خبریں

محبوبہ مفتی نے عمران خان سے پوچھا، پٹھان کوٹ حملے کے مجرمین کو اب تک کیوں نہیں دی گئی سزا

محبوبہ مفتی نے عمران خان کے بیان پر سوال اٹھاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ، پاکستان کے وزیر اعظم کو ایک موقع ملنا چاہیے کیوں کہ انہوں نے حال ہی میں عہدہ سنبھالا ہے ۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران کے ذریعے پلواما دہشت گردانہ حملے میں ثبوت مانگے جانے پر اعتراض کیا ہے ۔ انہوں نے اس سے متعلق ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ، میں اتفاق نہیں رکھتی۔ پاکستان کو پٹھان کوٹ کے دستاویز(dossier) دیے گئے تھے لیکن ملزموں کو سزا دینے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

محبوبہ مفتی نے یہ بھی لکھا کہ ، ‘ٹائم تو واک دی ٹاک۔ لیکن پاکستان کے وزیر اعظم کو ایک موقع ملنا چاہیے کیوں کہ انہوں نے حال ہی میں عہدہ سنبھالا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ، بے شک انتخابات کے مد نظر جنگ سے متعلق بیان بازی زیادہ ہورہی ہے۔

غور طلب ہے کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے پلوامامیں ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات میں مکمل تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہندوستان کو سوچنا چاہیے کی پاکستان کو اس حملے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔بی بی سی اردو کے مطابق ؛ عمران خان نے یہ بات منگل کو پلواما حملے کے معاملے پر پالیسی بیان میں کہی۔انہوں نے کہا،’کوئی احمق ہی اس طرح کے واقعے کو انجام دے گا اپنے آپ کو سبوتاژ کرنے کے لیے۔اگر آپ نے ماضی کے اندر پھنسے رہنا ہے اور جب بھی کشمیر میں کوئی سانحہ ہو تو پاکستان کو ہی ذمہ دار ٹھہرانا ہے،اس طرح تو ہم وپنگ بوائے بنے رہیں گے۔‘

پاکستانی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’کوئی قابلِ کارروائی خفیہ اطلاعات ہیں کہ پاکستانی ملوث ہیں وہ ہمیں دیں میں آپ کو ضمانت دیتا ہوں کہ ہم ایکشن لیں گے اور اس لیے نہیں لیں گے ہم پر دباؤ ہے بلکہ اس لیے کہ ایسا کرنے والے ہم سے دشمنی کر رہے ہیں۔‘

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ہندوستان پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو اسے ویسا ہی جواب ملے گا۔’اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ پاکستان پر حملہ کریں گے تو پاکستان جوابی حملہ کرنے کا سوچے گا نہیں، جوابی حملہ کرے گا۔ پاکستان کے پاس جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہو گا۔‘

غور طلب ہے کہ 14 فروری کو کشمیر کے پلوامہ میں ہوئیے ایک خودکش حملے میں40سے زیادہ سی آر پی ایف کے جوان مارے گئے تھے۔ جیش محمد نے اس حملہ کی ذمہ داری  لی تھی۔جبکہ حکومت ہند نے کہا تھا کہ اس حملہ میں پاکستانی حکومت کا ہاتھ ہے، جس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا-