خبریں

دہلی میں سوائن فلو کے 1000 سے زیادہ معاملے، 1 کی موت: رپورٹ

دہلی میں سوائن فلو سے کم سے کم 14 لوگوں کی موت ہوئی ہیں، جن میں صفدرجنگ اسپتال میں 3، رام منوہر لوہیا اسپتال  میں 10 اور ایمس میں 1 موت ہوئی ہے۔ حالانکہ، دہلی کے یہ اعداد و شمار مرکزی وزارت صحت کے ڈیٹا میں ظاہر نہیں کئے گئے ہیں۔

(فائل فوٹو : رائٹرس)

(فائل فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: دہلی میں انفلوئنزا اے (ایچ1این1) یعنی سوائن فلو کے 124 نئے معاملے درج ہونے کے بعد شہر میں اس سے متاثر لوگوں کی تعداد بڑھ‌کر 1019 ہو گئی ہے۔ اس بیماری سے ایک آدمی کی موت بھی ہوئی ہے۔ ایک رپورٹ میں اس بات کی جانکاری ملی۔ دہلی کے ڈائراکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز کے ذریعے  جاری رپورٹ کے مطابق شہر میں سوموار تک 895 لوگوں میں سوائن فلو کی تصدیق ہوئی۔ ان میں 712 بالغ اور 183 بچے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، بالغوں کے کم سے کم 104 اور بچوں کے 20 نئے معاملے درج کئے گئے ہیں جبکہ بیماری سے ایک شخص کی موت بھی ہو گئی ہے۔ سوموار تک دہلی حکومت نے سوائن فلو سے کسی کے مرنے کی رپورٹ نہیں کی تھی لیکن منگل کی رپورٹ میں ایک شخص کے مرنے کی بات کہی گئی ہے۔ حالانکہ یہاں مرکز کے زیرِنگرانی دو اسپتالوں میں اس سال سوائن فلو سے کم سے کم 14 لوگوں کے مرنے کی رپورٹ ہے۔

صفدرجنگ اسپتال میں سینئر ڈاکٹروں کے مطابق، اس بار سوائن فلو سے تین لوگوں کے مرنے کی رپورٹ ہے جبکہ آر ایم ایل اسپتال میں اس بیماری سے 10 لوگوں کے مرنے کی رپورٹ ہے۔ ایمس میں بھی ایک شخص کی موت ہونے کی اطلاع ہے۔ افسروں نے بتایا کہ آر ایم ایل  میں سوائن فلو سے مرنے والے 10 مریضوں میں سے 9 دہلی سے تھے اور ایک شخص شہر سے باہر کا تھا۔

 ایچ1این1 پر ریاستی سطح کی میٹنگ کے بعد دہلی حکومت نے حال میں کہا تھا کہ شہر میں تمام سرکاری اسپتالوں میں اس بیماری  کے لئے ضروری ساز و سامان اور پی پی ای کٹ سمیت دوائیاں دستیاب ہیں۔ ساتھ ہی این95 ماسک بھی موجود ہیں۔ حال میں مرکزی وزارت صحت نے بیماری کے علاج، مینجمنٹ، ٹیکاکاری، مختلف انتظام، خطرات کی درجہ بندی اور روک تھام تدبیروں کے بارے میں ہدایات ہر اسپتال اور صحت مراکز کو جاری کئے۔

دہلی صحت محکمے کے ایک افسر نے بتایا، ‘ تمام اسپتالوں  کو وینٹی لیٹر تیار رکھنے اور بیماری سے روک تھام کے لئے اطلاع نشر کرنے کو کہا گیا ہے۔ ‘ موسمی انفلوئنزا ایچ1 این1 (سوائن فلو) کے لئے ہندی اور انگریزی میں صحت سے متعلق صلاح تیار  کی گئی  ہے اور اہم اخباروں میں اس کی اشاعت کی گئی ہے۔

ملک میں سوائن فلو سے ہونے والی اموات کی تعداد بڑھ‌کر 226 ہوئی

گزشتہ  ایک ہفتے میں سوائن فلو سے 31 لوگوں کی موت ہونے کے ساتھ ملک میں اس سال ‘ ایچ1این1 ‘ وائرس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ‌کر 226 ہو گئی ہے۔ وہیں، اس بیماری سے متاثر لوگوں کی تعداد 6000 کو پار‌کر گئی ہے۔ راجستھان میں سب سے زیادہ 34 فیصد معاملے درج کئے گئے ہیں۔ گزشتہ 4 فروری کو مرکزی وزارت صحت  کے اعداد و شمار کے مطابق 28 جنوری تک دہلی سوائن فلو کے معاملوں میں راجستھان اور گجرات کے بعد تیسرے نمبر پر تھی لیکن اب یہ دوسرے مقام پر ہے۔

 دہلی میں پچھلے ایک ہفتے میں 479 نئے معاملے درج ہونے کے ساتھ اس سال سوائن فلو کے کل 1011 معاملے سامنے آئے ہیں۔ دہلی میں سوائن فلو سے کم سے کم 14 اموات ہوئی ہیں، جن میں صفدرجنگ اسپتال میں تین، رام منوہر لوہیا (آر ایم ایل)  میں 10 اور ایمس میں ایک موت ہوئی ہے۔ حالانکہ، دہلی کے یہ اعداد و شمار مرکزی وزارت  صحت کے ڈیٹا میں ظاہر نہیں کئے گئے ہیں۔

وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق سوموار تک کل 6601 لوگوں میں اس بیماری کی تصدیق ہوئی ہے، جن میں سے 2030 لوگ پچھلے سات دنوں میں متاثر ہوئے ہیں۔ سوموار تک راجستھان میں 85 اموات اور 2263 معاملے درج کئے گئے۔ 43 اموات اور 898 لوگوں کے اس وائرس سے متاثر ہونے کے ساتھ گجرات تیسرے نمبر پر ہے۔ وہیں، ہریانہ میں دو موتیں اور 490 معاملے درج کئے گئے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق سوموار تک پنجاب میں سوائن فلو سے  30 اموات اور 250 معاملے، جبکہ مہاراشٹر میں 138 معاملے اور 12 موتیں درج کی گئی ہیں۔ وزارت صحت نے ریاستوں سے اس بیماری کا قبل از وقت پتا لگانے کے لئے اپنی نگرانی بڑھانے اور اسپتالوں میں بیڈ کا انتظام رکھنے کو کہا ہے۔ افسر نے بتایا کہ ریاستوں نے دوائیوں اور بیماری پہچان کٹ کی کوئی مانگ نہیں کی ہے۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ سال ملک میں سوائن فلو کے 14992 معاملے درج کئے گئے تھے اور اس بیماری سے 1103 موتیں ہوئی تھیں۔ اس بیچ، دہلی کے صحت محکمے کا ایک پینل مختلف اسپتالوں میں سوائن فلو سے ہوئی اموات کی جانچ کر رہا ہے۔ دہلی حکومت نے ایکایڈوائزری بھی جاری کی  ہے۔اس سے پہلے سوائن فلو کے بڑھتے اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے وزیر صحت جے پی نڈا نے ریاستوں کے ساتھ میٹنگ کی تھی اور ان سے اس بیماری کے شروعاتی اسٹیج کی پہچان کے بارے میں باتیں کی تھیں ۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)