خبریں

دہلی پولیس نے کورٹ کو بتایا، ٹرانس جینڈر کے جنسی استحصال کی شکایت پر ایف آئی آر درج ہوگی

دہلی یونیورسٹی میں پڑھنے والی ایک ٹرانس جینڈر اسٹوڈنٹ نے عدالت میں عرضی دائر کرکے الزام لگایا تھا کہ کلاس کے ایک مرد ساتھی کے ذریعے جنسی استحصال  کی اس کی  شکایت  پر پولیس ایف آئی آر درج نہیں کر رہی ہے۔

(علامتی تصویر : پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: دہلی پولیس نے ہائی کورٹ  کو بتایا ہے کہ ٹرانس جینڈرس اگر جنسی استحصال کی شکایت کرتے ہیں تو ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے‌گی۔ پولیس نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ قانون کے تحت ٹرانس جینڈرس کو جنسی استحصال سے تحفظ فراہم کیا جائے‌گا۔ دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس سدھارتھ مردل اور جسٹس سنگیتا ڈھینگرا سہگل کی بنچ کے سامنے گزشتہ  17 دسمبر کو دہلی پولیس نے یہ بات کہی۔

دہلی یونیورسٹی میں پڑھنے والی ایک ٹرانس جینڈر اسٹوڈنٹ نے عدالت میں عرضی دائر کرکے الزام لگایا تھا کہ کلاس کے ایک مرد دوست کے ذریعے جنسی استحصال کی اس کی شکایت  پر پولیس ایف آئی آر درج نہیں کر رہی ہے۔ طالبہ نے اپنی عرضی میں دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے اس کی شکایت پر غورکرنے سے منع کر دیا، کیونکہ وہ عورت نہیں ہے۔

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ حالانکہ پیدائش کے وقت وہ مرد تھی لیکن بڑے ہونے کے بعد اس نے جنس تبدیل کرنے والی سرجری (سیکس چینج آپریشن) کرانے کا فیصلہ کیا۔ عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ اس کےعورتوں کی طرح  سلوک کرنے پراس کے مرد ہم جماعت اس کے خلاف بھدے اور جنسی تبصرہ کرتے تھےاور انہوں نے نا پسندیدہ  جنسی خواہش کا  بھی اظہار  کیا تھا۔

 درخواست گزار نے کہا کہ اس واقعہ سے اس کو گہری تکلیف پہنچی تھی۔ اس کے بعد اس نے پولیس میں شکایت کی لیکن اس کی کسی نے نہیں سنی۔ دہلی پولیس نے 17 دسمبر کو ہائی کورٹ کو بتایا کہ ٹرانس جینڈر کے جنسی استحصال کی شکایت پر فوراً  کارروائی کرتے ہوئے معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور اس کی تفتیش چل رہی ہے۔

اس کے علاوہ، پولیس نے بتایا کہ دہلی پولیس کمشنر نے معاملے میں ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعذیرات ہندکی دفعہ 354 اے کے تحت اگر کوئی ٹرانس جینڈر شکایت درج کراتا / کراتی ہے تو اس کو نالسا معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر قانون کے تحت مقدمہ درج کیا جانا چاہیے۔ دہلی پولیس کے ذریعے اس سے متعلق مقدمہ درج کرنے کے لئے تیار ہونے کے بعد شکایت گزار نے اپنی شکایت واپس لے لی۔