خبریں

ممتا بنام سی بی آئی: گورنر نے وزارت داخلہ کو خفیہ رپورٹ بھیجی

 ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ سی بی آئی کے کاموں میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں وہاں موجود آئی پی ایس افسروں پر کارروائی کر سکتی ہے ۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: مغربی بنگال میں سی بی آئی بنام ممتا حکومت کے تنازعہ سے متعلق ریاست کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے ایک خفیہ رپورٹ وزارت داخلہ کو بھیجی ہے ۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ سی بی آئی کے کاموں میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں وہاں موجود آئی پی ایس افسروں پر کارروائی کر سکتی ہے ۔ وہیں این بی ٹی کی ایک خبر کے  مطابق، ممتا بنر جی کا دھرنا ابھی اور لمبا چل سکتا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ، دھرنا جاری رہنے تک ممتا بنرجی وہیں سے کام کریں گی۔

اس سے پہلے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے گورنر سے سی بی آئی کے افسروں کے ساتھ مبینہ طور پر دھکا مکی کرنے اور حراست میں لیے جانے کے  معاملے پر وزارت داخلہ کو جانکاری دینے کو کہا تھا۔ اس کے بعد گورنر نے ریاست کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو طلب کرکے اس معاملے میں فوری کارروائی کرکے تنازعہ کو ختم کرانے کو کہا تھا۔

اس معاملے پر بی جے پی اور اپوزیشن پارٹیاں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئی ہیں ۔ اس کو لے کر لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بھی زبردست ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن کے ہنگامے کے بیچ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے اس معاملے میں جواب دیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ ملک میں پہلی بار ہوا ہے کہ سی بی آئی کے افسروں کے خلاف ایسی کارروائی ہوئی اور ان کو حراست میں لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگوں کی کمائی  کو ہڑپ لینے والی کمپنی کے خلاف سی بی آئی جانچ کی اجازت سپریم کورٹ سے ملی تھی اور معاملے کی پوچھ تاچھ کے لیے سی بی آئی ٹیم اتوار کو راجیو کمار کے گھرپہنچی تھی ۔ سی بی آئی کو راجیو کے گھر جانے کی ضرورت کیوں پڑی اس کا جواب دیتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ وہ جانچ میں مدد نہیں کر رہے تھے اور لگاتار سمن کے باوجود پوچھ تاچھ میں شریک ہونے نہیں آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پوچھ تاچھ کے لیے پہچی ٹیم کو پولیس نے روکا اور طاقت کے زور پر حراست میں لیا تھا ۔ وزیر داخلہ نے اس کو شرمناک بتاتے ہوئے کہا کہ  ایسے معاملے ملک کے وفاقی ڈھانچے کے لیے خطرہ ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر میں نے بنگال کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی سے بھی بات کی ہے اور ان سے معاملے کی رپورٹ مانگی ہے۔

دریں اثناریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ میں اپنی جان دینے کو تیار ہوں لیکن سمجھوتہ نہیں کروں گی ۔میں نے اس وقت کچھ نہیں بولا جب آپ نے ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کو دبوچا ،لیکن اس بات سے غصے میں ہوں کہ انہوں نے پولیس کمشنر کے عہدے کی توہین کرنے کی کوشش کی ہے ۔

وہیں آج سی بی آئی بنام ممتا بنرجی معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے سوموار کو سپریم کورٹ میں کہا کہ وہ چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں جانچ میں تعاون کے لیےمغربی بنگال حکومت کو ہدایت جاری کرے۔ اس کے ساتھ ہی اس نے کولکاتہ پولیس کمشنر راجیو کمار کی پیشی کا مطالبہ بھی کیا۔اس درمیان مرکزی حکومت پر تختہ پلٹ کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی غیر معینہ ہڑتال پر بیٹھ گئی ہیں۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گگوئی اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ میں سی بی آئی کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ  نے کہا کہ ہماری ٹیم کو گرفتار کیا گیا اور مبینہ طور پر حراست میں رکھا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ کولکاتہ پولیس کو فوری طور پر خود سپردگی کر دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ معاملے میں جانچ کے لیے سپریم کورٹ کا حکم ہے اس لیے مرکز ہتک عزت کی کارروائی بھی چاہتا ہے۔اس پر بنچ نے مہتہ سے کہا کہ اس نے سی بی آئی کی درخواست دیکھ لی ہےاور اس میں ایسا کچھ نہیں جو ان کے ثبوت کو ضائع کیے جانے کے دعوے کی تصدیق کرے ۔

اس کے جواب میں مہتہ نے کہا کہ گزشتہ شب جب اس پر درخواست تیار کی جارہی تھی تب وہ ریکارڈس ان کے پاس نہیں تھے کیوں وہ مقامی پولیس کے پا س تھے ۔ اس پر عدالت نے کہا کہ اگر ایجنسی ایسا ایک بھی ثبوت پیش کرپاتی ہےجو یہ ثابت کت دے کہ کمار شواہد کو ضائع کر سکتے ہیں وہ ان پر ایسی سخت کارروائی  کرے گہ کہ ان کو پچھتاوا ہوگا۔