خبریں

پاکستان کے خلاف کارروائی میں طیارہ سمیت پائلٹ لاپتہ، پاک نے کہا-ہندوستانی پائلٹ حراست میں

وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ ہندوستان کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی پاکستان کی کوشش کو ناکام کر دیا گیا۔ایک پاکستانی جنگی طیارے کو مار گرایا گیا۔ وہیں پاکستان نے دو ہندوستانی طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار اور ایئر وائس مارشل آر جی کے کپور نے بدھ کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس کی۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار اور ایئر وائس مارشل آر جی کے کپور نے بدھ کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس کی۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: گزشتہ 26 فروری کو ہندوستان کی طرف سے پاکستان میں کئے گئے ایئراسٹرائک کے بعد وزارت خارجہ کی طرف سے بدھ کو کہا گیا کہ پاکستان نے ہندوستان کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لئے اپنے فضائیہ کا استعمال کیا، لیکن اس کی کوشش کو کامیابی سے ناکام کر دیا گیا۔ حالانکہ اس مہم میں ایک ہندوستانی پائلٹ مگ 21 طیارے کے ساتھ لاپتہ ہو گیا۔

ادھر، پاکستان نے ایک  ہندوستانی پائلٹ کو حراست میں لئے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔پاکستانی فوج نے 46 سیکنڈ کا ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہے جس میں ایک شخص کی آنکھ پر پٹی بندھی ہے اور وہ دعویٰ کر رہا ہے کہ وہ ہندوستانی فضائیہ کی ونگ کمانڈر ابھینندن ہے۔ویڈیو میں دکھائی دے رہا شخص کہہ رہا ہے، میں ہندوستانی فضائیہ کا افسر ہوں۔ میری سروس نمبر 27981 ہے۔ ‘

ویڈیو کی صداقت کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔ہندوستان میں وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ایئر وائس مارشل آر جی کے کپور کے ساتھ ایک انتہائی مختصر بیان میں یہ بھی کہا کہ ہندوستانی پائلٹ کو گرفت میں لینے کے پاکستان کے دعویٰ کی جانچ کی جا رہی ہے۔حالانکہ رویش کمار نے میڈیا کے کسی بھی سوال کا جواب دینے سے پہلے ہی منع کر دیا۔

اپنے بیان میں رویش کمار نے کہا، ‘اس انسداد دہشت گردی مہم کے خلاف پاکستان نے بدھ کی صبح ہندوستانی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لئے اپنے فضائیہ کا استعمال کیا۔ ہماری اعلیٰ سطح کی تیاری اور احتیاط کی وجہ سے پاکستان کی کوششوں کو کامیابی سے ناکام کر دیا گیا۔ ‘انہوں نے کہا کہ پاکستانی فضائیہ کے ہوائی جہاز دکھتے ہی ہندوستانی فضائیہ نے فوری کارروائی کی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان کمار نے کہا، ‘ہوا میں ہوئی اس جھڑپ میں ہندوستانی فضائیہ کے مگ 21 بائسن نے پاکستانی فضائیہ کے ایک جنگی طیارے کو مار گرایا۔ زمینی فورسز نے پاکستانی طیارے کو آسمان سے پاکستان کی طرف گرتے دیکھا۔ ‘کمار نے بتایا،’اس تصادم میں بدقسمتی سے ہم نے ایک مگ 21 ہوائی جہاز کے ساتھ ایک پائلٹ لاپتہ بھی ہو گئے ہیں۔ ہم حقائق کی جانچ‌کر رہے ہیں۔ ‘

دریں اثناہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے بعد وزارت خارجہ نے پاکستان کے نائب ہائی کمشنر سید حیدر شاہ کو نئی دہلی واقع ساؤتھ بلاک میں طلب کیا ہے۔پاکستان کے ذریعےایک ہندوستانی پائلٹ کو حراست میں لئے جانے کا دعویٰ کرنے اور ہندوستان کے ذریعے ایک ہندوستانی پائلٹ کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کئے جانے کے بعد شاہ کو طلب کیا گیا ہے۔

اس بیچ نئی دہلی واقع پاکستان ہائی کمشن کی حفاظت بھی بڑھا دی گئی ہے۔اسی درمیان پاکستان نے بدھ کو دعویٰ کیا کہ اس نے اپنی ہوائی علاقے میں دو ہندوستانی جنگی طیارے کو مار گرایا اور دو پائلٹوں کو حراست میں لیا ہے۔حکومت ہند کی طرف سے اس بارےمیں کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے، وہیں پاکستان کی طرف سے جاری 46 سیکنڈ کے ایک ویڈیو میں آنکھوں پر پٹی باندھے ایک آدمی نظر آ رہا ہے اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ آدمی ہندوستانی فضائیہ کاونگ کمانڈر ابھینندن ہیں۔

پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی فضائیہ کے ایک پائلٹ کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ترجمان نے گرفتار پائلٹ سے ملے سامان اور دستاویز بھی دکھائے ہیں۔

ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک ہوائی جہاز پاکستان مقبوضہ کشمیر میں گرا جبکہ ایک جموں و کشمیر (ہندوستان) میں گرا ہے۔انہوں نے کہا، ‘آج صبح پاکستانی ہوائی علاقے میں موجود پی اے ایف (پاکستان فضائیہ) کے جنگی طیاروں نے لائن آف کنٹرول کے پار چھے مقامات کو نشانہ بنایا۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ہمارے پائلٹوں نے ان چھے جگہوں کو گھیر لیا اور ہم نے کھلی جگہوں پر نشانہ سادھا۔ ‘ انہوں نے کہا کہ پی اے ایف نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ وہ فوجی ٹھکانوں کو نشانہ نہیں بنائے‌گی۔

انہوں نے کہا کہ کچھ ہدف بھیمبر گلی اور نارن علاقے میں تھے جہاں کچھ ہی دوری پر رسد فراہمی کا ڈپو تھا۔غفور نے کہا، ‘ پی اے ایف کے حملوں کے بعد ہندوستانی فضائیہ کے دو طیارے پاکستانی ہوائی علاقے میں گھس آئے اور پی اے ایف نے ان کو نشانے پر لیا اور ہندوستانی فضائیہ کے دونوں طیاروں کو مار گرایا۔ ایک طیارے کا ملبہ پاکستان میں (پاکستان کے قبضے والے علاقے میں)گرا جبکہ دوسرے کا ہندوستان کے اندر گرا۔ ‘

پاکستانی فوج کے ترجمان نے کہا، ‘ حقیقت میں یہ جوابی کارروائی نہیں تھی بلکہ یہ کارروائی یہ دکھانے کے لئے کی گئی تھی کہ ہم بھی جواب دے سکتے ہیں۔ ہم خطوں کو جنگ میں نہیں جھونکنا چاہتے ہیں۔ ہم لوگ امن چاہتے ہیں۔ ‘انہوں نے ان خبروں کو بھی خارج کیا کہ پاکستان نے ایف-16 جنگی طیاروں  کا استعمال کیا اور ان میں سے ایک طیارے کو برباد کر دیا گیا۔ترجمان نے کہا، ‘ پاکستان جنگ نہیں چاہتا، ہمارا پیغام امن ہے۔ عالمی کمیونٹی کو بھی اس میں کردار نبھانا چاہیے۔ ‘

انہوں نے کہا، ‘ ہم نے آج جو بھی کیا وہ خود کی دفاع میں کیا۔ ہم اس کا جشن نہیں منانا چاہتے ہیں کیونکہ جنگ سے کچھ نہیں ملتا، صرف اور صرف انسانیت کا خاتمہ ہوتا ہے۔ ‘انہوں نے کہا کہ جنگ کی پالیسی ناکامی ہے۔انہوں نے کہا، ‘ ہم حالات بگاڑنا نہیں بلکہ امن کے راستے پر چلنا چاہتے ہیں۔ ‘انہوں نے کہا، ‘اگر آپ امن چاہتے ہیں تو ہم سے بات کریں۔ جنگ سے کوئی حل نہیں ہو سکتا ہے۔ ہندوستان کو ٹھنڈے دماغ سے اس پیشکش کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ ‘

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)