خبریں

مدھیہ پردیش: مبینہ گئو کشی کے معاملے میں 3 لوگوں پر این ایس اے کے تحت معاملہ درج

پولیس نے کہا ہے کہ حساس علاقہ ہونے کی وجہ سے این ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔شیو راج حکومت میں 2007 سے 2016 کے بیچ گئو کشی کے معاملے میں 22 لوگوں کو این ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : مدھیہ پریش کے کھنڈوا میں مبینہ گئو کشی کے معاملے میں تین لوگوں  کو این ایس اے کی دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق، کھنڈوا کے ایس پی سدھارتھ بہو گنا نے اس کی تصدیق کرتے ہوئےکہا کہ  کھنڈوافرقہ وارانہ  طور پر بے حد حساس  علاقہ ہے ، اسی وجہ سے ان پر این ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔سدھارتھ بہو گنا نے کہا کہ ، پولیس کو تین دن پہلے جانکاری ملی تھی کہ موگھٹ کے پاس کچھ لوگ گئو کشی میں ملوث ہیں ۔ جب پولیس موقع پر پہنچی تو ملزم وہاں سے فرار ہوگئے لیکن ہمیں گئو کشی کے ثبوت ملے۔

موگھٹ پولیس تھانے کے انچارج موہن سنگور نے بتایا کہ ، ندیم اور شکیل کے بارے میں  خفیہ جانکاری ملنے کے بعد جمعہ کو کھر کھالی گاؤں سے  ان کوگرفتار کیا گیا جبکہ تیسرے ملزم اعظم کو بجرنگ دل کے مظاہرے کی دھمکی ملنے کے بعد سوموار کو گرفتار کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ یہ لوگ پولیس سے بچنے کے لیے دودھ میں کنٹینروں میں گوشت لے جاتے تھے ۔ندیم ،  شکیل اور اعظم پر اس معاملے میں MP Prohibition of Cow Slaughter Act کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا ۔ پولیس نے ان  پر اس ایکٹ کی دفعہ 4، 6 اور 9 کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔

ایس پی کی سفارش پر ضلع کلکٹر نے این ایس اے کے تحت معاملہ درج کرنے کی منظوری دی ، جو زیادہ سے زیادہ ایک سال حراست میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔مدھیہ پردیش میں کمل ناتھ کی حکومت میں گئو کشی کے الزام میں این ایس اے لگانے کا یہ  پہلا معاملہ ہے۔ اس سے پہلے 2007 سے 2016 کے بیچ بی جے پی کی شیو راج حکومت میں گئو کشی کے  معاملے میں 22 لوگوں کو این ایس کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ جس میں پارٹی کی اقلیتی اکائی کا ایک کارکن بھی شامل تھا۔

واضح ہوکہ گزشتہ سال اسمبلی انتخاب سے پہلے ریاست کی دونوں اہم پارٹیوں بی جے پی اور کانگریس کے ذریعے گئو رکشا کو لے کر وعدے کیے گئے تھے۔ کانگریس نے ہر پنچایت میں شیلٹر بنانے کا وعدہ کیا تھا اور اب ا س کے پہلے  مرحلے کا اعلان کر دیا گیا ہے ۔ گزشتہ ہفتے حکومت نے بتا یا کہ پہلے مرحلے میں آئندہ 4 مہینوں کے اندر ایک ہزار گئو شالہ بنایا جائے گا۔ دوسری طرف کمل ناتھ حکومت کے  این ایس اے کے تحت  کارروائی کرنے پر سوال  اٹھ رہے ہیں ۔

مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی رہنما ڈی راجہ نے اس بارے میں کہا کہ ، بی جے پی سے لڑنا الگ بات ہے، لیکن وہ اس طرح کے قدم کو صحیح کیسے ٹھہرا سکتے ہیں ۔ راہل گاندھی کو اس بارے میں جواب دینا چاہیے  کہ ان کی حکومتیں اپنی ریاستوں میں کیا کر رہی ہیں ۔