خبریں

سپریم کورٹ نے کولکاتہ پولیس کمشنر کو سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کو کہا، گرفتاری پر لگائی روک

سپریم کورٹ نے کولکاتہ پولیس کمشنر راجیو کمار کو شیلانگ میں سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کو کہا ہے ۔ مغربی بنگال حکومت کے چیف سکریٹری ، ڈی جی پی اور کولکاتہ پولیس کمشنرسے 18 فروری تک جواب مانگا ہے ۔ اگلی شنوائی 20 فروری کو ہوگی۔

کولکاتہ پولیس کمشنر راجیو کمار، فوٹو: پی ٹی آئی

کولکاتہ پولیس کمشنر راجیو کمار، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت ، کولکاتہ پولیس اور سی بی آئی کے درمیان کھینچ تان سے متعلق عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کولکاتہ پولیس کمشنر راجیو کمار کی گرفتاری سمیت ان کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھانے سے سی بی آئی پر روک لگادی ہے۔حالاں کہ سپریم کورٹ نے راجیو کمار کو ہدایت دی ہے کہ وہ شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں جانچ کے لیے سی بی آئی کے سامنے پیش ہوں ۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ سی بی آئی کولکاتہ پولیس کمشنر راجیو کمار سے شیلانگ(میگھالیہ)میں پوچھ تاچھ کرے گی۔

مغربی بنگال حکومت کی جانب سے پیش ہوئے ڈاکٹر ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ یہ پورا معاملہ ریاستی حکومت کو بے عزت اور پریشان کرنے کے لیے ہے، انہوں نے کہا کہ سی بی آئی کو سب سے پہلے کولکاتہ ہائی کورٹ جانا چاہیے تھا۔

دریں اثنا سپریم کورٹ کے فیصلے کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اخلاقی جیت قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اخلاقی جیت ہے ، بنگال کی جیت ہے ، ہم سب کی جیت ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ اس بیچ انہوں نے دھرنا جاری رکھنے کے فیصلے پر کہا کہ وہ اپنے رہنماؤں سے بات کر کے کوئی فیصلہ لیں گی ۔انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کی جیت ہمار ی  نہیں ملک کی عوام کی جیت ہے جمہوریت کی جیت ہے ۔ مودی حکومت ہمیں ٹھیک سے کام نہیں کرنے دے رہی ہے ۔ ہمارے رہنماؤں کو جان بوجھ کر پریشان کیا جارہا ہے ۔ میں نے بہت برداشت کیا ہے ۔ ہمارے لوگوں کی بے عزتی کی جارہی ہے ۔ ان حالات پر میرا دل رو رہا ہے۔

کمشنر کے سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کی سپریم کورٹ کی ہدایت پر ممتا بنر جی نے کہا کہ راجیو کمار نے کبھی نہیں کہا کہ وہ نہیں ملیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم صحیح جگہ پر ملنا چاہتے ہیں ۔ اگر آپ کوئی وضاحت چاہتے ہیں تو آپ آسکتے ہیں اور ہم بیٹھتے ہیں ۔ ممتا نے مزید کہا ، لیکن انہوں نے کیا کیا ؟ انہوں نے کمشنر کو گرفتار کرنے کی کوشش کی ، وہ ان کے گھر گئے ، ایک خفیہ آپریشن کے تحت بغیر کسی نوٹس کے ۔ عدالت نے کہا -نو اریسٹ۔ یہ افسروں کےقوت ارادی کو مضبوط کرے گا۔

ممتا بنرجی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو اخلاقی جیت قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ، ہم نے کبھی تعاون سے منع نہیں کیا ۔ سی بی آئی بغیر نوٹس کے کمشنر کے گھر گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف راجیو کمار کے لیے دھرنے پر نہیں ہیں وہ اس ملک کی عوام کے لیے دھرنے پر بیٹھی ہیں جو مودی حکومت کے ظلم سے پریشان ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم عدالت کے فیصلے کی عزت کرتے ہیں اور اخلاقی طور پر یہ ہماری جیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز ریاستی حکومت کے کام میں دخل دے رہا ہے ۔ مرکز آئین کی خلاف ورزی کررہا ہے۔مودی ہٹاؤ دیش بچاؤ کا نعرہ دیتے ہوئے ممتا نے کہا کہ 2019 میں ملک کا ہر شہری پی ایم ہوگا ۔ انہوں نے کہا مودی جی نے آئین کو ضائع کر دیا ہے ،جمہوریت کو ختم کردیا ہے۔ میرا کہنا ہے مودی ہٹاؤ اور ملک بچاؤ۔

انہوں نے کہا کہ میں ابھی عجلت میں عدالت کے فیصلے پر جواب نہیں دوں گی ۔ عدالت کا پورا فیصلہ پڑھنے کے بعد پورا جواب دوں گی ۔انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم کرنے کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے ۔ نوین پٹنایک ، چندر بابو نائیڈو اور اپوزیشن کے باقی رہنماؤں سے بات چیت کے بعد آگے کی حکمت عملی طے کریں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ میں سی بی آئی کے افسروں یا پھر کسی ایجنسی کے خلاف نہیں ہوں ۔ میر اکہنا ہے کہ ان لوگوں کو سیاسی دباؤ میں کام نہیں کرنا چاہیے۔ غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے راجیو کمار کو بنگال سے باہر شیلانگ میں سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کو کہا ہے۔

واضح ہو کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی مرکز ی حکومت پر یہ الزام لگاتے ہوئے دھرنے پر بیٹھ گئیں ہیں کہ وہ اپوزیشن پارٹیوں کو پریشان کرنے کے لیے سی بی آئی کا غلط استعما ل کررہی ہے۔3 فرور ی کی شام کو کولکاتہ میں تب ڈرامائی صورت حال پیدا ہوگئی تھی  جب سی بی آئی کے 40 افسروں کی ایک ٹیم چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں شواہد کو ضائع کرنے  کے الزام میں پولیس کمشنر کے رول کی جانچ کے لیے ان کے گھرپہنچی تھی ۔

اس کے جواب میں کولکاتہ پولیس نے سی بی آئی افسروں کو یہ جاننے کے لیے حراست میں لے لیا تھاکہ ان کے پاس پولیس کمشنر سے پوچھ تاچھ کرنے کے لیے ضروری کاغذات ہیں یا نہیں ۔اس وقت سے الزامات کا سلسلہ جاری ہے ۔ سی بی آئی پر مغربی بنگال حکومت کو نشانہ بنانے کا الزا م لگاتے ہوئے کئی اپوزیشن پارٹیوں نے ممتا بنرجی کی حمایت کی ہے۔