خبریں

مکل رائے-کیلاش وجئے ورگیہ کے مبینہ آڈیو کلپ سے سی بی آئی کی خود مختاری پر پھر اٹھے سوال

سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے اس کلپ میں مبینہ طور پر سینئر بی جے پی رہنما مکل رائے بنگال کے بی جے پی انچارج کیلاش وجئے ورگیہ سے یہ کہہ رہے ہیں کہ 4 آئی پی ایس افسروں کے خلاف کارروائی کے لیے مرکزی حکومت کے 2 افسروں کا تبادلہ کر کے مغربی بنگال لے آئیے۔

مکل رائے اور کیلاش ورگیہ/ فوٹو: پی ٹی آئی

مکل رائے اور کیلاش ورگیہ/ فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: کولکاتا کے پولیس کمشنر راجیو کمار پر سی بی آئی کی کارروائی کو لے کر سوموار کو مرکزی حکومت اور مغربی بنگال حکومت کے بیچ کشیدگی کا ماحول بنا رہا۔ اس بیچ سی بی آئی کی خود مختاری پر ایک بار پھر نئے سرے سے سوال اٹھنے لگے جب بی جے پی کے 2 سینئر رہنماؤں کیلاش وجئے ورگیہ اور مکل رائے کی بات چیت کا ایک مبینہ آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگا۔1 اکتوبر 2018 کو بنگالی دینک آنند بازار پتریکا کے ذریعے شائع اس کلپ میں مبینہ طور پر سینئر بی جے پی رہنما مکل رائے بنگال کے بی جے پی انچارج کیلاش وجئے ورگیہ سے یہ کہہ رہے ہیں کہ 4 آئی پی ایس افسروں کے خلاف کارروائی کے لیے مرکزی حکومت کے 2 افسروں کا تبادلہ کر کے مغربی بنگال لے آئیے۔

ہندی میں ہو رہی اس بات چیت میں پہلے تو ورگیہ بنگال میں مٹوآ کمیونٹی کے ساتھ جڑ پانے والے کچھ نئے رہنماؤں کے بارے میں پوچھ رہے تھے۔ اس کے بعد وجئے ورگیہ نے رائے سے پوچھا کہ کیا وہ صدر سے کچھ کہنا چاہتے ہیں کیوں کہ وہ جلد ہی ملنے والے ہیں۔ اس پر رائے نے بنا نام لیے 4 آئی پی ایس افسروں پر نظر رکھنے کی بات کہی  اور کہا کہ اس سے بنگال کے آئی پی ایس کیڈر میں ڈر پیدا ہوگا۔

وجئے ورگیہ سے بات چیت کا 2 آڈیو کلپ سوشل میڈیا میں وائرل ہونے کے بعد اکتوبر 2018 میں رائے نے ریاستی حکومت پر ان کا فون ٹیپ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ بتا دیں کہ سی بی آئی کے ذریعے جانچ کیے جا رہے چٹ فنڈ گھوٹالے میں رائے کلیدی ملزمین میں سے ایک ہیں۔ وہ ٹی ایم سی کے سابق رہنما ہونے کے ساتھ کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت میں ریلوے وزیر بھی تھے۔ حالانکہ 2017 میں انھوں نے بی جے پی کا دامن تھام لیا اور الیکشن کی تیاریوں میں اس کی مدد کر رہے ہیں۔

مبینہ آڈیو کلپ کی بات چیت کے حصے:

وجئے ورگیہ: میں صدر کے گھر جا رہا ہوں۔ مجھے کس بارے میں بات کرنی ہوگی؟

رائے:اب، سب سے بڑی فکر 4 آئی پی ایس افسروں پر نگرانی کرنے کی ہے۔ اگر سی بی آئی کو ان پر نگرانی رکھنے کو کہہ دیا جائے تو یہاں کا آئی پی ایس کیڈر خوف زدہ ہو جائے گا۔ یا پھر ان کو کہہ دیجیے کہ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں ڈائریکٹر(جانچ)اور ایڈیشنل ڈائریکٹر (جانچ )کے طور پر دو مرکزی افسروں کا تبادلہ ضرور ہونا چاہیے۔ میرے ذہن میں اس کے لیے دو نام بھی ہیں۔ میں اس کو آپ کو دے دوں گا۔ آپ ان کو دیکھ لینا۔

وجئے ورگیہ:کون ، سنجے سنگھ؟

رائے: سنجے، یہ وہی سی اے ہے نا جو آپ سے ملنے گیا تھا؟

وجئے ورگیہ:ہممم…مجھے وہ دو نام، وہ کہاں تعینات ہیں اور ان کو ریاست میں دو عہدوں پر لانا ہے اس کی جانکاری میسج کر دیجیے۔

اس آڈیو ٹیپ کی  دی وائر  کے ذریعے آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے۔لیکن اگر یہ آڈیو ٹیپ صحیح ہوا تو اس کا مطلب ہے کہ بی جے پی سی بی آئی کو متاثر کرنے کی واضح طور پر کوشش کر رہی ہے۔ وہیں ، موجودہ سیاسی تناظر میں ایجنسی کے وقار کو نقصان پہنچانے میں اس سے زیادہ برا کچھ بھی نہیں ہوگا۔

وہیں سوشل میڈیا میں ایک بار پھر تیزی سے وائرل ہو رہے اس آڈیو کلپ پر سینئر وکیل اور سیاسی کارکن پرشانت بھوشن نے ٹوئٹ کر کہا،’ چٹ فنڈ گھوٹالے میں کلیدی ملزم اور بی جے پی میں شامل ہونے والے مکل رائے کی بنگال میں بی جے پی انچارج کیلاش ورگیہ سے بات چیت سنیے۔ اپنی بات چیت میں وہ وجئے ورگیہ کو صلاح دے رہے ہیں کہ مغربی بنگال میں سینئر پولیس افسروں پو دباؤ ڈالنے کے لیے امت شاہ سے کہہ کر سی بی آئی ، آئی ٹی اور ای ڈی کا ستعمال کریں۔’

واضح ہو کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی مرکز ی حکومت پر یہ الزام لگاتے ہوئے دھرنے پر بیٹھ گئیں ہیں کہ وہ اپوزیشن پارٹیوں کو پریشان کرنے کے لیے سی بی آئی کا غلط استعما ل کررہی ہے۔3 فرور ی کی شام کو کولکاتہ میں تب ڈرامائی صورت حال پیدا ہوگئی تھی  جب سی بی آئی کے 40 افسروں کی ایک ٹیم چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں شواہد کو ضائع کرنے  کے الزام میں پولیس کمشنر کے رول کی جانچ کے لیے ان کے گھرپہنچی تھی ۔

اس کے جواب میں کولکاتہ پولیس نے سی بی آئی افسروں کو یہ جاننے کے لیے حراست میں لے لیا تھاکہ ان کے پاس پولیس کمشنر سے پوچھ تاچھ کرنے کے لیے ضروری کاغذات ہیں یا نہیں ۔اس وقت سے الزامات کا سلسلہ جاری ہے ۔ سی بی آئی پر مغربی بنگال حکومت کو نشانہ بنانے کا الزا م لگاتے ہوئے کئی اپوزیشن پارٹیوں نے ممتا بنرجی کی حمایت کی ہے۔