خبریں

کرناٹک: یدورپا نے کہا-ایئر اسٹرائک سے بنی مودی لہر، ریاست میں جیتیں گے 22سے زیادہ سیٹیں

کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر کانگریسی رہنما سدھارمیا نے کہا کہ ووٹوں کے لیے بی جے پی کے منصوبے کو جان کر حیران ہوں۔ کوئی بھی دیش بھکت فوجیوں کی شہادت پر اس طرح کے فائدے کو حاصل کرنے کی بات نہیں کر سکتا،یہ صرف ایک دیش دروہی ہی کر سکتا ہے۔

بی ایس یدورپا/ فوٹو: پی ٹی آئی

بی ایس یدورپا/ فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: پاکستان کے بالاکوٹ میں جیش محمد کے دہشت گرودوں  کے کیمپ کے خلاف کیے گئے حملے کے ایک دن بعد کرناٹک بی جے پی کے صدر بی ایس یدورپا نے بدھ کو کہا کہ دہشت گرودوں کے کیمپ پر ملک کے ذریعے کیے گئے احتیاطی حملے نے وزیر اعظم مودی کے حق میں ماحول بنا دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں کرناٹک میں پارٹی کو 22 سے زیادہ سیٹیں جیتنے میں مدد ملے گی۔

یدورپا نے کہا،’ دنوں دن بی جے پی کے حق میں لہر بنتی جا رہی ہے۔ پاکستان کے اندر گھس کر دہشت گردوں کے کیمپ کو برباد کرنے کے قدم سے ملک میں مودی کی حمایت میں لہر بنی ہے اور اس کا نتیجہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں نظر آ سکتا ہے۔’بی جے پی رہنما نے آگے کہا،’ اس نے نوجوانوں میں جوش بھر دیا ہے۔ اس سے ہمیں (کرناٹک میں )لوک سبھا کی 22 سے زیادہ سیٹیں جیتنے میں مدد ملے گی۔’

غور طلب ہے کہ کرنا   ٹک میں بی جے پی کے پاس فی الحال 16 لوک سبھا سیٹیں ہیں۔ وہیں کانگریس کے پاس 10 اور جے ڈی ایس کے پاس 2 سیٹیں ہیں۔نو بھارت ٹائمس کی خبر کے مطابق؛ کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر کانگریسی رہنما سدھارمیا نے کہا کہ’ ووٹوں کے لیے بی جے پی کے منصوبے کو جان کر حیران ہوں۔بد قسمتی سے بی جے پی ،تنازعہ تھمنے سے پہلے ہی انتخابی فائدے کی گنتی کر رہی ہے۔ کوئی بھی دیش بھکت فوجیوں کی شہادت پر اس طرح کے فائدے کو حاصل کرنے کی بات نہیں کر سکتا،یہ صرف ایک دیش دروہی ہی کر سکتا ہے۔آر ایس ایس اس بارے میں کیا کہے گا؟’

انھوں نے آگے کہا،’ میں شہید ویروں کی لاش کے ساتھ یدورپا کے انتخابی مفاد کے سیاسی لالچی خواب کے بیان کی مذمت کرتا ہوں۔ شہیدوں کے گھر والوں کے آنسو ابھی تھمے نہیں ہیں اور سیٹوں کی گنتی ہونے لگی ہے۔ شرمناک۔’

وہیں کرناٹک کانگریس کے صدر دنیش گنڈو راؤ نے کہا،’ یدورپا نے جموں و کشمیر کے حالات کے سیاسی فائدے کے لیے جو بیان دیا ہے وہ بے حد گھناؤنا،شرمناک اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔ بی جے پی کے لیے انتخاب جیتنا معیار بن چکا ہےنہ کہ ملک کا تحفظ۔ کیا جنگ پر جانا بی جے پی کے لیے انتخابی حکمت عملی ہے؟’

( خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)