خبریں

پلواما حملہ: گونرنے مانا- انٹلی جنس کی ناکامی کے ساتھ ہماری بھی غلطی ہے

جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ ہم ہائی وے پر گھوم رہی دھماکہ خیز  مواد سے بھری گاڑی کی پہچان کرنے میں ناکامیاب رہے ۔ ہمیں یہ بات قبول کرنی ہوگی کہ ہم سے بھی غلطی ہوئی ہے۔

گورنر ستیہ پال ملک۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

گورنر ستیہ پال ملک۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ پلواما میں ہوا حملہ کچھ حدتک  انٹلی جنس کی ناکامی کا نتیجہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی ناکامی یہ تھی کہ  سی آر پی ایف دھماکہ خیز مواد سے بھری اسکارپیو کی پہچان کر پانے اور اس کی سر گرمیوں کا پتہ لگانے میں ناکام رہی۔انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق،ملک نے کہا ، ہم یہ قبول نہیں کر سکتے کہ انٹلی جنس ناکام ہو۔ ہم ہائی وے پر گھوم رہی دھماکہ خیز  مواد سے بھری گاڑی کی پہچان کرنے میں ناکامیاب رہے ۔ ہمیں یہ بات قبول کرنی ہوگی کہ ہم سے بھی غلطی ہوئی ہے۔

انہوں نے قبول کیا کہ سی آر پی ایف کے ذریعے جیش محمد سمیت مقامی دہشت گردوں کا خاتمہ کرنے کے دوران ایسی کوئی وارننگ یا خفیہ جانکاری نہیں ملی تھی کہ ان میں کسی کو بھی خود کش حملہ آور  بنانے کے لیے تربیت دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا ، یہ انٹلی جنس کی ناکامی کا نتیجہ ہے کہ ہمیں پتہ نہیں تھا کہ ان میں کوئی فدائین ہے ۔ میں یہ بات قبول کرسکتا ہوں  کہ یہ شخص(خودکش حملہ آور جس کی پہچان عادل احمد دارکے طور پر کی گئی ہے) کافی حد تک ہمارے مشکوک لوگوں کی فہرست میں تھا۔

لیکن دباؤ کی وجہ سے وہ چھپ گئے تھے اور کسی نے بھی ان کو اپنے گھروں میں پناہ نہیں دی تھی ۔ وہ جنگل یا پہاڑیوں میں کہیں چھپ گیا ۔ ہمیں اس کے بارے میں پتہ تھا لیکن ہم اس کا پتہ نہیں لگا سکے ۔ ایسا بہت کم ہوتا ہے  لیکن وہ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا ۔ حالاں کہ باقی سبھی مار گرائے گئے تھے۔گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ دونوں نے ان سے فون پر بات کی ہے۔

ملک نے کہا ، سکیورٹی کے جائزے کے دوران حکمت عملی بنائی جائے گی لیکن میں یہ بتاسکتا ہوں کہ 3 مہینے کے اندر ہم ان کو ختم کردیں گے ۔ ہم نے پنچایت انتخاب اور بلدیاتی انتخاب کرائے لیکن ایک پرندے کی بھی جان نہیں گئی ۔ اس سے پہلے انتخابات  کے دوران ڈھیر سارے لوگوں کی موت ہوتی تھی ۔انہوں نے اس حملے کو دہشت گردوں کی جھلاہٹ کا نتیجہ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا ،’ پاکستان کی طرف سے دہشت گردوں پر لگاتار کچھ بڑا کرنے کا دباؤ بنایا جارہا ہے ۔ یہ حملہ اسی جھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔