خبریں

ایس سی ایس ٹی  ترمیم شدہ قانون پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار ، اگلی سماعت 19 فروری کو

ایس سی ایس ٹی قانون میں پارلیامنٹ کے  مانسون سیشن میں ترمیم کرکے اس کی پہلے والی صورت کو بحال کیا گیا ہے ۔ اس قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے ایس سی ایس ٹی کے ترمیم شدہ  ایکٹ 2018 پر روک لگانے سے انکار کردیا ہے ۔ اس قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے ۔ معاملے کی اگلی سماعت 19 فروری کو ہوگی ۔ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے عدلیہ کے مارچ کے فیصلے کو غیرمؤثر بنانے اور ایس سی ایس ٹی قانون کی پہلے والی صورت کو بحال کرنے کے لیے اس میں کی گئی ترمیم کو چیلنج دینے والی عرضی پر مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔

واضح ہوکہ ایس سی ایس ٹی قانون میں پارلیامنٹ کے مانسون سیشن میں ترمیم کرکے اس کی پہلے والی صورت بحال کی گئی ہے۔

پارلیامنٹ نے اس قانون کے تحت گرفتاری کے خلاف چنندہ سیکورٹی اختیارات سے متعلق عدلیہ کے فیصلے کو غیر مؤثر بنانے کے لیے 9 اگست کو بل کو منظوری دی تھی ۔ایس سی ایس ٹی ترمیم شدہ ایکٹ لوک سبھا میں 6 اگست کو پاس ہوا تھا۔ بل میں ایس سی ایس ٹی کے خلاف ظلم کرنے والے ملزم کی پیشگی ضمانت کے امکان کو ختم کردیا ۔ اس میں اہتمام ہے کہ مجرمانہ معاملہ درج کرنے کے لیے کسی شروعاتی جانچ کی ضرورت نہیں ہے اور قانون کے تحت گرفتاری کے لیے کسی طرح کی پیشگی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔

عدالت نے اس قانون کا سرکاری ملازموں کے تئیں غلط استعمال ہونے کے معاملوں کا ذکر کرتے ہوئے 20 مارچ کو اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اس قانون کے تحت دائر شکایت پر فوری گرفتاری نہیں ہوگی ۔عدالت نے اس سے متعلق کئی ہدایات دیے تھے اور کہا تھا کہ ایس سی ایس ٹی قانون کے تحت درج معاملوں میں لوک سبھا میں اہل افسر کی پیشگی اجازت کے بعد ہی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔