خبریں

انل امبانی رافیل کے لیے سرمایہ لگاسکتے ہیں لیکن 550 کروڑ روپے کا بقایہ نہیں ادا کرسکتے : ایرکسن

سپریم کورٹ نے انل امبانی اور دیگر دو لوگوں کے خلاف 550 کروڑ روپے کی بقایہ رقم کی ادائیگی نہیں کرنے کی وجہ سے ہتک عزت کی  کاروائی کے لئے ٹیلی کام کمپنی ایرکسن انڈیا کی عرضی پر سماعت پوری کر لی۔ عدالت اس پر بعد میں فیصلہ سنائے‌گی۔

فوٹو : پی ٹی آئی/رائٹرس

فوٹو : پی ٹی آئی/رائٹرس

نئی دہلی: ٹیلی کام کمپنی ایرکسن انڈیا نے گزشتہ بدھ کو سپریم کورٹ میں الزام لگایا کہ ریلائنس گروپ کے پاس رافیل جیٹ معاہدے میں سرمایہ کاری کے لئے پیسہ ہے لیکن وہ ان کا 550 کروڑ روپے کا بقایاادا کرنے کے اہل نہیں ہیں۔ حالانکہ انل امبانی گروپ نے ایرکسن کے اس الزام کو فوراً خارج کر دیا۔انل امبانی نے سپریم کورٹ میں کہا کہ بڑے بھائی مکیش امبانی کی کمپنی ریلائنس جیو کے ساتھ ان کی جائیداد کی فروخت کا معاہدہ پورا نہیں ہو پانے کی وجہ سے ان کی کمپنی دیوالیہ کارروائی میں چلی گئی جس سے اب جائیداد پر ان کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔

انل امبانی کی قیادت والی ریلائنس کمیونی کیشنز (آرکام)نے عدالت سے کہا کہ انہوں نے ایرکسن کا بقایا چکانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی لیکن جیو کے ساتھ جائیداد کی فروخت کامعاہدہ پورا نہیں ہو پانے کی وجہ سے وہ اس میں ناکام رہے۔سپریم کورٹ نے ریلائنس کمیونی کیشنز لمیٹڈ کے چیئر مین انل امبانی اور دو دیگر کے خلاف 550 کروڑ روپے کی بقایا رقم کی ادائیگی نہیں کرنے کی وجہ سے ان کے خلاف ہتک عزت کی  کارروائی کے لئے ایرکسن انڈیا کی عرضی پر بدھ کو سماعت پوری کر لی۔ عدالت اس پر بعد میں فیصلہ سنائے‌گی۔

جسٹس آر ایف نریمن اور جسٹس ونیت شرن کی بنچ نے متعلقہ فریقوں  کو سننے کے بعد کہا کہ اس پر فیصلہ بعد میں سنایا جائے‌گا۔اس معاملے کی سماعت کے دوران ایرکسن انڈیا کی طرف سے پیش سینئر وکیل دشینت دوے نے کہا کہ عدالت کے آرڈر کی جان بوجھ کر توہین کی گئی ہے اور اس کے لئے ان کے خلاف کارروائی شروع کی جانی چاہیے۔آرکام کی طرف سے پیش سینئر وکیل مکل روہتگی نے کہا کہ اس میں کارروائی کا کوئی معاملہ نہیں بنتا کیونکہ عدالت کے کسی حکم کی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے۔

انل امبانی، ریلائنس ٹیلی کام لمٹیڈکے چیئر مین ستیش سیٹھ اور ریلائنس انفراٹیل لمٹیڈ کی چیئرپرسن چھایا ویرانی اس معاملے کی سماعت کے دوران عدالت میں موجود تھے۔عدالت نے گزشتہ سال 23 اکتوبر کو آرکام سے کہا تھا کہ وہ 15 دسمبر، 2018 تک بقایا رقم کی ادائیگی کرے اور ایسا نہیں کرنے پر اس کو 12 فیصد سالانہ کی در سے سود بھی دینا ہوگا۔ایرکسن نے انل امبانی اور دو دیگر کے خلاف ہتک عزت کی  کارروائی کرنے کی التجا کرتے ہوئے عرضی میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے 15 دسمبر، 2018 تک بقایا رقم کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔

اس سے پہلے، منگل کو دوے نے عدالت  سے کہا تھا کہ ریلائنس نے کئی بار عدالت کی توہین کی ہے اور انہوں نے خود میں تبدیلی نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ آرکام نے عدالت  کے دو احکام کی خلاف ورزی کی ہے اور یہاں تک کہ حلف کے تحت اطلاع چھپاتے ہوئے غلط جانکاری دی۔روہتگی نے کہا کہ مواصلاتی کمپنی کی 25000 کروڑ روپے کی جائیداد ریلائنس جیو کو بیچنے کا معاہدہ ناکام ہو گیا اور اب وہ دیوالیہ کی حالت میں ہے۔

دوے نے دعویٰ کیا کہ ممبئی اسٹاک ایکسچنج میں داخل دستاویز میں ریلائنس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کو حال ہی میں ریلائنس جیو سمیت الگ الگ کمپنیوں کو بیچنے سے تین ہزار کروڑ روپے اور دو ہزار کروڑ روپے ملے ہیں۔ روہتگی نے کہا کہ یہ رقم ریلائنس کو نہیں ملی ہے۔آرکام نے سات جنوری کو کہا تھا کہ وہ رقم لوٹانے کے متعلق اپنی خواہش کو واضح کرنے کے لئے 118 کروڑ روپے کے دو ڈیمانڈ ڈرافٹ عدالت کی رجسٹری میں جمع کرے‌گا اور باقی رقم بھی کچھ وقت میں ادا کر دے‌گا۔

واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے ریلائنس کمیونی کیشنز لمٹیڈ کے چیئر مین انل امبانی اور دیگر دو لوگوں کے خلاف 550 کروڑ روپے کی بقایا رقم کی ادائیگی نہیں کرنے کی وجہ سے ہتک عزت کی کارروائی کے لئے ایرکسن انڈیا کی عرضی پر بدھ کو سماعت پوری کر لی۔ عدالت اس پر بعد میں فیصلہ سنائے‌گی۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)