خبریں

دہلی: 2018 میں پرائیویٹ کاروں نے 236 لوگوں کی جان لی

پولیس کے مطابق 65 فیصد حادثے ڈرائیور کی غلطی کی وجہ سے ہوئے، 24 فیصد کی وجہ تیز رفتار اور 14 فیصد کی وجہ خطرناک ڈرائیونگ (جیسے ریڈ لائٹ جمپ کرنا)تھی۔

علامتی تصویر: پی ٹی آئی

علامتی تصویر: پی ٹی آئی

نئی دہلی: دہلی میں گزشتہ سال نجی کاروں کی زد  میں آکر 236 لوگوں نے اپنی جان گنوائی۔ ٹائمس آف انڈیا کے مطابق؛یہ جانکاری دہلی ٹریفک پولیس نے اپنی رپورٹ میں دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دو پہیہ اور سامان ڈھونے والی بھاری گاڑیاں بھی سڑک حادثوں میں ہونے والی موت کی وجہ بنے۔ دو پہیہ گاڑیوں کی زد میں آکر 174 اور مال ڈھونے والی گاڑیوں کی وجہ سے 469 لوگوں کی موت ہوئی۔

ڈیٹا کے مطابق2018 میں ڈی ٹی سی بسوں سے ہونے والی اموات میں کمی آئی ہے جبکہ  اسکول بسوں سے ٹکرا کر 10 لوگوں کی موت ہوئی ۔حالانکہ  گزشتہ سال یہ اعداد و شمار صرف 1 تھا۔ گزشتہ سال کلسٹر بسوں ،ٹیکسی اور ٹیمپو کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ تین پہیا گاڑیوں کی زد میں آنے سے 103 لوگوں کی موت ہوئی۔ ہٹ اینڈ رن کے معاملوں کی تعداد بھی 704 سے بڑھ کر 773 ہو گئی۔

پولیس کے مطابق؛ ان میں سے 65 فیصد حادثے ڈرائیور کی غلطی کی وجہ سے ہوئے،جن میں 24 فیصد کی وجہ تیز رفتار اور 14 فیصد کی وجہ خطرناک ڈرائیونگ (جیسے ریڈ لائٹ جمپ کرنا)تھی۔ رپورٹ کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ اور ٹیمپو سے ہونے والے حادثوں میں ہوئے اضافے نے پولیس کے لیے باعث تشویش ہے۔ گزشتہ سال 2017 میں ایسے حادثوں میں ہوئی اموات کا اعداد و شمار 95 تھا جو اس سال بڑھ کر 135 ہو گیا۔

زیادہ تر حادثے جولائی اور اکتوبر مہینے کے درمیان ہوئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 56 فیصد حادثے سڑک پر مناسب روشنی کی کمی سے اور 39 فیصد سڑک پر گڑھوں کی وجہ سے ہوئے ہیں۔