خبریں

لوک پا ل کی تقرری کے مطالبے کو لے کر انا  ہزارے کی بھوک ہڑتال شروع

انا ہزارے نے کہا کہ ہڑتال تب تک جاری رہے گی جب تک مرکزی حکومت اقتدار میں آنے سے پہلے کیے گئے اپنے وعدوں جیسے – لوک آیکت قانون بنانے ، لوک پال کی تقرری کیے جانے اور کسانوں کے مدعے کو سلجھانے کا کام پورا نہیں کردیتی۔

انا ہزارے ، فوٹو: پی ٹی آئی

انا ہزارے ، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : سماجی کارکن انا ہزارے نے مرکز اور مہاراشٹر حکومت پرلوک پال کی تقرری اور ریاست میں لوک آیکت قانون بنانے کا وعدہ پورا نہیں کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بدھ سے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ ہزارے نے مہاراشٹر کے احمد نگر ضلع میں اپنے گاؤں رالے گن سدھی کے پدماوتی مندر میں صبح پوجا کی ۔ اس کے بعد انہوں نے طلبا ، نوجوانوں  اور کسانوں کے ساتھ یادو بابا مندر تک یاترا نکالی اور پھر وہیں نزدیک میں بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے ۔

بد عنوانی کے خلاف لڑائی لڑنے والے انا نے کہا کہ وہ مہاراشٹر کابینہ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں صوبے کے وزیر اعلیٰ کی مدت کار کو لوک آیکت کے دائرے میں لانے کی بات کہی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہڑتال تب تک جاری رہے گی  گی جب تک مرکزی حکومر اقتدار میں آنے سے پہلے کیے گئے اپنے وعدوں جیسے – لوک آیکت قانون بنانے ، لوک پال کی تقرری کیے جانے اور کسانوں کے مدعے کو سلجھانے کا کام پورا نہیں کردیتی۔

اس سے پہلے مہاراشٹر کے وزیر اور حکومت اور انا ہزارے کے بیچ پیغام رسانی کا کام کرنے والے  گریش مہاجن نے منگل کو انا سے بھوک ہڑتال نہیں کرنے کی اپیل کی تھی ۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انا کی تقریباً سبھی مانگوں کو پورا کیا جاچکا ہے۔

گزشتہ منگل کو خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے انا نے کہا تھا کہ یہ میری بھوک ہڑتال ہے ،کسی شخص اور پارٹی کی مخالفت  نہیں ہے ۔ سماج اور ملک کی بھلائی کے لیے بار بار میں تحریک کرتا آیا ہوں اسی طرح کی یہ تحریک ہے۔انا ہزارے نے کہا تھا کہ لوک پال قانون بنے 5 سال ہوگئے اور نریندر مودی کی حکومت 5 سال بعد بار بار بہانے بازی کر رہی ہے ۔ مودی حکومت کے وقت میں اگر ہوتا تو کیا 5 سال لگنا ضروری تھا۔واضح ہوکہ 2011سے 2012 میں انا ہزارے کی قیادت میں دہلی کے رام لیلا میدان میں اس وقت کی یو پی اے حکومت کے خلاف بڑی تحریک ہوئی تھی۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)