خبریں

جاٹ رہنماؤں نے کہا، اگر ریزرویشن نہیں ملا تو 2019 کے انتخابات میں بی جے پی کو سپورٹ نہیں کریں گے

اتر پردیش کے جاٹ رہنماؤں نے کہا کہ ان کی کمیونٹی کے لوگ اس بار لوک سبھاانتخابات میں مایاوتی کو ووٹ دیں گے۔

The Jat agitation in 2016. Credit: PTI

The Jat agitation in 2016. Credit: PTI

نئی دہلی: جاٹ سماج کے رہنماؤں نے اپنے ریزرویشن کی مانگ پوری نہ ہونے تک بی جے پی کو سپورٹ نہ کرنے  کا علان کیا ہے۔ اتوار کو آل انڈیا جاٹ آرکشن بچاؤ مہا آندولن (اے آئی جے اے بی ایم  اے)کے بینر تلے اکٹھا ہوئےاتر پردیش،راجستھان،ہریانہ، دہلی، مدھیہ پردیش کے رہنماؤں نے کہا کہ ان کے کوٹے کی مانگ کو منظور نہ کر کے  حکومت نے ان کو دھوکہ دیا ہے جبکہ جنرل کٹیگری کو حکومت نے’ 7 دن کے اندر’ ریزرویشن دے دیا۔ پروگرام میں اتر پردیش کے جاٹ رہنماؤں نے کہا کہ ان کے سماج کے لوگ اس بار لوک سبھا نتخابات میں مایاوتی کو ووٹ دیں گے۔

ان کے مطابق مایاوتی اکلوتی ایسی رہنما ہیں جنھوں نے جاٹ ریزرویشن کی حمایت کی تھی اور 2016 کے تشدد کے دوران جاٹوں کے خلاف کی گئی کارروائی کو لے کر حکومت کی تنقید کی تھی۔ انڈین ایکسپرس کی رپورٹ  کے مطابق؛ ریلی میں شامل ہوئےاے آئی جے اے بی ایم اے کے چیف کوآرڈینٹردھرم ویر چودھری نے کہا،’یو پی اے حکومت نے مرکزی نوکریوں میں ہمیں ریزرویشن دیا تھا۔ لیکن جب اس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تو موجودہ این ڈی اے حکومت نے جان بوجھ کر اس پر ٹھیک سے بحث نہیں کی اور پچھلی حکومت کا حکم رد  ہو گیا۔

تب سے مودی حکومت ہمیں صرف یقین  دلا رہی ہے ۔ میں حکومت کو وارن کرتا ہوں کہ جاٹوں سے اب اور چالاکی نہیں چلے گی۔ ہم بی جے پی کو ہرانے کے لیے جاٹ اکثریت والے 131 انتخابی حلقوں میں کیمپین کریں گے۔’دھرم ویر نے کہا کہ ان کی تنظیم نے اپنے سماج سے کہا ہے کہ وہ ان کے رکن پارلیامانوں کا ’جوتوں سے خیر مقدم ‘کریں کیونکہ وہ پارلیامنٹ میں جاٹ ریزرویشن کا مدعا اٹھانے میں ناکام رہے۔

ان کے مطابق مرکز نے جاٹ ریزرویشن کو لے کر 2015 میں وینکیا نائیڈو کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی لیکن اس کمیٹی کی آج تک کوئی میٹنگ نہیں ہوئی ہے۔ ادھر جاٹ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس مدعے کو لے کر کئی بار وہ وزیراعظم مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ سے ملے ہیں۔ ان کے مطابق،دونوں رہنماؤں نے جاٹ  کمیونٹی کو ریزرویشن دینے کا وعدہ کیا لیکن پارٹی نے کبھی اپنا وعدہ نہیں نبھایا۔