خبریں

پریکر نے بتایا کہ رافیل ڈیل بدلتے وقت وزیر اعظم نے ان سے نہیں پوچھا تھا: راہل گاندھی

سابق وزیر دفاع اور گووا کے وزیر اعلیٰ منوہر پریکر نے راہل گاندھی سے ہوئی ملاقات کے بارے میں کہا کہ 5 منٹ کی بات چیت میں رافیل سودے کو لے کر کوئی بات چیت نہیں ہوئی ۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : کانگریس صدر راہل گاندھی نے رافیل سودے کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے  دعویٰ کیا کہ سابق وزیر دفاع منوہر پریکر  نے واضح طور پر کہا تھا کہ ‘نئے سودے’ سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔کانگریس صدر نے کوچی میں بوتھ سطحی پارٹی کارکنوں کی میٹنگ میں کہا کہ ، دوستوں ، سابق وزیر دفاع منوہر پریکر نے کہا ہے کہ نئے سودے سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے ، جس کو نریندر مودی نے انل امبانی کے  فائدے کے لیے کیا۔

بدھ کو راہل گاندھی نے کہا کہ ، میں کل پریکر جی سے ملا تھا ۔ پریکر جی نے خود کہا تھا کہ ڈیل بدلتے وقت وزیر اعظم نے ہندوستان کے وزیر دفاع سے نہیں پوچھا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ پن میں سکریٹریٹ احاطے میں گوا کے وزی راعلیٰ منوہر پریکر سے ملاقات کے کچھ گھنٹے بعد انہوں نے یہ بیان دیا ہے۔

راہل گاندھی سے ملاقات کو لے کر سابق وزیر دفاع منوہر پریکر نے ایک خط جاری کیا ہے ۔ اس خط میں انہوں نے کہا ہے کہ ، مجھے اس بات پر مایوسی ہوئی کہ آپ نے (راہل گاندھی )اس ملاقات کا استعمال سیاسی فائدے کے لیے کیا ۔ آپ نے 5 منٹ میرے ساتھ گزارے ۔ اس دوران آپ نے رافیل کو لے کر کوئی بات چیت کی اور نہ ہی میں نے اس بارے میں کچھ کہا۔

غور طلب ہے کہ کانگریس نے گزشتہ 2 جنوری کو رافیل ڈیل کو لے کر سابق وزیر دفاع اور گووا کے وزیر اعلیٰ منوہر پریکر پر سنگین الزام لگائے تھے ۔ کانگریس نے  ٹیپ جاری کر کے رافیل مدعے پر  مرکزی حکومت پر حملہ کیا تھا۔کانگریس نے بی جے پی رہنما اور گووا کے ہیلتھ منسٹر وشو جیت پی رانے کے ساتھ ایک نامعلوم شخص کی بات چیت کی ریکارڈنگ جاری کی تھی ۔ اس میں مبینہ طور پر رانے ایک شخص سے بتا رہے ہیں کہ رافیل سے متعلق دستاویز منوہر پریکر کے بیڈ روم میں ہیں ۔

اسی کی بنیاد پر کانگریس نے دعویٰ کیا کہ منوہر پریکر نے کابینہ میٹنگ میں کہا تھا کہ رافیل ڈیل کے کاغذات ان کے بیڈ روم میں ہیں ، ان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا ، منوہر پریکر نے کابینہ کی میٹنگ میں کہا کہ ان کا کوئی کچھ نہیں کرسکتا کیوں کہ رافیل ڈیل کی ساری فائل ان کے پاس ہے ۔ ان کے بیڈ روم میں ، ان کے فلیٹ کے اندر موجود ہے ۔ ان کا یہ کہنا ہی رافیل کے سبھی الزامات کی تصدیق کرتا ہے۔

اب کانگریس نے حکومت سے مانگ کی تھی  کہ وہ بتائیں کہ آخر کون سے کاغذات منوہر پریکر کے پاس ہیں اور ایسی کون سی جانکاریاں ہیں جس پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ کانگریس نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ اسی وجہ سےحکومت  رافیل ڈیل پر مشترکہ پارلیامانی کمیٹی کی جانچ سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے۔آڈیو کلپ جاری کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے پارلیامنٹ ہاؤس احاطہ میں صحافیوں سے کہا تھا، یہ راز کھل گیا ہے کہ چوکیدار نے ہی سب گھال میل کیا ہے ۔ گووا کے کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے رافیل معاملوں کے رازوں سے پردہ اٹھایا۔ اس کا انکشاف ان کے اپنے ہیلتھ منسٹر وشو جیت رانے کیا ہے۔

انہوں نے کہا ، سنسنی خیز اور بدعنوانی کی سبھی پرتیں اجاگر نے والا انکشاف کیا ہے۔شدید طور پر علیل ہونے کے بعد بھی اپنے عہدے پر بنے ہوئے پریکر نے کہا کہ ان کو عہدے سے کوئی نہیں ہٹا سکتا کیوں کہ ان کے پاس رافیل ڈیل کے راز ہیں ۔ سرجے والا نے کہا تھا، اس انکشاف سے صاف ہے کہ رافیل معاملے میں ساری ذمہ داری چوکیدار کی ہے۔انہوں نے سوال کیا ، مودی جی بتائیے کہ پریکر کے بیڈ روم میں رافیل گھوٹالے کے کون سے راز ہیں ؟ رافیل معاملے کو ن سا گڑبڑ جھالا ہے جس پر پردہ ڈالا جارہا ہے ؟

کیا اسی بدعنوانی کی وجہ سے ہی چوکیدار جے پی سی کی جانچ سے بھاگ رہے ہیں؟ کانگریسی رہنما نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے کی سچائی جے پی سی کی جانچ سے ہی باہر آسکتی ہے۔وہیں وشو جیت پی رانے نے کانگریس کے الزامات پر پریس کانفرنس کر کے وضاحت دی ہے ۔ انہوں نے  کانگریس پر جھوٹا ویڈیو جاری کرنے کا الزام لگایا ہے۔

انہوں نے کہا ، آڈیو ٹیپ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے ۔ کانگریس اتنا گر گئی ہے ۔ پریکر نے کبھی رافیل یا کسی بھی دستاویز کا کوئی ریفرنس نہیں دیا ۔ اس میں جانچ کی جانی چاہیے۔وہیں وشو جیت پی رانے نے رافیل پر کانگریس کے ذریعے جاری آڈیو کے بارے میں بی جے پی صدر امت شاہ کو لکھا ہے ۔ انہوں نے کہا یہ ایک ڈاکٹرڈ آڈیو ہے اور اس بارے میں میری کبھی کسی سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔

وزیر اعلیٰ منوہر پریکر نے بھی کانگریس کے ان الزاموں سے انکار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کوئی بات کبھی کسی کابینہ یا کسی دوسری میٹنگ میں نہیں ہوئی  ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ذریعے جاری کی گئی آڈیو کلپ رافیل پر سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے میں ان کے جھوٹ اجاگر ہونے کے بعد حقائق کو گڑھنے کی کوشش ہے ۔ کسی کابینہ یا کسی دوسری بیٹھک میں کبھی اس طرح کی بات نہیں ہوئی ۔