فکر و نظر

کھیل کی دنیا: پریمیئر بیڈمنٹن لیگ پر بنگلور کا قبضہ اور ڈی گکیش دنیا کے دوسرے سب سے کم عمر گرینڈ ماسٹر

بحرین کے ہاتھوں شکست کے بعد اے ایف سی ایشین کپ فٹبال ٹورنامنٹ میں ہندوستان کا سفر ختم ہوگیا۔ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کے بعد کوچ اسٹیفن کونسٹن ٹائن نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔

PremierBadmintonLeauge4_PBL

فوٹو : ریمیئر بیڈمنٹن لیگ فیس بک پیج

بنگلور ریپٹرس نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ممبئی راکیٹس کو شکست دے کرپریمیئر بیڈمنٹن لیگ کے پانچویں سیزن پر قبضہ جمالیا۔ کپتان اور اسٹار کھلاڑی کدامبی سری کانت کی قیادت میں بنگلور کے کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کیا۔اب تک اس لیگ کے پانچ سیزن ہو چکے ہیں۔بنگلور نے پہلی بار اس لیگ کا خطاب جیتا ہے۔

اس لیگ کا آغاز 2013میں ہوا تھا۔اس کے پہلے ایڈیشن کو انڈین بیڈمنٹن لیگ کا نام دیا گیا تھا اس کے بعد سے اسے پریمیئر بیڈمنٹن لیگ کہا جانے لگا۔ ممبئی میں منعقد پہلے ایڈیشن کا خطاب حیدر آبادہاٹ شاٹش نے جیتا تھا۔ 2016میں منعقد دوسرے سیزن کا خطاب دہلی ڈیشرس نے ممبئی راکیٹس کو شکست دے کر جیتا۔چوتھے سیزن پر چنئی اسمیشرس نے قبضہ جمایا۔ اس لیگ میں 9ٹیمیں شریک ہوئیں۔ہر ٹیم میں دس کھلاڑی ہیں جن میں پانچ ہندوستانی ہیں جبکہ پانچ دوسرے مملاک کے کھلاڑی ہیں۔

بحرین کے ہاتھوں شکست کے بعد اے ایف سی ایشین کپ فٹبال ٹورنامنٹ میں ہندوستان کا سفر ختم ہوگیا۔اگر ہندوستان کی ٹیم بحرین کے خلاف ڈرا بھی کھیل لیتی تو اس کے ناک آؤٹ میں پہنچنے کے چانس تھے مگر ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔اس ٹورنامنٹ میں ہندوستانی ٹیم نے پہلے میچ میں تھائی لینڈ کو4-1سے شکست دی۔دوسرے میچ میں اسے میزبان یو اے ای کے ہاتھوں شکست ہوئی اور تیسرے میچ میں بحرین نے ہرا دیا۔

ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کے بعد کوچ اسٹیفن کونسٹن ٹائن نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔انہوں نے کہا کہ میرا مقصد ٹیم کو ایشیا کپ کے لئے کوالیفائی کرانا تھا اور میں اس مقصد میں کامیاب رہا۔ ہندوستان کو اس میچ میں جیت تو نہیں ملی البتہ اسٹار کھلاڑی سنیل چھیتری نے اپنے نام ایک ریکارڈ کر لیا۔اب وہ107میچوں کے ساتھ بائچنگ بھوٹیا کے ساتھ ہندوستان کی جانب سے سب سے زیادہ میچ کھیلنے والے کھلاڑی ہیں۔

فوٹو: اے ایف سی ویب سائٹ

فوٹو: اے ایف سی ویب سائٹ

چھیتری نے صرف14سال کی عمر میں 2005میں ہندوستان کی جانب سے کھیلنا شروع کیا تھا۔موجودہ کھلاڑیوں میں دنیا میں صرف کرسٹیانو رونالڈو ہی ایسے کھلاڑی ہیں جنہوں نے چھیتری سے زیادہ گول کئے ہیں ۔چھیتری اس معاملے میں دنیا کے عظیم فٹبالر لیونل میسی کو بھی پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔

تمل ناڈو کے شطرنج کھلاڑی ڈی گکیش دنیا کے دوسرے سب سے کم عمر گرینڈ ماسٹر بن گئے ہیں۔انہوں نے 12سال،7مہینے اور 17دن کی عمر میں یہ ریکارڈ بنایا۔انہوں نے اپنی ہی ریاست کے آر پراگنندہ کا ریکارڈ توڑا۔اب مکیش دنیا کے دوسرے اور ہندوستان کے پہلے سب سے کم عمر گرینڈ ماسٹر بن گئے ہیں۔ یوکرین کے سرگئی کارجاکن کے نام دنیا کے سب سے کم عمر گرینڈ ماسٹر ہونے کا شرف حاصل ہے۔انہوں نے 2002میں بارہ سال اور سات مہینے کی عمر میں یہ ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔

Gukesh Dommaraju_Chess_com

ڈی گکیش/فوٹو : Chess.com

ہندوستان کی خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ کو 2018کے لاریس ورلڈ اسپورٹس ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔پھوگاٹ اس ایوارڈ کے لئے نامزد ہونے والی ہندوستان کی پہلی ایتھلیٹ ہیں۔دولت مشترکہ کھیلوں اور ایشین گیمز میں سب سے پہلا گولڈ حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کرنے والی پھوگاٹ کو دنیا کے مشہور گولف کھلاڑی ٹائیگر ووڈس کے ساتھ ورلڈ کم بیک آف دی ایئر کے زمرے میں نامزد کیا گیا ہے۔ لاریس ورلڈ اسپورٹس ایوارڈ کا سلسلہ 2000میں شروع کیا گیا تھا۔

 اس بار کے فاتحین کا اعلان 18فروری کو کیا جائے گا۔لاریس ورلڈ اسپورٹس اکاڈمی کے 66ارکان فاتحین کا انتخاب کرتے ہیں۔ 2004میں ہندوستان اور پاکستان کرکٹ ٹیم کو مشترکہ طور پر لاریس اسپورٹس فار گڈ ایوارڈ ملا تھا۔یہ ایوارڈ ان دونوں ٹیموں کو دونوں ممالک کے درمیان تلخیوں کے باوجود آپس میں میچ کھیلنے کےلئے دیا گیا تھا۔اس بار لاریس ورلڈ اسپورٹس مین آف دی ایئر کے ایوارڈ کی ریس میں ٹینس کھلاڑی نوواک جوکووچ اور کروشیا کے فٹبالر لوکا ماڈرچ بھی شامل ہیں۔ مردوں کے زمرے میں روجر فیڈرر اب تک پانچ بار یہ ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں جبکہ خواتین کے زمرے میں گزشتہ تین بار لگاتار یہ ایوارڈ سیرینا ولیمز کو ملا ہے۔

آسٹریلیا دورہ پرٹسٹ سیریز کے بعد ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے ون ڈے سیریز میں بھی تاریخ رقم کر دی۔تیسرا ون ڈے میچ جیتنے کے ساتھ ہی ہندوستان نے تین میچوں کی ون ڈے سیریز میں 2-1سے جیت حاصل کر لی۔ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں یہ پہلا ایسا موقع ہے جب ہندوستانی ٹیم نے آسٹریلیا میں کو ئی باہمی سیریز جیتی ہے۔ویسے تو تیسرے میچ کی جیت میں بھی سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کا اہم رول رہا مگر اس میچ میں دھونی سے بڑا رول اسپن گیندباز یجوندر چہل کا رہا جنہوں نے 42رن کے عوض6وکٹ لے کرآسٹریلیا کو صرف 230رنوں پر ہی آؤٹ کر دیا۔

 بعد میں دھونی اور کیدار جادوھ کی نصف سنچری کی مدد سے ہندوستان نے یہ میچ سات وکٹ سے جیت لیا۔یجوندر چہل کی یہ گیند بازی آسٹریلیائی سر زمین پر کسی بھی اسپن گیندباز کی سب سے بہترین گیند بازی ہے۔اسی میدان پر اتنے ہی رن دے کر 2004میں سہ رخی سیریز کے دوران اجیت اگرکر نے بھی چھ وکٹ لئے تھے مگر وہ تیز گیند باز تھے۔ تیسرے میچ میں یجوندر چہل کو مین آف دی میچ کا خطاب ملا جبکہ مہندر سنگھ دھونی مین آف دی سیریز قرار پائے۔