خبریں

بلند شہر تشدد: فرار کلیدی ملزم بجرنگ دل  لیڈر یوگیش راج گرفتار

بلندشہر کے سیانہ  علاقے کے چنگراوٹھی میں مبینہ طور پر گئوکشی کو لےکر مشتعل بھیڑ کے تشدد میں تھانہ کوتوالی میں تعینات انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ اور سمت نامی ایک دیگر جوان کی موت ہو گئی تھی۔ سبودھ دادری میں گائے کا گوشت رکھنے کے شک میں پیٹ پیٹ کر مار دیے گئے  اخلاق معاملے کے جانچ افسر رہ چکے ہیں ۔

پولیس کے ساتھ کلیدی ملزم یوگیش راج/فوٹو: اے این آئی

پولیس کے ساتھ کلیدی ملزم یوگیش راج/فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: گزشتہ 3 دسمبر کو بلند شہر کے سیانہ گاؤں میں مبینہ گئو کشی کے بعد ہوئے تشدد کا کلیدی ملزم یوگیش راج کو بدھ کی رات کو گرفتار کر لیا گیا۔ راج ہندووادی تنظیم بجرنگ دل کا ضلع کنوینر ہے۔واضح ہو کہ  بلندشہر کے سیانہ  علاقے کے چنگراوٹھی میں مبینہ طور پر گئوکشی کو لےکر مشتعل بھیڑ کے تشدد میں تھانہ کوتوالی میں تعینات انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ اور سمت نامی ایک دیگر جوان کی موت ہو گئی تھی۔پولیس انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ دادری میں ہوئے اخلاق قتل معاملے میں 28 ستمبر 2015 سے 9 نومبر 2015 تک جانچ افسر تھے۔

کچھ دن پہلے 27 دسمبر کو اتر پردیش پولیس نے بلند شہر تشدد معاملے میں ایک کیب ڈرائیور پرشانت نٹ کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد کے دوران انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کو اسی شخص نے مارا تھا۔

ایک اور ملزم کو پولیس نے 31 دسمبر کی رات گرفتار کیا تھا ۔ گرفتار کیے گئے اس شخص کی پہچان کلوا عرف راجیو کے طور پر ہوئی۔ پولیس نے اس کے پاس سے ایک کلہاڑی بھی برآمد کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کے قتل سے پہلے مبینہ طور پر اسی کلہاڑی سے ان پر حملہ کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ سڑک جام کرنے کے لیے کلوا کلہاڑی سے ایک پیڑ کاٹنے کی کوشش کر رہا تھا۔

انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ نے اس کو ایسا کرنے سے روکا تو اس نے ان پر کلہاڑی سے حملہ کر دیا۔ اس معاملے میں 27 نامزد لوگوں اور 50سے60 نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔  بلندشہر تشدد معاملے اور انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کے قتل معاملے میں کلیدی ملزم بجرنگ دل کے رہنما یوگیش راج کو بنایا گیا ہے۔

3 دسمبر کو ہوئے اس تشدد کو لے کر یوگی آدتیہ ناتھ کے رد عمل کی کافی تنقید کی جا رہی ہے۔ تشدد کے کچھ دنوں بعد وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس معاملے  کو لےکر ایک میٹنگ کی تھی جس میں سارا دھیان گئوکشی پر ہی رہا۔  یوگی آدتیہ ناتھ نے تشدد میں مارے گئے پولیس انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی موت پر ایک لفظ بھی نہیں بولا۔وہیں گزشتہ  دنوں ایک پروگرام میں یوگی آدتیہ ناتھ نے انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کے قتل کو  ماب لنچنگ نہیں بلکہ ایک حادثہ قرار دیا تھا۔

اس بیچ 83 نوکرشاہوں نے ایک کھلا خط لکھ‌کر بلندشہر تشدد اور اتر پردیش میں بگڑتے لاء اینڈ آرڈر کو لےکر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے استعفیٰ دینے کی مانگ کی تھی۔ خط میں لکھا ہے کہ 3 دسمبر 2018 کو ہوئے تشدد آمیز واقعہ کے دوران پولیس افسر سبودھ کمار کا قتل سیاسی حسد کی سمت میں ابتک کا ایک بےحد خطرناک اشارہ ہے۔

نوکرشاہوں نے خط میں لکھا ہے کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش میں اقتدار کے بنیادی اصولوں، آئینی پالیسی اورسماجی سلوک ختم ہو چکے ہیں۔  ریاست کے وزیراعلیٰ ایک پجاری کی طرح شدت پسند اور اکثریتی سوچ  کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔خط میں لکھا ہے کہ فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کے لئے ایسے حالات پہلی بار پیدا  نہیں کئے گئے۔

اتر پردیش کی تاریخ ایسے واقعات سے بھری  پڑی ہے۔ایسا پہلی بار نہیں ہوا جب بھیڑ کے ذریعے ایک پولیس اہلکار کاقتل کیا گیا ہو، نہ ہی یہ گئورکشا کے نام پر ہونے والی سیاست کے تحت مسلمانوں کو الگ تھلگ کرکے سماج کو بانٹنے  کا پہلا معاملہ ہے۔کھلا خط جاری کرنے والوں میں سابق خارجہ سکریٹری شیام سرن، سابق خارجہ سکریٹری سجاتا سنگھ، پلاننگ کمیشن کے سابق سکریٹری این سی سکسینہ، ارونا رائے، رومانیا میں ہندوستان کے سابق سفیر جولیو ربیرو، Administrative Reforms Commission کے سابق چیئرمین جے ایل بجاج، دہلی کے سابق نائب گورنر نجیب جنگ اور سابق آئی اے ایس افسر ہرش مندار  سمیت کل 83 سابق نوکرشاہ شامل ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)