خبریں

انل امبانی کی ریلائنس کمیونی کیشن نے دیوالیہ ہونے کی اپیل کی

تقریباً45 ہزار کروڑ روپے کی قرض ادائیگی میں ناکام ریلائنس کمیونی کیشنز نے Insolvency and Bankruptcy Code کے تحت دیوالیہ ہونے کی اپیل کی ہے۔

انل امبانی(فائل فوٹو : رائٹرس)

انل امبانی(فائل فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: انل امبانی کی ملکیت والی ریلائنس کمیونی کیشنز(آرکام)نےتقریباً 45000 کروڑ روپے کے قرض کو ادا کرنے کے لئے اپنی جائیدادوں کو بیچنے میں ناکام رہنے کے بعدنیشنل کمپنی لاء ٹریبونل(این سی ایل ٹی)کی ممبئی بنچ میں دیوالیہ کی عرضی دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔Insolvency and Bankruptcy Code(آئی بی سی)کے تحت کمپنی کے بورڈ کے ذریعے دیوالیہ ہونے کی اپیل کی گئی ہے۔ اس کے لئے وہ این سی ایل ٹی کے ذریعے فاسٹ ٹریک ریزولوشن کے لئے گزارش کرے گی۔

آرکام نے کہا کہ وہ این سی ایل ٹی کے اہتماموں کے ذریعے جلد اپنی اس صورت  حال کا حل ڈھونڈے‌گی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ قرض دہندگان کو Asset monetization planسے کوئی رقم نہیں ملی ہے اور اس کے مکمل قرض کے حل کرنے کی کارروائی  میں کوئی ترقی نہیں ہوئی۔انڈین ایکسپریس کے مطابق کمپنی نے اپنے بیان میں کہا، آرکام کے ڈائریکٹر بورڈ نے این سی ایل ٹی کے ذریعے قرض حل اسکیم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آرکام کے ڈائریکٹر بورڈ نےکمپنی کے قرض تصفیہ اسکیم کا تجزیہ کیا ۔

آرکام کے مکیش امبانی کی ملکیت والے ریلائنس انڈسٹریز گروپ کی کمپنی ریلائنس جیو کو اسپیکٹرم بیچنے کی اسکیم سے بات نہیں بنی، سویڈن کی مواصلات کمپنی ایرکسن آرکام کو دیوالیہ قرار دینےکے لئے این سی ایل ٹی کے سامنے عرضی دائر کر چکی ہے۔

ریلائنس کے ذریعے جاری کیا گیا بیان(ٹوئٹر)

ریلائنس کے ذریعے جاری کیا گیا بیان(ٹوئٹر)

بیان کے مطابق، آرکام ڈائریکٹربورڈ نے بتایا کہ 18 سے زیادہ مہینے ہونے کے بعد بھی قرض دہندگان کو مجوزہ Asset monetization plan سے کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے اور یہ مکمل قرض کے حل کی کارروائی  کسی طرف جاتی نظر نہیں آتی۔

آرکام نے کہا ہے،گزشتہ12 مہینوں میں 45 قرض دہندگان کے ساتھ تمام اہم مدعوں پر 45 سے زیادہ میٹنگ میں اتفاق رائے نہیں ہونے  کی وجہ سے اورکئی  چیلنجز کے سبب بدقسمتی سے یہ نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔ ‘

بیان میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ ہائی کورٹ،ٹی ڈی سیٹ اورسپریم کورٹ میں مختلف قانونی مدعے مختلف سطحوں پر زیر التوا ہیں۔

آرکام اور اس کی دو سبسڈری کمپنیوں ریلائنس ٹیلی کام لمیٹڈ اور ریلائنس انفراٹیل لمیٹڈ کے بورڈ کے فیصلوں کو نافذ کرنے میں جلد مناسب قدم اٹھائیں‌گے۔ حالانکہ اس سے کمپنی کی دیگر سبسڈری کمپنیوں کے کام کاج اور جاری عمل پر کوئی اثر نہیں پڑے‌گا۔

آرکام نے ستمبر 2018 میں کہا تھا کہ وہ مستقبل میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر پر دھیان دینے کے لئے مواصلات کے کاروبار سے پوری طرح سے باہر ہو جائے‌گا۔ آرکام نے اس وقت کہا تھا کہ وہ اپنے قرض دہندگان کے مفادات کے مطابق تقریباً 25000 کروڑ کے Asset monetization plan کو پورا کرنے کو لےکر مطمئن ہے۔

آرکام پر مارچ 2017 تک سات ارب ڈالر کا قرض ہے۔