خبریں

راجستھان : بیگن کی فصل برباد ہونے پر کسان نے کی خودکشی

راجسمند ضلع کے کانکرولی پیپلی آچاریان گاؤں میں ایک کسان لیہرولال کیر نے مبینہ طور پر فصل برباد ہونے پر خودکشی کر لی۔ اہل خانہ  نے بتایا کہ بینک سے قرض نہ ملنے پر مجبوراً ساہوکار سے قرض لینا پڑا تھا، اس لئے حکومت کی قرض معافی سے ہمیں کوئی فائدہ نہیں۔

علامتی تصویر (فوٹو : رائٹرس)

علامتی تصویر (فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی : راجستھان کے راجسمند ضلع کے کانکرولی پیپلی آچاریان گاؤں میں ایک کسان نے مبینہ طور پر فصل برباد ہونے کی وجہ سے خودکشی کر لی۔ یہ معاملہ گزشتہ  اتوار یعنی کہ 30 دسمبر کا ہے۔اہل خانہ  نے بتایا کہ زیادہ ٹھنڈ پڑنے کی وجہ سے فصل برباد ہو گئی تھی اور اسی وجہ سے 48 سالہ کسان نے خودکشی کر لی۔ریاست میں کانگریس کی نئی حکومت بننے کے بعد کسان خودکشی کا یہ پہلا معاملہ ہے۔واضح  ہو کہ کانگریس نے کسانوں کی قرض معافی کا بھی اعلان کیا ہے۔

جن ستا کے مطابق اس سال راجسمند میں سردی میں پارا مائنس 1.5 تک چلا گیا۔  افسروں سے ملی جانکاری کے مطابق ایسا دہائیوں بعد پہلی بار ہوا ہے۔بیگن کی کھیتی  کرنے والے کسان لیہرولال کیر کے بیٹے بھیرولال کیر نے بتایا کہ ان کے والد اتوار کی صبح گھر سے نکل‌کر کھیت گئے تھے۔  کھیت میں پہنچے تو پایا کہ فصل برباد ہو چکی ہے۔  اسی وجہ سے انہوں نے خودکشی کر لی۔ان کے بیٹے کے مطابق موت کی خبر تب ملی، جب ان کی ماں گوری دیوی بعد میں کھیت پر پہنچی۔  اہل خانہ  کا کہنا ہے کہ لیہرولال کیر نے بینک سے کوئی قرض نہیں لیا تھا اور نا ہی فصل کا بیمہ کرایا تھا۔

سابق سرپنچ اور کیر کے پری چیت منوہر کیر نے جن ستا کو بتایا،پچھلے کچھ دنوں سے ریاست کے کچھ حصوں میں درجۂ حرارت 1.5 ڈگری والی تیز سرد لہریں آئیں۔  ‘اس معاملے پر ایس ڈی ایم پروین کمار نے بتایا، ہم نے پولیس افسروں کے ساتھ موقع واردات کا دورہ کیا۔  کسان نے زیادہ ٹھنڈ کی وجہ سے مبینہ طور پر فصل برباد ہونے پر خودکشی کر لی۔ مرنے والے  کے بیٹے نے معاملے کی شکایت درج کرائی ہے، جس کی پولیس جانچ‌کر رہی ہے۔  اس کے علاوہ انتظامیہ بھی خود رپورٹ تیار کر رہا ہے۔  ‘

پتریکا میں چھپی خبر کے مطابق لیہرولال کیر نے کھیت میں بیگن کی فصل خراب ہونے پر 30 دسمبر کی صبح کھیت پر درخت سے پھانسی کا لگاکر خودکشی کر لی۔ لیہرولال نے قریب دو بیگھہ کھیت میں بیگن کی کاشت کی تھی۔  درجۂ حرارت 0 ڈگری سے نیچے اترنے پر فصل خراب ہو گئی۔  ان کی فیملی کھیتی سے گزارا کرتی تھی۔  ساتھ ہی انہوں نے مکان کی تعمیرکا کام شروع کیا تھا، جو قرض بڑھنے سے پورا نہیں ہو پایا۔لیہرولال کی بیوی گوری دیوی نے پتریکا کو بتایا کہ ادھورے مکان اور کھیتی  کی وجہ سے قریب تین سے چار لاکھ کا قرض ہو گیا تھا۔  قرض کے ساتھ بیگن کی فصل برباد ہونے سے لیہرولال گھبرا گئے۔

گوری نے یہ بھی بتایا کہ بینک سے قرض کے لئے کافی کوشش کئے، لیکن نہیں ملا۔  بعد میں گاؤں میں ساہوکاری سود پر تین لاکھ روپے کا قرض لیا تھا، جو مکان اورکھیتی  میں لگا دئے۔  اب بیگن کی فصل خراب ہونے سے آمدنی کی ساری امیدوں پر پانی پھر گیا ہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر آف اگریکلچرونود کمار جین نے کھیت کی جانچ کرنے کے بعد بتایا کہ بیگن کی فصل 70 فیصد تک خراب ہوئی ہے۔آدھا بیگھہ کھیت میں پودے چھوٹے ہونے سے زیادہ نقصان ہوا ہے، جبکہ بڑے پودے والے قریب ڈیڑھ بیگھہ میں نقصان کم ہے۔

کانکرولی سرکل انسپکٹر کیلاش دان نے بتایا کہ کسان نے درخت سے پھندا لگاکر خودکشی کی ہے۔  معاملے کی تمام پہلوؤں سے جانچ کی جا رہی ہے۔سخت سردی کی وجہ سے فصل خراب ہونے پر پیپلی آچاریان کے کسان حکومت سے معاوضے کی مانگ‌کر رہے ہیں۔  پیپلی آچاریان کے نائب سرپنچ مہیش آچاریہ نے کہا، ‘پالے کی وجہ سے فصلوں کو نقصان ہوا ہے۔  حکومت نے بینکوں کا قرض معاف کر دیا ہے۔  لیکن جن کسانوں نے ذاتی سطح پر ساہوکاروں سے پیسہ لے رکھا ہے، خودکشی کو مجبور ہیں۔  ‘

ایک دوسرے کسان کشن کیر نے بتایا کہ سبزیوں کی کھیتی  سے فیملی کا گزارا چل رہا ہے۔  زیادہ سردی کی وجہ سے پالا پڑا، جس سے سبزیوں کو کافی نقصان ہوا ہے۔  اب حکومت اگر معاوضہ نہیں دے‌گی تو کسانوں کے لئے گھر  چلانا مشکل ہو جائے‌گا۔غور طلب ہے کہ حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی جیت ہونے کے بعد تین ریاستوں-راجستھان، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں حکومتوں نے  وعدے کے مطابق کسانوں کی  قرض معافی کا اعلان کیا ہے۔