خبریں

آلوک ورمامعاملے  پر فیصلے کے لئے سلیکشن کمیٹی میں چیف جسٹس نہیں، اے کے سیکری ہوں گے ممبر

گزشتہ منگل کو سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک کمار ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کر کے چھٹی پر بھیجنے کے حکومت کے فیصلے کو خارج کر دیا اور ورما پر لگے الزامات کو لےکر سلیکشن  کمیٹی کے ذریعے ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا تھا۔

آلوک ورما/فوٹو : پی ٹی آئی

آلوک ورما/فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: چیف جسٹس رنجن گگوئی نے آلوک ورما پر لگے الزامات کا معاملہ دیکھنے کے لئے سپریم کورٹ کے سینئر جج اے کے سیکری کو سلیکشن  کمیٹی کا ممبر بنایا ہے۔ لائیو لاء کی خبر کے مطابق چیف جسٹس نے ایسا اس لئے کیا تاکہ ‘ مفادات کے ٹکراؤ ‘ سے بچا جا سکے۔ چونکہ جسٹس رنجن گگوئی نے آلوک ورما کو سی بی آئی چیف کے طور پر  بحال کرنے کا حکم دیا تھا اس لئے انہوں نے ورما پر لگے الزامات کا معاملہ دیکھنے کے لئے دیگر جج کو مقرر کیا ہے۔

سی بی آئی ڈائریکٹر کی تقرری / ٹرانسفر والی سلیکشن  کمیٹی میں ہندوستان کے وزیر اعظم، چیف جسٹس یا چیف جسٹس کے ذریعے نامزد سپریم کورٹ کے جج اور لوک سبھا میں حزب مخالف کے رہنما ہوتے ہیں۔ معلوم ہو کہ گزشتہ  منگل کو سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک کمار ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کرکے چھٹی پر بھیجنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو خارج کر دیاتھا ۔

حالانکہ سپریم کورٹ  نے سی وی سی کی تفتیش پوری ہونے تک ورما پر کوئی بھی بڑا فیصلہ لینے پر روک لگا دی ہے۔ عدالت نے ڈی ایس پی ای ایکٹ کے تحت اعلیٰ اختیارات  والی کمیٹی (سلیکشن  کمیٹی یا ہائی پاورڈ کمیٹی) سے اس معاملے میں ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اب آلوک ورما سی بی آئی دفتر جا سکتے ہیں، لیکن کمیٹی کے آخری فیصلہ دینے تک وہ کوئی بڑا پالیسی سے متعلق  حکم نہیں دے سکتے۔ حالانکہ وہ روز مرہ کے کام کاج میں ایڈمنسٹریٹیو فیصلے لیں‌گے۔

آلوک ورما پر لگے الزامات پر فیصلہ کرنے کے لئے حکومت جلد سے جلد سلیکشن  کمیٹی کی میٹنگ بلانا چاہ رہی ہے۔ حالانکہ کمیٹی کے ممبر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ میٹنگ میں شامل ہونے کے لئے ان کو تھوڑا وقت چاہیے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق ذرائع نے کہا کہ حکومت نے سلیکشن  کمیٹی کے ممبروں سے جلد سے جلد ملنے کا وقت مانگا ہے۔ سی بی آئی ڈائریکٹر کو منتخب کرنے  اور تقرری  کرنے والی کمیٹی کی میٹنگ  میں حصہ لینے کے لئے منگل کی شام کو کانگریس رہنما ملکارجن کھڑگے سے رابطہ کیا تھا۔

حالانکہ کھڑگے نے کہا ہے کہ وہ ابھی فیصلہ پڑھ رہے ہیں اور میٹنگ کے لئے اضافی وقت کی مانگ کی ہے۔ معلوم ہو کہ سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما اور اسپیشل  ڈائریکٹر راکیش استھانا کے درمیان چھڑی جنگ عام ہونے کے بعد حکومت نے گزشتہ سال 23 اکتوبر کو دونوں افسروں کو ان کے حقوق سے محروم کرکے چھٹی پر بھیج دیا تھا۔ دونوں افسروں نے ایک دوسرے پر بد عنوانی کے الزام لگائے تھے۔ مرکز نے اس کے ساتھ ہی ایم ناگیشور راؤ کو جانچ ایجنسی کا عبوری ڈائریکٹر بنا دیا تھا۔