خبریں

دہلی: سیور کی صفائی کے دوران لاپتہ ہوئے 37 سالہ شخص کی موت

شمالی دہلی کے تمار پور علاقے میں اتوار کو دوپہر میں سیور کی صفائی کرنے گئے کشن لاپتہ ہو گئے تھے۔ سیور کی صفائی کے دوران دم گھٹنے سی ان کی موت ہوئی اور سات گھنٹے بعد ان کی لاش بر آمد کی گئی۔

(علامتی فوٹو : پی ٹی آئی)

(علامتی فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: شمالی دہلی کے تمار پور میں سیور لائن صاف کرنے گئے ایک صفائی ملازم کی دم گھٹنے سے موت ہو گئی ہے۔ 37 سالہ کشن اتوار کو دوپہر تین بجے سیور کی صفائی کرنے اندر گئے تھے، لیکن کچھ ہی دیر کے بعد وہ لاپتہ ہو گئے، جس کے بعد انتظامیہ نے راحت کام کے تحت ان کو بچانے کی کوشش کی، لیکن ان کی موت ہو گئی۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق؛ شمالی دہلی کی ڈی سی پی نوپور پرساد نے کہا کہ مینول اسکیوینجرس قانون کی دفعہ 7 اور 9 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے کیونکہ موقع پر موجود پانچ صفائی ملازمین کو فیس ماسک، سانس لینے والا آلہ، وردی اور دیگر حفاظت کا آلہ مہیا نہیں کرائے گئے تھے۔

 پرساد نے آگے کہا، ‘ ہم محکمہ کے  افسروں سے رابطہ کر رہے ہیں۔ صفائی ملازمین نے کہا کہ ان کو جام ہو گئی نالی کو صاف کرنے کے لئے بلایا گیا تھا۔ اسپتال  سے رپورٹ حاصل ہونے کے بعد آئی پی سی کی  دفعہ 304 (اے) کو بھی معاملے میں جوڑا جائے‌گا۔ پروسیس کے مطابق،سپروائزر  کو ضروری حفاظتی آلات صفائی ملازمین کو مہیا کرنا چاہیے اور حادثے کی حالت میں ایمرجنسی اسکیم ہونی چاہیے۔

 اس معاملے میں، پولیس نے کہا کہ متاثرین  زہرلی گیس سونگھ لینے کے بعد بےہوش ہو گئے۔ اپنی سانس روک‌کر، دیگر صفائی ملازمین اپنے ساتھی  کی تلاش کے لئے نالے میں اترے تھے۔ پولیس ذرائع نے کہا کہ جب وہ ایک گھنٹے کے بعد بھی ان کو ڈھونڈ نہیں پائے، تو انہوں نے پولیس کو فون کیا۔ مرنے والے  کشن کے معاون دلیپ نے کہا، ‘ دو لوگ نالی میں داخل ہوئے  تھے۔

 تقریباً 3 بجے، کشن اور 60 سالہ منوج ایک ساتھ اندر گئے تھے۔ جب وہ واپس نہیں آئے، تو دیگر مزدوروں نے مجھے مدد کے لئے موقع پر بلایا۔ میری چھٹی تھی، نہیں تو کشن کی جگہ میں ہو سکتا تھا۔ ‘ دلیپ نے نالہ میں گھسنے کی کوشش کی، لیکن کشن کو نہیں کھوج پائے، جس کے بعد انہوں نے پولیس کو فون کیا۔ پولیس کے مطابق، ایک نجی  ٹھیکے دار نے نالے سے کچرا اٹھانے کے لئے پانچ لوگوں کو کام پر رکھا تھا۔

 ان کو دن کے کام کے لئے 400 روپے کی ادائیگی کی جانی تھی اور ان کو بس ایک کدال کام کرنے کے لئے دیا گیا تھا۔ مقامی پولیس کے ذریعے شروعاتی بچاؤ مہم کے بعد، Delhi Fire Service (ڈی ایف ایس)کے فائر ٹینڈر، این ڈی آر ڈی ایف اور دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی کئی ٹیموں کو سروس  میں لگایا گیا تھا۔ سات گھنٹے بعد کشن کی لاش ملی۔

دہلی فائر سروس کے چیف ، ڈی ایف ایس، اتل گرگ نے کہا کہ اے ایس آئی رینک والے افسر کا فون آنے کے بعد دو فائر ٹینڈر کو جائے  واردات پر بھیجا گیا۔ انہوں نے کہا، ‘ یہ واضح نہیں ہے کہ شخص کیسے اندر پھنس گیا۔ نالی میں پانی کی روانی بہت تیز ہو سکتی ہے۔ ‘ فائر سروس  اور این ڈی آر ایف کے غوطہ خور وں نے کہا کہ بچاؤ مہم میں رکاوٹ پیدا ہوئی کیونکہ نالی پالیتھن بیگ اور کچرے سے بھری ہوئی ہے۔

موقعہ پر موجود صفائی ملازم امیش نے بتایا کہ وہ لوگ یہ کام بنا کسی اوزار کے بلکہ اپنے ہاتھوں سےکر رہے تھے اور حادثہ ہونے کے بعد ٹھیکے دار موقعہ سے فرار ہو گیا۔ مرنے والے  کشن کے تین بچے  ہیں، جو سرکاری اسکول میں پڑھتے ہیں۔ پچھلے دو سالوں میں، شہر میں سیور، سیپٹک ٹینک اور بارش کا پانی جمع ہو جانے والے گڈھوں کی صفائی کرتے وقت 22 لوگوں کی مات ہو چکی ہے۔