خبریں

مہاتما گاندھی کے پتلے کو گولی مارنے والی ہندو مہاسبھا کی رہنما پوجا پانڈے گرفتار

مہاتما گا ندھی کے یوم وفات پر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ایک ویڈیو میں ہندو مہاسبھا کی نیشنل سکریٹری پوجا شکن پانڈے گاندھی جی کے پتلے کو گولی مارتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ اس کے بعد کارکنوں نے پتلے کو جلا دیا تھا۔

مہاتما گاندھی کے پتلے کو گولی مارتی ہوئی پوجا شکن (فوٹو: ٹوئٹر)

مہاتما گاندھی کے پتلے کو گولی مارتی ہوئی پوجا شکن (فوٹو: ٹوئٹر)

نئی دہلی: مہاتما گاندھی کے پتلے کو گولی مارنے والی ہندو مہا سبھا کی نیشنل سکریٹری پوجا شکن پانڈے کو بدھ کو علی گڑھ پولیس نے اس کے شوہر اشوک پانڈے کے ساتھ گرفتار کر لیا۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، مہاتما گاندھی کے یوم وفات پر سوشل میڈیا  پر وائرل ایک مبینہ ویڈیو میں  دیکھا گیا تھا کہ تنظیم کی نیشنل سکریٹری پوجا شکن پانڈے گاندھی جی کے پتلے کو گولی مارتی ہوئی نظر آرہی ہے ۔ اس کے بعد کارکنوں نے اس پتلے کو جلا دیا تھا ۔ کارکنوں نے ناتھو رام گوڈسے کی تصویر کو مالا پہناتے ہوئے مٹھائی بھی تقسیم کی تھی ۔

واضح ہوکہ 30 جنوری کو بابائے قوم مہاتما گاندھی کے یوم وفات پر جہاں پورے ملک میں ان کی خدمات کو یاد کیا جارہا تھا اور ان کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا تھا،وہیں ہندو مہاسبھا نام کی ایک تنظیم  کے کارکنوں  کے ذریعے مہاتما گاندھی کا پتلا بنا کر ان کو گولی مارنے کی بات سامنے آئی تھی۔اس معاملے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا ۔ میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق معاملہ اتر پردیش کے علی گڑھ شہر کا ہے۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے فوراً ہندو مہاسبھا کے دفتر پہنچ کر دو کارکنوں کو حراست میں لیاتھا۔وہیں علی گڑھ کے گاندھی پارک تھانے میں پوجا شکن پانڈے سمیت 9 لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153اے، 295 اے اور 147 کے تحت معاملہ درج کیا  گیا ہےاور پتلا جلانے کو لے کر اسپیشل پاور ایکٹ بھی لگایا گیا ہے۔

دریں اثنا اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کے قومی ترجمان اشوک پانڈے نے ان کے ذریعے گاندھی کے ‘قتل’ کو دوہرانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ا س میں کچھ غلط نہیں لگتا کیوں کہ ملک میں راون کو جلانے کے لیے بھی اس واقعے کو دوہرایا جاتا ہے۔ ہم نے ایسا اپنے دفتر کے احاطے کے اندر کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ، وہ (گاندھی) بٹوارے کے لیے ذمہ دار تھے … 10 لاکھ سے زیادہ ہندو مارے گئے تھے ۔ اشوک پانڈے پوجا شکن پانڈے کے شوہر ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ معاملے کے دوران وہاں موجود تھے۔

اس معاملے میں اے بی ایچ ایم کے ممبروں نے پوجا کے خلاف شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ تنظیم کا حصہ نہیں تھی اور اس نے ہمارے بینر کا غلط استعمال کیا ہے ۔ یہ شکایت اے بی ایچ ایم کے ممبر راجیو کمار نے درج کرائی تھی ، جس کے صدر سوامی چکرپانی ہیں۔حالاں کہ بعد میں اشوک پانڈے نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اے بی ایچ ایم کے ممبر تھے جس کے قومی صدر چندر پرکاش کوشک تھے ۔

سوامی چکرپانی کے ذریعے چلائے جارہے اے بی ایچ ایم سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔پولیس نے غلط طریقے سے راجیو کی شکایت پر پوجا کے خلاف ایف آئی آر درج  کرلی۔وہیں اس معاملے کے بعد کانگریس رہنما نےکہا تھا کہ  مرکز اور ریاست میں بی جے پی کی  حکومتیں خاموشی سے ان سرگرمیوں کی حمایت کررہی ہیں ۔ انہوں نے سوموار کو ملک بھر میں اس کے خلاف مظاہرہ بھی کیا تھا۔