خبریں

پرشانت کشور کو جے ڈی یو کا نائب صدر بنانے کے لئے امت شاہ نے دو بار فون کیا: نتیش کمار

بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اکتوبر میں انتخابی تشہیر کی حکمت عملی تیار کرنے والےپرشانت کشور کی تقرری  جے ڈی یو کے  قومی نائب صدر کے طور پر کی تھی۔

پرشانت کشور اور نتیش کمار (فوٹو : پی ٹی آئی)

پرشانت کشور اور نتیش کمار (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: بہار کے وزیراعلیٰ اور جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) صدر نتیش کمار نے کہا ہے کہ انتخابی تشہیر کی  حکمت عملی تیار کرنے والے پرشانت کشور کو بی جے پی کے صدر امت شاہ کے کہنے پر جے ڈی یو کا نائب صدر مقرر کیا گیا۔ پٹنہ میں کمار نے کھل کر بتایا کہ کشور کو پارٹی میں نمبر دو کا عہدہ دینے کے لئے امت شاہ نے ان کو دو بار فون کیا تھا۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق، نتیش کمار نے کہا، ‘ پہلی بار میں اس کو عام کرنا چاہوں‌گا کہ پرشانت کشور کو پارٹی میں عہدہ دینا پوری طرح سے میرا فیصلہ نہیں تھا۔ مجھے پارٹی میں عہدہ دینے کے لئے دو بار امت شاہ کا فون آیا تھا۔ ‘

حالانکہ نتیش نے واضح کیا کہ وہ بھی پرشانت کشور کو پسند کرتے ہیں، جنہوں نے ستمبر میں پارٹی کی رکنیت لی۔ ان کو  مئی میں ہونے والے لوک سبھا انتخاب سے پہلے پارٹی کو نوجوانوں سے جوڑنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ نتیش کمار نے اکتوبر میں پرشانت کشور کو پارٹی کا قومی نائب صدر  بنایا تھا۔ اس تقرری  سے کشور ایک طرح سے پارٹی میں دوسرے سب سے طاقتور رہنما بن گئے۔

انہوں نے آگے کہا، ‘ پرشانت کشور کو سبھی  سماجی علاقوں سے لےکر سیاست میں نوجوانوں  کو متوجہ کرنے کا کام سونپا گیا ہے، جو کہ سیاسی فیملیوں میں پیدا نہیں ہونے والے لوگوں کے لئے مشکل تھا۔ ‘


یہ بھی پڑھیں: کیا نتیش کمار کو پرشانت کشور کی شکل میں ’من کا آدمی‘ مل گیا ہے؟


معلوم ہو کہ پرشانت کشور نے 2014 کے  لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی، 2015 میں بہار اسمبلی انتخابات کے دوران آر جے ڈی، جے ڈی یواور کانگریس مہاگٹھ بندھن اور 2017 میں اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس کے لئے کیمپین کیا تھا۔

حالانکہ، اتر پردیش میں کانگریس کو پرشانت کشور جیت دلانے میں ناکام رہے تھے۔ لیکن پنجاب میں وہ کانگریس کو جیت دلانے میں کامیاب رہے۔ سال 2012 کے گجرات اسمبلی انتخابات اور 2014 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران پرشانت کشور کو نریندر مودی کے لیے انتخابی تشہیر کی حکمت عملی تیار کرنے والےشخص کے طور پر جانا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ 2014 میں بی جے پی کی تشہیر کو ‘ مودی لہر ‘ میں بدلنے کے پیچھے ان کا اہم رول  تھا۔

نتیش کمار کا کہنا ہے کہ کشور ان کی پارٹی کے لئے نئے نہیں ہیں، بلکہ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں لمبے وقت تک کام کیا اور اس کے بعد اپنے کاموں میں کچھ دن مصروف تھے۔ پی آر ایجنسی انڈین پالیٹیکل ایکشن کمیٹی (آئی-پیک) کی تشکیل کرنے والے کشور نے  بی جے پی سے الگ ہونے کے بعد سال 2015 میں بہار اسمبلی انتخابات کے دوران جے ڈی یو کے لئے تشہیر کی تھی۔

اپنے سیاسی  وراث کو لےکر نتیش کا کہنا ہے کہ یہ کام عوام کا ہے اور عوام ان کی وراثت سنبھالنے والے کا انتخاب کرے گی۔ اس بات کو کہتے ہوئے انہوں نے راشٹریہ  جنتا دل (آر جے ڈی) اور سماجوادی پارٹی (اس پی ) پر طنز کرتے  ہوئے کہا کہ وہاں فیملی کو ترجیح دی جاتی ہے۔ نتیش نے آگے کہاکہ تیجسوی یادو اور اکھلیش یادو جیسے رہنماؤں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ جب وہ جیتتے ہیں تو عوام کہ وجہ سے جیتتے ہیں نہ کہ فیملی کی وجہ سے۔