خبریں

ممتا بنرجی کو ملی  اپوزیشن کی حمایت،آرجے ڈی نے کہا-دیکھیں‌گے کہ انتخاب کے بعد جیل کون جائے‌گا

مغربی بنگال حکومت اور سی بی آئی کے درمیان ہوئے تنازعےپراپوزیشن پارٹیوں نے ممتا بنرجی کو اپنی حمایت دیتے ہوئے سی بی آئی کے طرز عمل پر سوال اٹھائے ہیں۔

ممتا بنرجی(فوٹو : پی ٹی آئی)

ممتا بنرجی(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں کولکاتہ پولیس کمشنر سے پوچھ تاچھ کی سی بی آئی کی کوشش کے خلاف اتوار سے دھرنے پر بیٹھیں مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو اپوزیشن  کے رہنماؤں کی حمایت مل رہی ہے۔مرکز اور ممتا بنرجی حکومت کے درمیان اتوار کو پیدا ہوئے حالات کے بیچ ترنمول کانگریس سپریموکولکاتہ میں میٹرو سینما کے سامنے دھرنا پر بیٹھی ہوئی ہیں۔اس بیچ سی بی آئی نے سپریم کورٹ  کا دروازہ کھٹکھٹاکر کولکاتہ پولیس کمشنر راجیو کمار پر معاملے سے جڑے ثبوت ضائع کرنے اور عدالت کی توہین کرنے کا الزام لگایا ہے۔

اس معاملے پر راشٹریہ لوک دل کے نائب صدر جینت چودھری نے ٹوئٹ کیا، بنگال سے مل رہی خبروں سے مایوس ہوں۔ ہر قیمت پر اقتدار پھر سے حاصل کرنے کو آمادہ مودی حکومت میں اداروں پر سے بھروسہ پوری طرح اٹھ گیا ہے۔ ممتا جی اس کی مخالفت کر رہی ہیں اور ان کو ان قدموں کے پیچھے کا مقصد سمجھنے والوں کی حمایت حاصل ہے۔عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیامان سنجے سنگھ نے نامہ نگاروں سے کہا کہ انہوں نے راجیہ سبھا میں کام کاج معطل کرنے کے لئے ایوان میں ایک نوٹس دیا ہے اور سی بی آئی کے غلط استعمال پر بحث کرانے کی مانگ کی ہے۔

ترنمول کانگریس کے ترجمان ڈیریک او برائن نے کہا کہ مغربی بنگال میں اس معاملے کو لےکر تمام اپوزیشن پارٹیاں الیکشن کمیشن کے پاس جائیں‌گی۔انہوں نے کہا، ایوان کے اندر اور باہر ہم سب ساتھ رہیں‌گے۔ ہم جو بھی قدم اٹھائیں‌گے، ساتھ اٹھائیں‌گے۔ یہ سی بی آئی نہیں ہے، یہ امت شاہ اور مودی کا طوطا ہے۔ ہمیں آئین، ملک اور وفاقی ڈھانچے کو بچانا ہوگا۔آندھر اپردیش کے وزیراعلیٰ این چندربابو نائیڈو نے نامہ نگاروں سے کہا کہ ہم اپوزیشن کے رہنماؤں کے ساتھ دہلی میں بات  کریں‌گے اور ملک گیر مہم پر ایک ایکشن پلان تیار کریں گے۔ انہوں نے کہا، ہم دوسرے اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ مل‌کر سی بی آئی سے متعلق اس معاملے کی سخت مخالفت کریں‌گے۔

لالو پرساد کی پارٹی راشٹریہ جنتا دل کے منوج جھا نے کہا کہ اپوزیشن  کی مخالفت مودی حکومت کے غرور کے خلاف ہے۔ جھا نے کہا،آلوک ورما کے معاملے کے بعد سے سی بی آئی کا بھروسہ نہیں بچا ہے۔ ہم دیکھیں‌گے کہ انتخاب کے بعد جیل کون جائے‌گا۔کرناٹک کے وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے سوموار صبح ٹوئٹ کیا، مغربی بنگال میں جو ہوا، وہ ہمارے آئین کے ذریعے دئے گئے ریاست کے وفاقی حقوق پر حملہ ہے۔ ہم مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی بھی ممتا بنرجی کی حمایت میں سامنے آئیں۔

انہوں نے کہا،اپوزیشن سے بدلے کے جذبہ سے جس طرح سے ملک میں سی بی آئی جیسےآئینی اداروں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے وہ شرمناک ہے ہم ممتا جی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اگر اسی طرح سے اداروں کا غلط استعمال ہوتا رہے‌گا تو وفاقی ڈھانچہ بکھر جائے‌گا۔

حالانکہ بہار کے وزیراعلی نتیش کمار نے اس مدعے پر کوئی خاص رد عمل نہیں دیا۔بی جے پی کی حمایت سے بہار میں حکومت چلا رہے نتیش کمار نے کہا،ان واقعات کے بارے میں صرف وہی لوگ بتا سکتے ہیں جو اس میں شامل ہیں۔ میں ان باتوں پر رد عمل نہیں دیتا ہوں۔ سی بی آئی اور وہ حکومت، جس پر سوال ہے، وہ ہی اس کا جواب دے سکتے ہیں۔ جب تک الیکشن کمیشن انتخاب کی تاریخ کا اعلان نہیں کر دیتا ہے تب تک ملک میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

اڑیسہ کے وزیراعلیٰ نوین پٹنایک کی پارٹی بی جے ڈی نے بھی سی بی آئی کے طرزعمل پر سوال اٹھائے ہیں۔پارٹی رہنما سسمت پاترا نے کہا کہ ہم ایک مضبوط جمہوریت ہیں اور ہمیں پیشہ ورانہ رویہ اپنانا چاہیے۔ اڑیسہ میں بھی پنچایت انتخابات سے ٹھیک پہلے سی بی آئی کی کارروائی ہوئی تھی۔ اب عام انتخابات سے پہلے غیرپیشہ ورانہ طریقے اور سیاسی ہتھکنڈےکے طور پر ایسی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔

حالانکہ، بعد میں بی جے ڈی نے  صفائی دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا میں آئی رپورٹ کی بنیاد پر ان کے بیان کی وجہ سے پارٹی کو کچھ سیاسی جماعتوں سے جوڑنا غلط اور گمراہ کن ہے۔ ان کا بیان صرف اڑیسہ اور قومی سطح پر سی بی آئی پر اٹھے سوالوں کے بارے میں تھا۔

دریں اثنامغربی بنگال میں سی بی آئی بنام ممتا حکومت کے تنازعہ سے متعلق ریاست کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے ایک خفیہ رپورٹ وزارت داخلہ کو بھیجی ہے ۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ سی بی آئی کے کاموں میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں وہاں موجود آئی پی ایس افسروں پر کارروائی کر سکتی ہے ۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)