خبریں

’لوکمانڈوز‘ کے چیف نوجوان جوڑوں سے جبراً وصولی کے الزام میں گرفتار

لو کمانڈوز نام کا این جی او- دوسرے مذہب اور کمیونٹی میں شادی کرنے والے لڑکے لڑکیوں کو ملانے میں مدد کرتا ہے۔ادارے  کے چیف سنجے سچدیو عامر خان کے ٹی وی شو-ستیہ میو جیتے میں نظر آنے  کے بعد سرخیوں میں آئے تھے۔

لو کمانڈوز کے بانی اورچیف سنجے  سچدیو

لو کمانڈوز کے بانی اورچیف سنجے  سچدیو

نئی دہلی: غیرسرکاری تنظیم’لو کمانڈوز’کے بانی اور چیف سنجے سچدیو کو لڑکے اور لڑکیوں کو بندی بناکر رکھنے، کو ڈرانےدھمکانے اور جبراً پیسے وصول کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس نے بدھ کو یہ جانکاری دی۔سچدیو، عامر خان کے ٹی وی شو ستیہ میوجیتے میں نظر آنے  کے بعد سرخیوں میں آئے تھے۔ یہ این جی او ایسےنوجوان جوڑوں کو ملانے میں مدد کرتا ہے جن کے گارجین  ان  کی شادی کے خلاف ہوتے ہیں۔

2010 میں شروعات کے ساتھ یہ تنظیم دوسرے مذہب اور کمیونٹی میں شادی کرنے والے اور شادی کے خواہش مندجوڑوں کو ان کے ماں باپ سے بچاتا تھا اور اپنے شیلٹرہوم میں تحفظ دیتا تھا۔دہلی وومین کمیشن  اور دہلی پولیس نے لو کمانڈوز کے وسط دہلی واقع دفتر سے چار جوڑوں کو بچایا ہے۔ سچدیو کو گزشتہ30 جنوری کی رات گرفتار کیا گیا۔ان آٹھ لوگوں میں سے ایک خاتون نے سچدیو کے خلاف بندی  بنانے، ڈرانےدھمکانے اور جبراً پیسے وصول کرنے کی شکایت دہلی وومین کمیشن سے کی تھی۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، شکایت میں خاتون نے الزام لگایا کہ دسمبر 2018 سے سنجے سچدیو نے ان سے اور ان کےساتھی سے 53 ہزار روپے کی جبراً وصولی کی۔ ان سے کہا گیا تھا کہ یہ رقم ان کی شادی کرانے اور شادی کاسرٹیفکٹ بنانے میں خرچ کیا جائے‌گا۔شکایت ملنے کے بعد کمیشن نے نئی دہلی کے پہاڑگنج تھانے سے رابطہ کیا۔ اس کے بعد پولیس نے سنجےسچدیو کے خلاف آئی پی سی  کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی۔پولیس نے بتایا کہ سچدیو کو 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔

پولیس کو ملی شکایت میں سچدیو کے علاوہ لو کمانڈوز کے چیف کنوینر ہرش ملہوترا، ممبر راجیش ملہوترا، گووند اور سونو کے نام شامل ہیں۔شکایت کرنے والی خاتون نے انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں کہا، جب میرے دوست نے کہا کہ ہم اور پیسے نہیں دے سکتے تو ہرش ملہوترا نے دھمکی دی کہ مجھے میری فیملی کے پاس بھیج دے‌گا اور میرے دوست کو جیل جانا پڑے‌گا۔ اس کے بعد ہم ڈر گئے تھے۔ ‘

عامر خان کے پروگرام ستیہ میو جیتے میں سنجے سچدیو

عامر خان کے پروگرام ستیہ میو جیتے میں سنجے سچدیو

انہوں نے بتایا کہ ملزمین نے ان کو دھمکی دی تھی کہ اگر ان کی مانگ ہم لوگوں نے نہیں مانی تو وہ ہماری شادی کے سرٹیفکٹ کوجلا دیں‌گے۔خاتون نے دعویٰ کیا کہ چار نوجوان اور ان کی خاتون ساتھیوں کو ہرش ملہوترا کا گھر صاف کرنے کے لئے مجبور کیا جاتا تھا۔ ہرش کا گھر شیلٹرہوم کے سامنے ہے۔ اس کے علاوہ ملزمین کے پالتو جانوروں کو بھی ٹہلانا پڑتا تھا۔خاتون نے الزام لگایا،اگر ہم کام کرنے سے منع کرتے تھے تو وہ لوگ ہمارے ساتھ گالی گلوچ کرتے تھے اور اپنے پالتو کتّا سے کٹوانے کی دھمکی دیتے تھے۔ جب ہم نے ان سے کہا کہ ہم شیلٹر ہوم چھوڑنا چاہتے ہیں تو گووند اور سونو نے ہمیں کمرے میں بند کر دیا تھا۔ ‘

یہ بھی الزام ہے کہ ملزم نے نوجوانوں کے فون تک چھین لئے تھے۔ ایک 27 سالہ نوجوان، جو ابھی ایک مہینے پہلے ہی لو کمانڈوز کے شیلٹرہوم میں اپنی خاتون دوست کے ساتھ آیا تھا، نے انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں بتایا، وہ ہمارے اوپر اپناپالتو کتّا چھوڑ دیتے تھے۔ ہرش ملہوترا کے گھر میں ہمیں ان کا ٹوائلٹ بھی صاف کرنا پڑتا تھا۔ وہ ہمیں کہیں آنے جانے نہیں دیتے تھے۔ اگر آپ نے ان کی بات سے عدم اتفاق کیا تو کھانا بھی نہیں دیا جاتا تھا۔ ‘

وومین کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ سچدیو اکثر رات میں شراب پیتا ہے اور این جی او کے شیلٹرہوم میں رہ رہی خواتین کے ساتھ بد سلوکی کرتاہے۔ وہ وہاں رہ رہے مردوں کو ساتھ میں شراب پینے کے لئے مجبور کرتاہے۔کمیشن نے کہا، اگر کوئی بیمار ہو جاتا تو وہاں کے ملازم اس کو ڈاکٹر کے پاس نہیں لے جاتے تھے۔ وہاں ایک آدمی کو تین بار ٹائی فائیڈ ہو گیا لیکن اس کا مناسب علاج نہیں کرایا گیا۔ ‘

پولیس نے خاتون، اس کے دوست اور تین دیگر جوڑوں کے بیان درج کئے جو تنظیم کے ساتھ رہ رہے تھے۔ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ ان لوگوں  نے الزام لگایا کہ ان کے اہم کاغذات لے لئے گئے اور سچدیو نے ان کو پریشان کیا اور ان کے ساتھ بد سلوکی کی۔انہوں نے کہا کہ ملزم نوجوان جوڑوں  کو کام کرنے کے لئے مجبور کرتا تھا اور وہ ان سے 15 سے 20 ہزار روپے تک کا مطالبہ کرتا تھا۔

وومین کمیشن کی صدر سواتی مالیوال نے کہا کہ یہ معاملہ تب سامنے آیا جب کمیشن کی ایک ٹیم نے این جی او کے شیلٹرہوم کی جانچ کی۔این جی او چلانے والے ملزمین میں سے ایک ہرش ملہوترا نے انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں کہا، ‘ تمام الزام بےبنیاد ہیں۔ یہ ہمارے خلاف سازش ہے۔ جب ان لوگوں میں سے کسی کی شادی کرائی جاتی ہے تو پیسوں کی ضرورت پڑتی تھی۔ ہم انہی پیسوں کی مانگ کرتے تھے۔ خواتین اور مرد الگ الگ کمروں میں سوتے تھے۔ حال ہی میں ہم نے گھر میں استعمال کیا ہوا کانڈوم پایا، جس کے بعد ہم نے ان کے سامانوں کی تلاشی لی تھی۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)