خبریں

کھیل کی دنیا: اے ایف سی ایشین کپ آج سے شروع اوراسمرتی مندھانا کرکٹر آف دی ایئر منتخب

سال 2018کے اختتام پر انٹر نیشنل کرکٹ کاؤنسل(آئی سی سی ) نے ہندوستان کی خاتون کرکٹ کھلاڑی اسمرتی مندھانا کو سال کی بہترین کرکٹر کے ایوارڈ کے لئے منتخب کیاہے۔

اسمرتی مندھانا، فوٹو: ٹوئٹر

اسمرتی مندھانا، فوٹو: ٹوئٹر

آج سے فٹ بال کا ایک بڑا ٹورنامنٹ اے ایف سی ایشین کپ شروع ہو رہا ہے۔یہ ٹورنامنٹ میں 5جنوری سے یکم فروری تک متحدہ عرب امارات میں چلے گا۔اس بار اس ٹورنامنٹ میں اس بار پہلے کے 16کے مقابلے 24ٹیمیں شامل ہیں۔ان ٹیموں کوچار چار کے چھ گروپ میں بانٹا گیا ہے۔ہندوستان کی ٹیم بھی اس ٹورنامنٹ میں شامل ہے۔ ہندوستانی کھلاڑیوں نے ٹورنامنٹ میں بہتر مظاہرے کے وعدے تو کئے ہیں مگر ہندوستانی ٹیم اس سے پہلے کبھی بھی یہ ٹورنامنٹ نہیں جیت سکی ہے۔

اس ٹورنامنٹ میں ہندوستان کا سب سے بہتر مظاہرہ 1964میں رہا جب ٹیم رنر اپ رہی تھی۔اس سال اسرائیل فاتح رہا تھا۔اے ایف سی ایشین کپ کے اب تک 16ٹورنامنٹ ہو چکے ہیں جن میں جاپان نے سب سے زیادہ چار مرتبہ خطاب حاصل کیا ہے۔ سعودی عرب اور ایران کی ٹیموں نے یہاں تین تین بار خطاب حاصل کیا ہے۔جنوبی کوریا کی ٹیم یہاں دو بار خطاب حاصل کرنے میں کایاب رہی ہے جبکہ آسٹریلیا ، کویت ، اسرائیل اور عراق نے یہاں ایک ایک بار خطاب پر قبضہ کیا ہے۔

فوٹو: اے ایف سی ویب سائٹ

فوٹو: اے ایف سی ویب سائٹ

ہندوستان کی ٹیم میں بہترین کھلاڑی سنیل چھیتری بھی شامل ہیں۔وہ اس سے پہلے2011میں بھی ایک بار اس ٹورنامنٹ میں ملک کی نمائندگی کر چکے ہیں۔چھیتری کے لئے خاص بات یہ ہے کہ ان کے خسر سبرت بھٹا چاریہ نے بھی 1984میں اس ٹورنامنٹ میں شرکت کی تھی۔سبرت کہتے ہیں یہ ہمارے لئے بڑی خوشی کی بات ہے کہ میری فیملی سے ایک اور رکن اس بڑے ٹورنامنٹ میں شرکت کرے گا۔واضح رہے کہ چھیتری ہندوستان کے واحد ایسے کھلاڑی ہیں جو اس ٹورنامنٹ میں دوسری بار شریک ہو رہے ہیں۔

سال 2018کے اختتام پر انٹر نیشنل کرکٹ کاؤنسل(آئی سی سی ) نے ہندوستان کی خاتون کرکٹ کھلاڑی سمرتی مندھانا کو سال کی بہترین کرکٹر کے ایوارڈ کے لئے منتخب کیا۔آئی سی سی نے 2018 میں یکم جنوری سے 31دسمبر کے دوران کھلاڑیوں کے کارکردگی کی بنیاد پر اس ایوارڈ کا اعلان کیا ہے۔اس دوران ون ڈے کرکٹ میں مندھانا نے سب سے زیادہ 669رن بنائے۔ٹی20کی بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ آسٹریلیا کی الیسا ہیلی کو ملا۔18جولائی1996کو ممبئی میں پیدا ہونے والی مندھانا فی الحال قومی ٹیم کا حصہ ہیں۔

مندھانا کو گزشتہ سال جون میں ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ نے بھی بیسٹ ویمین انٹرنیشنل کرکٹر کے ایوارڈ سے نوازا تھا۔کرکٹ میں مندھانا کی عمدہ کارکردگی کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب وہ صرف نو سال کی تھی تو انہیں مہاراشٹرا کی انڈر15ٹیم میں اور جب وہ گیارہ سال کی تھی تو انہیں انڈر19ٹیم میں منتخب کیا گیا۔مندھانا نے ایک بڑا دھماکہ2013میںتب کیا جب گجرات کے خلاف کھیلتے ہوئے انہوں نے 224رنوں کی اننگ کھیلی اور ون ڈے میں ڈبل سنچری بنانے والی ہندوستان کی پہلی خاتون کرکٹر بنی۔مندھانا ہندوستان کی صرف دوسری ایسی خاتون کرکٹر ہیں جنہیں آئی سی سی نے اس ایوارڈ کے لئے منتخب کیا ہے اس سے پہلے2007میں گیند باز جھولن گوسوامی کو ویمن پلیئر آف دی ایئر کا خطاب ملا تھا۔

ٹینس کی تاریخ کے دو عظیم کھلاڑی روجر فیڈرر اور سیرینا ولیمز کے درمیان پہلی بار ہوئے مقابلے میں فیڈرر نے بازی مار لی۔ہوپ مین کپ کے دوران مکسڈ ٹیم مقابلہ کی وجہ سے دنیا کو ان دو عظیم ہستیوں کے درمیان مقابلہ دیکھنے کو مل سکا۔ان دو عظیم کھلاڑیوں کے اب تک 43سنگلز مقابلے جیتے ہیں مگر ابھی دنیا کے ان کے درمیان مقابلہ نہیں دیکھ سکی تھی۔ہوپ مین کپ کے دوران سوئٹزرلینڈ کا سامنا امریکہ سے ہوا۔مکسڈ ڈبل میں سیرینا ولیمز اور فرانسس ٹیافو کی جوڑی کا سامنا روجر فیڈرر اور بلینڈا بنچچ کی جوڑی سے ہوا جس میں فیڈرر والی جوڑی کامیاب رہی۔مقابلے کے بعد فیڈرر نے سیرینا کے ساتھ جو سیلفی لی اس نے خوب سرخیاں بٹوریں۔

چیتیشور پجارہ، فوٹو: پی ٹی آئی

چیتیشور پجارہ، فوٹو: پی ٹی آئی

ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان چار ٹسٹ میچوں کی سیریز کا چوتھا اور آخری ٹسٹ سڈنی میں جاری ہے۔ہندوستان نے پہلی اننگ میں جس شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ ٹسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ہندوستان پہلی بار آسٹریلیا میں آسٹریلیا کے خلاف کوئی ٹسٹ سیریز جیتنے میں کامیاب ہو جائے گا۔جتیشور پجارا کے193اور رشبھ پنت کے ناٹ آؤٹ 159رنوں کی مدد سے ہندوستان نے چوتھے ٹسٹ کی پہلی اننگ میں سات وکٹ پر622رن بنا کر اننگ ڈکلیئر کر دی۔

پجارا نے تو سیریزمیں لگاتار تیسری سنچری بنائی ہی رشبھ پنت آسٹریلیا میں سنچری بنانے والے ہندوستان کے پہلے وکٹ کیپر بنے۔یہی نہیں ایشیا سے باہر رشبھ پنت کی یہ دوسری سنچری ہے۔پنت کے علاوہ ہندوستان کا کوئی دوسرا بلے باز ایشیا کے باہر ایک سے زیادہ سنچری نہیں بنا سکا ہے۔دھونی سمیت ہندوستان میں کئی بڑے وکٹ کیپر ہوئے مگر اس معاملے میں رشبھ پنت نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔