خبریں

سوشل میڈیا پر شہری حقوق کے تحفظ کو لے کر پارلیامانی کمیٹی نے ٹوئٹر کو طلب کیا

کچھ دن پہلے رائٹ ونگ تنظیم یوتھ فار سوشل میڈیا ڈیموکریسی کے ممبروں نے ٹوئٹر پر الزام لگایا تھا کہ اس نے رائٹ ونگ مخالف رخ اختیار کیا ہے اور ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو بند کر دیا ہے۔ تنظیم نے پارلیامانی کمیٹی کے صدر انوراگ ٹھاکر سے اس کی شکایت کی تھی۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: انفارمیشن ٹکنالوجی معاملوں کی پارلیامانی کمیٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے مدعے پر ٹوئٹر افسروں کو طلب کیا ہے۔ کمیٹی کے صدر انوراگ ٹھاکر نے منگل کو یہ جانکاری دی۔ کمیٹی نے  منسٹری آف الکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی کے ترجمانوں کو بھی میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے کہا ہے۔یہ میٹنگ 11 فروری کو ہونی ہے۔

بی جے پی کے ایم پی انوراگ ٹھاکر نے اگلے ہفتے ہونے والی کمیٹی کی میٹنگ کا ایجنڈہ ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ٹوئٹر کے ترجمانوں کو اس مدعے پر اپنے خیالات کے اظہار کے لیے کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔ انھوں نے عام لوگوں سے بھی اس معاملے میں ان کے خیالات اور مشورے مانگے ہیں۔

کچھ دن پہلے رائٹ ونگ تنظیم یوتھ فار سوشل میڈیا ڈیموکریسی کے ممبروں نے ٹوئٹر کے آفس کے باہرمظاہرہ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ ٹوئٹرنے  رائٹ ونگ مخالف رخ اختیار کیا ہے اور ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو بند کر دیا ہے۔ تنظیم کے کچھ لوگوں نے اس بارے میں انوراگ ٹھاکر کو بھی خط لکھا تھا۔

کمیٹی نے اس سے پہلے منسٹری آف  انفارمیشن ٹکنالوجی کے افسروں کو فیس بک اور دیگر سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس سے تحریری طور پر حلف لینے کی ہدایت دی تھی کہ ان کے پلیٹ فارم کا استعمال ہندوستانی انتخابات کو متاثر کرنے کے لیے نہیں کیا جائے گا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)