خبریں

مغربی بنگال: جس سابق آئی پی ایس کے گھر سی آئی ڈی کو 2.5 کروڑ روپے ملے تھے، وہ بی جے پی میں شامل

بی جے پی میں شامل ہوئیں سابق آئی پی ایس افسر بھارتی گھوش جبراً وصولی اور مجرمانہ سازش کے معاملے میں سی آئی ڈی جانچ‌کے دائرے میں ہیں، جبکہ ان کے شوہر راجو حراست میں ہیں۔

مغربی بنگال میں سابق آئی پی ایس افسر بھارتی گھوش  گزشتہ سوموار کو نئی دہلی میں کیلاش وجئے ورگیہ کی موجودگی میں بی جے پی میں شامل ہو گئیں/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

مغربی بنگال میں سابق آئی پی ایس افسر بھارتی گھوش  گزشتہ سوموار کو نئی دہلی میں کیلاش وجئے ورگیہ کی موجودگی میں بی جے پی میں شامل ہو گئیں/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مغربی بنگال میں جبراً وصولی اور مجرمانہ سازش کی ملزمہ سابق آئی پی ایس افسر بھارتی گھوش نے بی جے پی کا دامن تھام لیا ہے۔ کبھی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی قریبی رہیں گھوش پر ابھی پھروتی کا ایک معاملہ بھی چل رہا ہے۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، گھوش جبراً وصولی اور مجرمانہ سازش کے معاملے کو لےکر سی آئی ڈی کی جانچ‌کے دائرے میں ہیں، جبکہ ان کے شوہر راجو حراست میں ہیں۔

مرکزی وزیر روی شنکر پرساد، بی جے پی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ اور مکل رائے کی موجودگی میں  بی جے پی میں شامل ہونے والی گھوش نے کہا کہ مغربی بنگال میں جمہوریت ختم ہو چکی ہے۔ ذرائع کے مطابق، بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد بھارتی گھوش آئندہ لوک سبھا انتخاب میں میدان میں اتر سکتی ہیں۔ دی کوئنٹ کی خبر کے مطابق، گزشتہ سال فروری مہینے میں سی آئی ڈی نے گھوش کے گھر پرچھاپہ مار‌کر 2.5 کروڑ نقد بر آمد کیا تھا۔ تفتیش   میں تعاون نہ کرنے پر جانچ  ایجیسی نے گھوش کو ‘ موسٹ وانٹیڈ ‘ تک قرار دیا تھا۔

بھارتی گھوش نے کہا کہ انہوں نے اپنی جائیداد کی پوری تفصیل دی تھی۔ جبکہ سی آئی ڈی نے بتایا تھا کہ بر آمد کئے گئے 2.5 کروڑ روپے کے بارے میں کہیں کوئی جانکاری نہیں دی گئی تھی۔ سی آئی ڈی نے کورٹ کے حکم پر غیر قانونی وصولی کے ایک معاملے میں بھارتی گھوش کے خلاف تفتیش شروع کی تھی۔ اس جانچ‌کے دوران ہی سی آئی ڈی کو بھارتی گھوش کے گھر سے 300 کروڑ روپے کی زمین خریدنے کے دستاویز ملے تھے۔

 اسی سلسلے میں سی آئی ڈی بھارتی گھوش سے پوچھ تاچھ کرنا چاہتی تھی، لیکن جب ان کا کوئی پتہ نہیں لگا تو سی آئی ڈی نے ان کو موسٹ وانٹیڈ قرار دیا تھا۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق، سی آئی ڈی نے پہلے گھوش کے خلاف مغربی مدناپور کی ایک عدالت میں آٹھ دیگر لوگوں کے ساتھ ایک فرار کے طور پر نشان زد کرتے ہوئے چارج شیٹ دائر کیا تھا۔ گھوش کے علاوہ، ان کے سابق محافظ سجیت منڈل کو بھی چارج شیٹ میں ایک فرار کے طور پر دکھایا گیا تھا۔

حالانکہ، انڈین ایکسپریس کے ذریعے حاصل کی گئی ایک آڈیو کلپ میں، گھوش کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ وہ فرار نہیں ہیں اور جلدہی لوگوں کا سامنا کریں‌گی۔ انہوں نے کہا، ‘ میرا معاملہ ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ سپریم کورٹ نے مجھے گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا، اس لئے میں فرار نہیں ہوں۔ لوگ مجھے ایک فرار بتاکر میری امیج خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ‘

رپورٹ کے مطابق، سی آئی ڈی نے گزشتہ سال فروری میں چندن ماجھی کے ذریعے درج جبراً وصولی اور مجرمانہ سازش کی شکایت کی بنیاد پر بھارتی گھوش کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔ سی آئی ڈی نے اپنی چارج شیٹ  میں گھوش کے فلیٹوں پر چھاپے کی ایک سریز سے بھاری مقدار میں نقد اور سونے کے زیور بر آمد کرنے کا ذکر کیا تھا۔

بھارتی گھوش کا پارٹی میں استقبال کرتے ہوئے کیلاش وجئے ورگیہ نے ٹوئٹر پر لکھا، ‘ مغربی بنگال میں بی جے پی کی بڑھتی فیملی۔ سابق آئی پی ایس بھارتی گھوش جی کا بی جے پی فیملی میں استقبال ہے۔ ‘

دی کوئنٹ کی رپورٹ کے مطابق، ایسا مانا جاتا ہے کہ مکل رائے کے بی جے پی میں جانے کے بعد ممتا بنرجی اور بھارتی گھوش کے تعلقات میں کھٹاس آ گئی تھی۔ اس کے بعد مغربی بنگال میں میدناپور ضلع کی سابنگ سیٹ پر ضمنی انتخاب ہوا۔ اس انتخاب میں بی جے پی کے مینڈیٹ میں اضافہ دیکھنے کو ملا تھا۔ وہ بھی تب جب اس علاقے میں بی جے پی کا کوئی بڑا چہرہ نہیں تھا۔

اس کا ٹھیکرا ترنمول رہنماؤں نے بھارتی گھوش کے اوپر پھوڑ دیا اور انتخاب کے بعد گھوش کا ٹرانسفر ایک کم تر عہدے پر کر دیا گیا۔ جس کے بعد بھارتی گھوش نے 29 دسمبر 2017 کو استعفیٰ دے دیا تھا۔