خبریں

کیرل: ریپ کے ملزم بشپ کے خلاف آواز اٹھانے والی 4 ننوں کو کانونٹ چھوڑنے کا حکم

گزشتہ سال چار ننوں  کا تبادلہ کیا گیا تھا، لیکن انہوں نے بشپ فرینکو مولکل پر الزام لگانے والی متاثرہ کو انصاف دلانے کے لئے کانونٹ میں ہی بنے رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔

کوچی میں ملزم بشپ کے خلاف  مظاہرہ کرتیں نن  (فوٹو بشکریہ : رائٹرس)

کوچی میں ملزم بشپ کے خلاف  مظاہرہ کرتیں نن  (فوٹو بشکریہ : رائٹرس)

نئی دہلی: کیرل نن ریپ معاملے میں ریاستی حکومت کے ذریعے ایک خاص مدعی کی تقرری کئے جانے کے تقریباً ایک ہفتہ بعد ہی پانچ میں سے چار ننوں کو ایک بار پھر سے کوٹایم ضلع میں واقع ان کے کانونٹ کو چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ان پانچوں ننوں نے ریپ  کے ملزم بشپ فرینکو مولکل کے خلاف  مظاہرہ کیا تھا۔

دی ہندو کی خبر کے مطابق، آفیشیل ذرائع نے بتایا کہ مشنریز آف جیسس کے سپیریئر جنرل ریگینا کدم تھوٹو نے چاروں ننوں کو الگ الگ خط لکھتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ وہ ان کانونٹ میں جاکر ذمہ داری سنبھالیں جو ان کو 2018 میں مارچ سے مئی کے درمیان جاری تبادلے کے حکم کے مطابق سونپی گئی تھی۔ مارچ 2018 کے حکم کے مطابق، ایک نن  کو کیرل کے ہی کنور میں جبکہ تین دیگر ننوں کو پنجاب، بہار اور جھارکھنڈ جانے کے لیے کہا گیا تھا۔

حالانکہ مخالفت کرنے والی ایک دوسری نن کے خلاف ایسا کوئی حکم نہیں جاری کیا گیا تھا۔ کوچی میں بشپ کے خلاف  مظاہرہ کرنے والی ان پانچوں ننوں  نے اس مہینے کی شروعات میں ایک بار پھر سے سب کے سامنے آکر الزام لگایا تھا کہ متاثرہ کو انصاف ملنے میں تاخیر ہو، اس کے لئے لگاتار کوشش کی جا رہی ہے۔ وہیں تبادلہ کا  حکم ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے ننوں نے چرچ پر الزام لگایا تھا کہ وہ ان سے عوامی طور پر مظاہرہ کرنے کا بدلہ لے رہا ہے۔

 انہوں نے کہا تھا کہ متاثرہ کو انصاف دلانے کے لئے ان سبھی نے کانونٹ میں بنے رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتا دیں کہ ایک نن  نے جالندھر کے بشپ فرینکو مولکل پر 2014 سے 2016 کے درمیان اس کے ساتھ 13بار ریپ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ یہ واقعہ جالندھر ڈایوسیس کے ذریعے کوٹایم ضلع میں چل رہےکانونٹ کے بشپ کے دورے کے دوران ہوا۔

بشپ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ حالانکہ 54 سالہ بشپ کو عارضی طور پر مذہبی رہنما سے متعلق تمام ذمہ داریوں سے آزاد کر دیا گیا تھا۔ واضح ہو کہ نن سے ریپ کے الزام میں بشپ فرینکو کو گزشتہ سال 21 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد 15 اکتوبر کو ان کو عدالت سے کچھ شرطوں کے ساتھ ضمانت مل گئی تھی۔ ضمانت پر رہا ہونے کےبعد جالندھر میں ان کا پھول مالا سے خیر مقدم ہوا تھا۔