خبریں

جموں و کشمیر: راجوری میں IEDبلاسٹ، ایک آرمی افسر کی موت

 نوشیرا سیکٹر میں ایل او سی کے 1.5کلو میٹر اندر آئی ای ڈی کو پلانٹ کیا گیا تھا۔ جس کو ڈی فیوز کرنے کے دوران افسر کی موت ہو گئی۔

علامتی تصویر/فوٹو : پی ٹی آئی

علامتی تصویر/فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: پلواما میں دہشت گردانہ حملے کے بعد اب ریاست کے راجوری میں ایک اور آئی ای  ڈی بلاسٹ کی خبر آئی ہے۔ این ڈی ٹی وی کی ایک خبر کے مطابق؛ راجوری میں ایک آئی  ای ڈی بلاسٹ ہوا ہے، جس میں آرمی کے ایک افسر کی موت ہو گئی ہےجبکہ ایک جوان زخمی ہو گیا ہے۔دفاعی ترجمان لیفٹننٹ کرنل دیویندر آنند نے سنیچر کو اس کی جانکاری دی۔ اس حملے کے پیچھے کی وجہ ابھی معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ آئی ای  ڈی کو پلانٹ کیا گیا تھا، جس کو ڈی فیوز کرنے کے دوران افسر کی موت ہو گئی۔

ہندوستان ٹائمس کی ایک خبر کے مطابق؛لیفٹننٹ کرنل آنند نے کہا کہ میجر رینک کے افسر کی جان لینے والا یہ بلاسٹ دوپہر تقریباً 3 بجے ہوا۔

  خبر کے مطابق؛ دہشت گردوں کے ذریعے لگائے گئے آئی ای ڈی دھماکہ خیز مواد کو ڈی فیوز کرتے وقت آرمی کے میجر رینک کے افسر کی موت ہو گئی۔ افسر آرمی کے انجینئرنگ کارپس میں تھے۔ نوشیرا سیکٹر میں ایل او سی کے 1.5کلو میٹر اندر آئی ای ڈی کو پلانٹ کیا گیا تھا۔راجوری کا یہ واقعہ پلواما دہشت گردانہ حملے کے محض 48 گھنٹوں کے اندر ہوا ہے۔

ذرائع نے  بتایا،’ گشت پر نکلے افسر اور فوجیوں کو راستے میں کھدی ہوئی مٹی  دکھی تھی۔ اس میں ایک آئی ای ڈی ملا تھا، اس کو ڈی فیوز کرنے کے دوران بلاسٹ ہو گیا ،جس میں ایک افسر کی موت ہو گئی جبکہ ایک فوجی زخمی ہو گیا۔’

غور طلب ہے کہ سری نگر سے تقریباً 30 کیلو میٹر دور سری نگر جموں قومی شاہراہ پر پلواما ضلع کے اونتی پور علاقے میں لاٹو موڈ پر اس قافلے پر گھات لگاکر یہ خود کش حملہ کیا گیا۔ حملے میں تقریباً 40 جوان شہید ہوگئے تھے ۔ حملے کے فوراً بعد دہشت گرد تنظیم جیش محمد نے اس کی ذمہ داری لی تھی ۔پولیس نے اس خودکش حملے کو انجام دینے والے مبینہ  دہشت گرد کی پہچان پلواما کے کاکاپورا کے رہنے والے عادل محمد ڈار کے طور پر کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ احمد 2018 میں جیش محمد میں شامل ہوا تھا۔