع : لوک سبھا)

راجیہ وردھن سنگھ راٹھور نے یہ بھی بتایا کہ اشتہار پر جتنی رقم خرچ کی گئی ہے اس کو لےکر یہ تجزیہ نہیں کیا گیا ہے کہ ان اشتہارات کا لوگوں پر کتنا اثر پڑتا ہے۔ اس تناظر میں سوال پوچھا گیا تھا کہ کیا حکومت نے اسکیموں کے بارے میں بیداری کے اثر کو جاننے کے لئے کوئی سروے کیا ہے۔ اس پر وزیر نے بتایا کہ وزارت / محکمے کے ذریعے کہنے پر بی او سی شتہار کے اثر کا سروے کرتا ہے حالانکہ پچھلے چار سالوں میں کسی بھی وزارت نے ایسا کرنے کی مانگ نہیں اٹھائی۔

اس سے پہلے دی وائر نے اکتوبر مہینے میں رپورٹ کی تھی کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت نے تقریباً ساڑھے چار سال کی مدت  میں اشتہار پر تقریباً 5000 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔ دی وائر کو آر ٹی آئی درخواست کے ذریعے بی او سی سے ملی جانکاری کے مطابق؛ مرکزی حکومت کی اسکیموں کی تشہیرو توسیع میں سال 2014 سے لےکر ستمبر 2018 تک کی مدت میں 4996.61 کروڑ روپے کی رقم خرچ کی گئی ہے۔

واضح  ہو کہ مودی حکومت اپنی حکومت  کی شروعات سے ہی اشتہارات پر زیادہ رقم خرچ کرنے کی وجہ سے سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ حکومت کے ذریعے پیش کئے گئے بجٹ میں کئی سماجی اسکیموں کے لئے مختص کی جانے والی رقم میں کٹوتی کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت نے میلا ڈھونے والوں کی بازآبادکاری کے لئے مختص کی جانے والی رقم کو بہت زیادہ کم کر دیا ہے۔

 جہاں سال 14-2013میں اس کے لئے 570 کروڑ روپے کا مختص کیا گیا تھا وہیں سال18-2017 میں صرف پانچ کروڑ روپے کا مختص کیا گیا ہے۔ اتناہی نہیں، اس اسکیم کے لئے پچھلے چار سالوں میں ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا گیا ہے۔ وہیں فیکٹلی ویب سائٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق این ڈی اے کے وقت میں اشتہار پر خرچ کی گئی رقم یو پی اے حکومت کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ یو پی اے حکومت نے اپنی دس سال کی مدت میں اوسطاً 504 کروڑ روپے ہرسال اشتہار پر خرچ کیا تھا۔

وہیں مودی حکومت میں یہ اعداد و شمار کافی زیادہ ہے۔ اس دوران ہرسال اوسطاً 1202 کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ اس حساب سے یو پی اے حکومت کے مقابلے میں مودی حکومت میں اشتہار پر دوگنی سے بھی زیادہ رقم خرچ کی گئی ہے۔ یو پی اے حکومت کے دس سال میں کل ملاکر 5040 کروڑ روپے کی رقم خرچ ہوئی تھی۔ وہیں مودی حکومت کے 5 سال سے کم مدت میں ہی 5245.73کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔