خبریں

بہار: پلاسٹک کیری بیگ پرپابندی کتنی مؤثر ہوگی؟

پلاسٹک کیری بیگ پر لگی پابندی کتنی کامیاب ہوگی اس تعلق سےپٹنہ سٹی کے پلاسٹک کیری بیگ کے تھوک سپلائر ارجن کمارکاکہناہے کہ شہروں میں اس کا اثرتھوڑابہت ہوگا لیکن اطراف شہراوردیہی علاقوں میں  یہ پابندی اثرنہیں دکھلاپائےگی ۔

plasticban_sm

پٹنہ :بہارمیں ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے 14 دسمبر2018 سے پلاسٹک بیگ کے استعمال پر پابندی عائدکردی گئی ہے۔ 23دسمبرتک اسے جرمانہ سے مستثنی رکھاگیاتھاتاکہ عوام خبردارہوجائیں ۔اس دوران انتظامیہ کی جانب سے بیداری ریلیاں نکالی گئیں۔ اس کے بعد پلاسٹک یا اس سے بنی اشیاکے استعمال کرتے پکڑے جانے پرجرمانہ لگانے کا سلسلہ شروع ہوچکاہے ۔حکومت نے یہ کارروائی بہار میونسپل پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ ایکٹ 2018کے تحت کی ہے۔یہ پابندی50مائیكران سے کم موٹائی والے پالیتھن كیری بیگ کی خرید و فروخت پرنافذہوگی۔

مگرپلاسٹک پر عائد یہ پابندی کتنی مؤثرہوگی؟ یہ سوال اس لئے اہم ہے کیونکہ سماجی انصاف کے نام پر بہارحکومت کی جانب سے شراب اور جہیز پرپابندی لگائی جاچکی ہے،حکومت اورانتظامیہ کاشراب بندی پر پورافوکس کرنے کے باوجود آئے دن دیسی اور غیر ملکی  شراب بڑی مقدارمیں برآمدہورہی ہے ۔

پلاسٹک کیری بیگ پر لگی پابندی کتنی کامیاب ہوگی اس تعلق سےپٹنہ سٹی کے پلاسٹک کیری بیگ کے تھوک سپلائر ارجن کمارکاکہناہے کہ شہروں میں اس کا اثرتھوڑابہت ہوگا لیکن اطراف شہراوردیہی علاقوں میں  یہ پابندی اثرنہیں دکھلاپائےگی ۔جس طرح شراب ،جہیز اوربچپن میں شادی پر عائدپابندی کے بعد بیداری مہم چلائی گئی ،پلاسٹک بین کے حوالے سے ایساکچھ نہیں کیاگیاجبکہ ابتدائی مرحلہ بہت ہی اہم ہوتاہے ۔

سبزی باغ میں واقع ایک ہوٹل کےمالک محمدجاوید کاکہناہے کہ پلاسٹک پرپابندی کے بعدجوکیری بیگ مارکیٹ میں دستیاب ہے اس میں آپ سالن ،سبزی ،پکاہواچاول نہیں رکھ سکتےکیوں کہ وہ اس میں چپک جاتےہیں ۔کھانا پیک کر کے  لے جانے والے گھرسے برتن لے کرتوآئیں گے نہیں ۔یہ پابندی کس حدتک کامیاب ہوگی اس پر انہوں نے کہاکہ حکومت اورانتظامیہ عزم کرلے تو ہرپابندی مؤثرہوسکتی ہے۔

 اس کے لیے ہرسطح پر کارروائی کرنی ہوگی ۔ پلاسٹک کے تعلق سے ہی دیکھ لیجیے صرف چھوٹے دکانداروں کونشانہ بنایاجارہاہے جبکہ آج بھی سودھاکیندر پردودھ پلاسٹک میں مل رہےہیں ،چپس، کُرکُرے، بکسٹ ودیگر چیزیں ویسے ہی  پلاسٹک پیک میں مل رہی ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ کرپشن سب کچھ بے اثرکردےگی ۔وہ کہتے ہیں کہ لوگوں کو خوداس سمت میں پہل کرنی چاہیے کیوں کہ پلاسٹک انسانی صحت کے لیے فائدہ مندنہیں ہے۔

جبکہ بازارسمیتی سبزی منڈی کے سبزی فروش راجیندر کمار  نے کہاکہ اس کی  ماربھی غریبوں پر ہی پڑےگی، حاکم لوگ کسی بڑے دکاندار، مارکیٹ ، شوروم اور کمپنیوںمیں چھاپہ ماری کرنے کے بجائے غریب تھیلے والے، سبزی فروش اورفٹ پاتھ پر دکان لگانے والوں پر سب سے پہلے قانون نافذکریں گے اوران کی پہلی یادوسری غلطی کوئی معنی نہیں رکھےگی جبکہ بڑے تاجروں کو وارننگ اورتنبیہ کی رعایت دی جائے گی ۔

قریب میں ہی سبزی بیچنے والی ایک خاتون نے کہاکہ پلاسٹک پر پابندی سے ہمارا بھی فائدہ ہے ،ہرماہ تین سے چار ہزارروپے پالیتھن پر خرچ ہوجاتے ہیں مگر پریشانی یہ ہے کہ لوگوں نے اب تھیلا لے کر سبزی بازار آنا ہی بند کردیا ہے۔ماحولیات تحفط کے  لئے  کام کرنے والی تنظیم CEEDکے سابق میڈیاافسرمحمدفیاض اقبال کے مطابق؛ راجدھانی پٹنہ میں پلاسٹک کا استعمال کتناکیاجاتاہے اس کاکوئی ڈیٹانہیں ہے لیکن شہرکی سڑکوں پر جوکچرے پائے جاتےہیں ان میں سب سے زیادہ پلاسٹک ہوتی ہے ۔

گرین پٹنہ کےکارکن محمدفیروزاحمدکاکہناہے کہ حکومت کا کام پابندی لگاناہے اوراسے زمینی سطح پر نافذکرانا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ،پلاسٹک پر پابندی لگانے سے قبل کوئی تیاری نہیں کی گئی ہے اس لیے یہ پابندی بہت زیادہ مؤثرنہیں ہوگی ۔ چھوٹی چھوٹی دکانوںمیں کچھ دنوں تک چھاپہ ماری چلےگی اس کے بعد لے دے کے سب کچھ ٹھیک ہوجائےگا جیسے دوسری پابندیوں کاہوا ۔


یہ بھی پڑھیں : نتیش کمار کی شراب بندی کا نشہ غریبوں کو بھاری پڑ رہا ہے


 وہ کہتےہیں کہ سبزی بیچنے والے کے پاس آپ کو پلاسٹک بیگ نہیں ملےگا مگرسودھا کا دودھ آج بھی پلاسٹک تھیلی میں ہی مل رہاہےجبکہ نیرج کمارکاکہناہے کہ حکومت   چاہے  جتنی سختی کرلے جب تک عوام بیدارنہیں ہوں گے تب تک کوئی کامیابی نہیں ملنے والی ہے ۔ اس کے لیے حکومت کی جانب سے بیداری مہم چلانے کی ضرورت ہے ورنہ قانون توبنتے رہتے ہیں جیسے شراب بندی ، جہیز اور بچپن میں شادی پرپابندی عائدہے مگر اس پر کتنا عمل ہورہاہے اورقانون وانتظامیہ اس کے تئیں کتنی سنجیدہ ہے ۔

بہار حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن میں درج رعایت کو چھوڑ کرتمام اقسام اورسبھی سائز کے پلاسٹک کی پیدوار، درآمد، برآمد، اسٹوریج،ٹرانسپورٹ اور فروخت پر پابندی عائد ہوگی جس میں دودھ بیگ،ملك پروڈکٹ پیکیجنگ،فوڈ پیکیجنگ،نرسری  میں پودے لگانے کے لئے استعمال ہونے والے پلاسٹک،بایو میڈیکل ویسٹ کے نپٹارے کے لئے استعمال ہونے والے پلاسٹک وغیرہ کاذکرہے۔

پٹنہ کے ضلع مجسٹریٹ کمارروی نے میڈیاسے خطاب کرتےہوئےکہاکہ پلاسٹک کیری بیگ کے استعمال سے ماحول پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ اسے روکنے کے لئے بہار میونسپل پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ ایکٹ 2018 کے تحت استعمال کرنے پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔پلاسٹک پر لگی پابندی کی نگرانی کے لیےٹاسک فورس بھی قائم کیاگیا ہے۔پلاسٹک پرپابندی کے ساتھ ساتھ جرمانے کی رقم بھی طے کردی گئی ہے اورساتھ ہی جرمانہ وصول کرنے کے افسران کے نام بھی واضح کردیے گئے ہیں ۔ گھریلو اورکمرشیل دونوں اعتبارسے جرمانہ عائدکیاجائےگا۔

ماحولیات پر گہری نظررکھنے والے گرین پیس  کیمپینر آن آرگینک فارمنگ سے منسلک محمد اشتیاق نے حکومت کے اس اقدام کی ستائش کرتےہوئے کہاکہ پابندی لگانے سے قبل جوحکومت اورانتظامیہ کی جانب سے ضروری تیاری نہیں کی گئی ہے ،عوامی بیداری کے لیے بھی کچھ خاص اقدام نہیں کیے گئے ہیں صرف شہرمیں دوچارمقامات پر بڑے بڑے ہورڈنگ لگادینے سے کام نہیں چلےگا ۔ اس کے لیے میڈیا خاص طورپر سوشل میڈیا کا بھرپوراستعمال کیاجانا چاہئے تھا ۔

 انہوں نے کہاکہ ماحولیات کو جن پانچ چیزوں سے خطرہ ہے ان میں پلاسٹک بھی شامل ہے اور سڑکوں پر پائے جانے والے کچڑوںمیں پلاسٹک 80 فیصدہوتی ہے  ۔اگرپلاسٹک پر پوری طرح پابندی لگ جاتی ہے تو ماحولیات پر اس کا خوشگواراثرپڑےگا۔اس سلسلے میں بہار اسٹیٹ پالیوشن  کنٹرول بورڈ کے ڈائریکٹر اشوک کمار گھوش نے دی وائرسے بات کرتےہوئے کہاکہ پلاسٹک پرلگی پابندی سے ماحولیات پر مثبت اثرپڑے گا کیوں کہ مختلف شکلوںمیں پلاسٹک کا بہت زیادہ استعمال کیاجاتا ہے اس میں لازمی طورپر کمی آئےگی ۔

عوام میں ماحولیات کے تعلق سے بیداری کی کمی ہے ،انہیں بتانا ہوگاکہ پلاسٹک کا استعمال کسی بھی طورسے صحت کے لیے فائدہ مند نہیں ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ پٹنہ میں پلاسٹک کتنی تعدادمیں استعمال ہوتی ہے ؟انہوں نے کہاکہ اس کی  کوئی سروے رپورٹ نہیں ہے ۔