خبریں

کھیل کی دنیا: 54سالہ اوما دیوی کو خطاب اور میرا بائی چانو کی شاندار واپسی

اوما دیوی نے2012میں لندن میں عالمی بلیارڈس چمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔2017میں اوما دیوی کو صدر جمہوریہ کے ہاتھوں ہندوستان میں خواتین کو دیا جانے والا سب سے بڑا اعزاز ناری شکتی سمان ملا۔

آر اوما دیوی، فوٹو بہ شکریہ: cuesportsindia.com

آر اوما دیوی، فوٹو بہ شکریہ: cuesportsindia.com

54سال کی عمر میں بہت سے لوگ آرام کرنے کے موڈ میں آ جاتے ہیں ۔ اگر اس عمر کے بعد بھی کوئی کھلاڑی اپنا کھیل نہ صرف جاری رکھے بلکہ وہ خطاب بھی جیتے تو اسے کمال ہی کہا جائے گا۔جی ہاں یہ کمال کیا ہے کرناٹک کی آر اوما دیوی نے جنہوں نے اتنی عمر میں خواتین کا زمرے میں نیشنل سنیئر بلیارڈس کا خطاب جیتا ۔انہوں نے خطاب کے لئے اپنے سے 33سال چھوٹی پنجاب کی کیرت بھنڈل کو ہرایا۔86ویں قومی اسنوکربلیارڈس مقابلے میں اوما دیوی نے لگاتار دوسری اور کل ملا کر ساتویں مرتبہ خطاب حاصل کیا ہے۔

گیارہ فروری1965کو پیدا ہونے والی اوما دیوی نے2012میں لندن میں عالمی بلیارڈس چمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔2017میں اوما دیوی کو صدر جمہوریہ کے ہاتھوں ہندوستان میں خواتین کو دیا جانے والا سب سے بڑا اعزاز ناری شکتی سمان ملا۔

چوٹ کی وجہ سے کافی دنوں تک کھیل سے دو ررہنے کے بعد ویٹ لفٹر میرا بائی چانو نے شاندار واپسی کی اور گولڈ حاصل کیا۔انہوں نے تھائی لینڈ میں 48کلو گرام کے زمرے میں 192کلو گرام کا وزن اٹھا کر ای جی اے ٹی کپ میں گولڈ جیتا۔گزشتہ دنوں چوٹ سے پریشان میرا بائی کئی اہم مقابلوں میں شامل نہیں ہو پائی تھیں جن میں عالمی چمپئن شپ بھی شامل ہے۔

چانو جکارتہ میں منعقد ایشین گیمز میں بھی نہیں شامل ہو پائی تھیں۔گولڈ کوسٹ میں دولت مشترکہ کھیلوں کے دوران چانو نے 196کلو گرام کا وزن اٹھا کر گولڈ جیتنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔اس کامیابی کے بعد چانو سے بہت امیدیں تھیں مگر چوٹ نے انہیں پریشان کیا اور وہ کئی ممکنہ کامیابیاں حاصل کرنے سے رہ گئیں۔اب انہوں نے گولڈ حاصل کرکے شاندار واپسی کی ہے اور ایسی امید کی جا رہی ہے کہ ان کی یہ شاندار کارکردگی جاری رہے گی۔

میرا بائی چانو، فوٹو: پی ٹی آئی

میرا بائی چانو، فوٹو: پی ٹی آئی

سوراشٹر کے خلاف78رنوں سے شاندار جیت حاصل کرنے کے بعد ودربھ کی ٹیم نے لگاتار دوسری مرتبہ رنجی ٹرافی کا خطاب اپنے نام کر لیا۔اب ودربھ ایسی چھٹی ٹیم بن گئی ہے جس نے دو یا اس سے زائد بار رنجی خطاب حاصل کئے ہیں۔ودربھ کی ٹیم اگر اس ٹرافی کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے تو اس میں اس کے تجربہ کار کھلاڑی وسیم جعفر کا اہم رول ہے۔

واضح رہے کہ وسیم جعفر 16فروری کو41سال کے ہو جائیں گے۔اتنی عمر ہو جانے کے باوجوداس سیزن میں وسیم جعفر نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور1037رن بنائے۔وسیم جعفر ممبئی کے بعد ودربھ کے لئے خوش قسمت ثابت ہو رہے ہیں۔جعفر آٹھ مواقع پر ممبئی ٹیم کا حصہ رہے جب اس نے ٹرافی جیتی۔اب وہ دو بار ودربھ کی خطاب حاصل کرنے والی ٹیم کا حصہ رہ چکے ہیں۔

وسیم جعفر، فوٹو: پی ٹی آئی

وسیم جعفر، فوٹو: پی ٹی آئی

کل ملا کر اب تک دس بار وہ اس ٹیم کا حصہ رہے جس نے ٹرافی حاصل کی۔جعفر کافی دنوں تک ممبئی کے لئے کھیلے اس کے بعد 2015سے16کے سیزن میں وہ ودربھ میں شامل ہو گئے اور اب ان کی شمولیت کے بعد ٹیم نے دو بار خطاب حاصل کر لیا ہے۔ودربھ ایسی چھٹی ٹیم بنی ہے جس نے رنجی کا خطاب لگاتار دو یا اس سے زائد مرتبہ حاصل کئے۔ودربھ سے پہلے یہ کارنامہ ممبئی، مہاراشٹر، کرناٹک،راجستھان اور دہلی ٹیمیں کر چکی ہیں۔

ہندوستانی فٹبال کےلئے یہ اچھی خبر نہیں ہے۔فیفا کی تازہ درجہ بندی میں ہندوستان کی فٹبال ٹیم ٹاپ100سے باہر ہو گئی ہے۔ہندوستان کو 6 مقام کا نقصان ہوا ہے۔گزشتہ دنوں متحدہ عرب امارات میں منعقد اے ایف سی ٹورنامنٹ کے گروپ اے میں ہندوستان کو میزبان یو اے ای، بحرین اور تھائی لینڈ کے ساتھ رکھا گیا تھا۔پہلے میچ میں تو ہندوستان نے تھائی لینڈ کے خلاف شاندار جیت حاصل کی مگر اگلے دو میچوں میں اسے یو اے ای اور بحرین کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ان شکست کے بعد ٹیم ٹورنامنٹ سے تو باہر ہوئی ہی درجہ بندی میں بھی اسے نقصان ہوا۔

فوٹو بہ شکریہ بی سی سی آئی

فوٹو بہ شکریہ بی سی سی آئی

نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنے کے بعد ہندوستان کو پہلے ٹی20میچ میں جس شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اس سے بڑی مایوسی ہاتھ لگی تھی مگر دوسرے ٹی20میں ہندوستانی ٹیم نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرکے جیت حاصل کر لی اور سیریز میں 1-1کی برابری کر لی۔ کپتان روہت شرما نے ہندوستان کی اس جیت میں 29گیندوں پر50رن بنا کرشاندار رول تو ادا کیا ہی وہ ٹی20میں سب سے زیادہ رن بنانے والے بلے باز بھی بن گئے۔

روہت شرما نے نیوزی لینڈ کے ہی مارٹن گپٹل کا ریکارڈ توڑا۔روہت اب 92میچوں کی84اننگ میں 2288رن بنا چکی ہیں۔مارٹن گپٹل 76میچوں میں2272رنوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ٹی20میں اب تک پانچ ایسے بلے باز ہوئے ہیں جنہوں نے دو ہزار یا اس سے زائد رن بنائے ہیں۔

ان کھلاڑیوں میں روہت شرما اور مارٹن گپٹل کے علاوہ شعیب ملک، وراٹ کوہلی اور برینڈن میکولم کے نام شامل ہیں۔رو ہت شرما کے نام ٹی20میں سب سے زیادہ چار سنچریاں بنانے کا ریکارڈ بھی ہے۔وہ اپنے نام سب سے زیادہ20مرتبہ50یا اس سے زائد ر ن بنانے کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔