خبریں

بی جے پی میں شامل ہوئیں سابق آئی پی ایس کی جبراً وصولی سمیت کئی معاملوں میں گرفتاری سے روک

سابق آئی پی ایس افسر بھارتی گھوش اسی مہینے بی جے پی میں شامل ہوئی تھیں ۔ سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا کہ بھارتی گھوش کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔

مغربی بنگال میں سابق آئی پی ایس افسر بھارتی گھوش  گزشتہ سوموار کو نئی دہلی میں کیلاش وجئے ورگیہ کی موجودگی میں بی جے پی میں شامل ہو گئیں/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

مغربی بنگال میں سابق آئی پی ایس افسر بھارتی گھوش  گزشتہ سوموار کو نئی دہلی میں کیلاش وجئے ورگیہ کی موجودگی میں بی جے پی میں شامل ہو گئیں/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے حال ہی میں مغربی بنگال بی جے پی میں شامل ہونے والی سابق آئی پی ایس افسر بھارتی گھوش کو ان کے خلاف درج سبھی معاملوں میں گرفتاری سے منگل کو تحفظ  فراہم کر دیا ہے۔جسٹس اے کے سیکری کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ بھارتی گھوش کے خلاف سزا دینے سے متعلق کوئی بھی کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔ عدالت نے اس کے ساتھ ہی معاملے کی شنوائی تین ہفتے کے لیے ملتوی کر دی ہے۔

ایک وقت میں ترنمول کانگریس کی سپریمو ممتا بنرجی کی قریبی سمجھی جانے والی بھارتی گھوش نے گرفتاری سے تحفظ کی گزارش کرتے ہوئے عرضی دائر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کی حکومت نے ان کے خلاف اب تک 10 ایف آئی آر درج کی ہے۔انہوں نے عرضی میں کہا کہ سپریم کورٹ پہلے ہی ان کو 7 معاملوں میں گرفتاری سے تحفظ فراہم کر چکا ہے لیکن ریاستی حکومت نے اب اس کے خلاف 30 نئے معاملے درج کیے ہیں ۔

مغربی بنگال حکومت نے بھارتی گھوش کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے خلاف واضح شواہد ہیں ۔ ریاستی حکومت نے اس بارے میں گھوش اور اس کے نجی سکیورٹی افسر کے بیچ ہوئی بات چیت کی تفصیل بھی پیش کی ہے۔سپریم کورٹ نے اکتوبر 2008 کو بھارتی گھوش کو مبینہ طور پر غیر قانونی روپے کے بدلے غیر قانونی طریقے سے سونا حاصل کرنے اور جبراً وصولی کے معاملے میں گرفتاری سے تحفظ فراہم کیا تھا۔

اس سے پہلے معاملے کی شنوائی کے دوران  گھوش کے وکیل نے کہا تھا کہ ان کے خلاف 2016 کے ایک معاملے میں 7 ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس ان کے موکل کے خلاف الگ الگ مقامات پر کارروائی کر رہی ہے ۔ اس لیے ان کو کوئی بھی کارروائی کرنے سے روکا جائے۔حالاں کہ ریاستی حکومت کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل نے عرضی کی مخالفت میں کہا تھا  کہ وہ ریویو پٹیشن کی بنیاد پر گرفتاری پر روک چاہتی ہے جو نہیں کیا جاسکتا۔

سبل کا کہنا تھا کہ گھوش کو گزشتہ سال اکتوبر میں پہلے ہی گرفتاری سے تحفظ حاصل ہے۔قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد، بی جے پی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ اور مکل رائے کی موجودگی میں  بی جے پی میں شامل ہونے والی گھوش نے کہا کہ مغربی بنگال میں جمہوریت ختم ہو چکی ہے۔انہوں نے الزام لگایا تھا کہ مغربی بنگال میں ڈیموکریسی کی جگہ ٹھگو کریسی نے لے لی ہے۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، گھوش جبراً وصولی اور مجرمانہ سازش کے معاملے کو لےکر سی آئی ڈی کی جانچ‌کے دائرے میں ہیں، جبکہ ان کے شوہر راجو حراست میں ہیں۔

 دی کوئنٹ کی خبر کے مطابق، گزشتہ سال فروری مہینے میں سی آئی ڈی نے گھوش کے گھر پرچھاپہ مار‌کر 2.5 کروڑ نقد بر آمد کیا تھا۔ تفتیش   میں تعاون نہ کرنے پر جانچ  ایجیسی نے گھوش کو ‘ موسٹ وانٹیڈ ‘ تک قرار دیا تھا۔سی آئی ڈی نے کورٹ کے حکم پر غیر قانونی وصولی کے ایک معاملے میں بھارتی گھوش کے خلاف تفتیش شروع کی تھی۔ اس جانچ‌کے دوران ہی سی آئی ڈی کو بھارتی گھوش کے گھر سے 300 کروڑ روپے کی زمین خریدنے کے دستاویز ملے تھے۔

 اسی سلسلے میں سی آئی ڈی بھارتی گھوش سے پوچھ تاچھ کرنا چاہتی تھی، لیکن جب ان کا کوئی پتہ نہیں لگا تو سی آئی ڈی نے ان کو موسٹ وانٹیڈ قرار دیا تھا۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق، سی آئی ڈی نے پہلے گھوش کے خلاف مغربی مدناپور کی ایک عدالت میں آٹھ دیگر لوگوں کے ساتھ ایک فرار کے طور پر نشان زد کرتے ہوئے چارج شیٹ دائر کیا تھا۔ گھوش کے علاوہ، ان کے سابق محافظ سجیت منڈل کو بھی چارج شیٹ میں ایک فرار کے طور پر دکھایا گیا تھا۔

دی کوئنٹ کی رپورٹ کے مطابق، ایسا مانا جاتا ہے کہ مکل رائے کے بی جے پی میں جانے کے بعد ممتا بنرجی اور بھارتی گھوش کے تعلقات میں کھٹاس آ گئی تھی۔ اس کے بعد مغربی بنگال میں میدناپور ضلع کی سابنگ سیٹ پر ضمنی انتخاب ہوا۔ اس انتخاب میں بی جے پی کے مینڈیٹ میں اضافہ دیکھنے کو ملا تھا۔ وہ بھی تب جب اس علاقے میں بی جے پی کا کوئی بڑا چہرہ نہیں تھا۔

اس کا ٹھیکرا ترنمول رہنماؤں نے بھارتی گھوش کے اوپر پھوڑ دیا اور انتخاب کے بعد گھوش کا ٹرانسفر ایک کم تر عہدے پر کر دیا گیا۔ جس کے بعد بھارتی گھوش نے 29 دسمبر 2017 کو استعفیٰ دے دیا تھا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)