خبریں

سپریم کورٹ نے غلط ہپ امپلانٹ معاملے میں جانسن اینڈ جانسن کے خلاف معاملہ بند کیا

مشہور فارما کمپنی جانسن اینڈ جانسن پر الزام ہے کہ اس کی ہپ امپلانٹ ڈیوائس کی وجہ سے دنیا بھر کے کئی مریضوں پر کافی برا اثر پڑا ہے۔ ہندوستان میں کمپنی کے غلط ہپ امپلانٹ ڈیوائس کی وجہ سےتقریباً 3600 مریض بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور کم سے کم 4 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔

(فوٹو :رائٹرس)

(فوٹو :رائٹرس)

نئی دہلی:سپریم کورٹ نے امریکا کی مشہور فارما کمپنی جانسن اینڈ جانسن کے خلاف مریضوں کو غلط طریقے سے ہپ امپلانٹ کرنے کا معاملہ جمعہ کو یہ کہتے ہوئے بند کر دیا کہ مرکز نے ان کو 1.22کروڑ روپے تک معاوضہ دلانے کے لیے قدم اٹھائے ہیں۔چیف جسٹس رنجن گگوئی اور جسٹس سنجے کشن کول کی بنچ نے اس معاملے میں مرکزی وزارت صحت کے جواب پر غور کیا۔

وزارت نے کہا کہ اس نے معاوضے کی ایک اسکیم تیار کی ہے تاکہ غلط طریقے سے ہپ امپلانٹ کے متاثرین کے لیے مناسب معاوضہ متعین کیا جا سکے۔سپریم کورٹ نے ارن گوینکا کی پی آئی ایل کا بچاؤ کرتے ہوئے مرکز سے کہا کہ معاوضہ اسکیم کی وسیع پیمانے پر تشہیر کی جائے تاکہ ایسے معاملوں کے شکار سبھی متاثرین اپنے مسائل کے لیے مدد لے سکیں۔

اس سے پہلے مرکز نے کورٹ کو بتایا تھا کہ مبینہ  غلط طریقے سے ہپ امپلانٹ کے بارے میں اس کی کمیٹی کی رپورٹ تیار ہے اور ایک ہفتے کے اندر اس کو پیش کر دیا جائے گا۔ پی آئی ایل میں الزام لگایا گیا تھا کہ 2005 سے کولہے کی سرجری کرانے والے 4525ہندوستانی مریضوں کے جسم میں غلط طریقے سے اور خطرناک طرح کے مصنوعی کولہوں کا استعمال کیا گیا ہے۔

اس سے پہلے ستمبر 2018 میں حکومت نے کہا تھا کہ کمپنی ہرایک متاثر مریض کو کم سے کم 20 لاکھ روپے کی ادائیگی کرے۔حالانکہ متاثر مریضوں کا کہنا ہے کہ پینل نے کم رقم کی سفارش کی ہے اور کہا کہ یہ زخموں پر نمک ڈالنے جیسا ہے۔حالانکہ ترمیم شدہ سرجری کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے فرم کو اپنی اس ڈیوائس کو 24 اگست 2010 کو دنیا بھر سے واپس لینا پڑا تھا۔فارما کمپنی جانسن اینڈ جانسن پر الزام ہے کہ   کافی زیادہ تعداد میں جن مریضوں کو یہ ڈیوائس لگایا گیا تھا ان پر کافی برا اثر پڑا ہے۔

پہلی بار سال 2009 میں جانسن اینڈ جانسن کمپنی کی ناقص ہپ انپلانٹ سسٹم کا معاملہ سامنے آیا تھا۔  2009 کی شروعات میں آسٹریلیائی ریگولیٹر ی نے ترمیم شدہ سرجری کی بلند شرح کو خطرناک بتاتے ہوئے کمپنی کی مصنوعات کو واپس کر دیا تھا۔ کمپنی کے مطابق ہندوستان میں 2006 سے لےکر اس سسٹم کے تحت 4700 سرجری ہوئی تھی جس میں 2014 سے لےکر 2017 کے درمیان 121 سنگین معاملے سامنے آئے تھے۔  ہندوستان میں کمپنی کے غلط ہپ انپلانٹ سسٹم کی وجہ سے تقریباً 3600 مریض متاثر ہوئے ہیں اور کم سے کم چار لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)