خبریں

اپوزیشن پارٹیوں  نے کہا-جوانوں کی شہادت پر سیاست کرنا باعث تشویش

کانگریس سمیت 21 اپوزیشن پارٹیوں  کی طرف سے کہا گیا ہےکہ پلواما دہشت گردانہ حملے کے بعد حکمراں جماعت کے رہنماؤں نے جوانوں کی شہادت پر سیاست کی جو باعث تشویش ہے۔

نئی دہلی میں ہوئے اپوزیشن کی میٹنگ  میں شامل سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، کانگریس صدر راہل گاندھی، کانگریس کی سینئر رہنما سونیا گاندھی، این سی پی صدر شرد پوار، سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری اور شرد یادو۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی میں ہوئے اپوزیشن کی میٹنگ  میں شامل سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، کانگریس صدر راہل گاندھی، کانگریس کی سینئر رہنما سونیا گاندھی، این سی پی صدر شرد پوار، سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری اور شرد یادو۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: کانگریس سمیت ملک کی21 اپوزیشن پارٹیوں  نے پاکستان کے بالاکوٹ میں ہندوستانی فضائیہ کے ذریعے کی گئی کارروائی اور پاکستان کی جوابی کارروائی کو ناکام کئے جانے کی تعریف کرتے ہوئے  کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں وہ اپنے مسلح دستوں اور افواج کے ساتھ کھڑے ہیں۔اس موقع پرانہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پلواما حملے کے بعد بی جے پی کے رہنماؤں نے جوانوں کی شہادت پر سیاست کی ہے جو باعث تشویش ہے۔

ہندوستان اور پاکستان کی سرحد پر کشیدہ حالات کے مد نظر کانگریس اور کئی دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے میٹنگ کی ۔اجلاس کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی نے صحافیوں کے سامنے اپوزیشن کی جانب سے مختلف پارٹیوں کا مشترکہ بیان پڑھا جس میں پاکستان کے ذریعے اسپانسر دہشت گردی کی سخت لفظوں میں مذمت کی گئی۔مشترکہ بیان میں کہا گیا،اجلاس میں شامل تمام رہنماؤں نے 14 فروری کو پلواما میں پاکستان کے ذریعے اسپانسر دہشت گردانہ حملے کی ایک سر میں سخت  مذمت کی۔ انہوں نے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن لڑائی میں ہمارے مصلح دستوں اور افواج کے ساتھ اپنے اتحاد اوریکجہتی کے عزم کودوہرایا۔ ‘

اس بیان کے مطابق 21 جماعتوں نے 26 فروری کو ہندوستانی فضائیہ کے ذریعے دہشت گرد ٹھکانے پر کئے گئے حملے کی تعریف کی اور فوج کے تینوں حصوں کی بہادری کی تعریف کی۔حزب مخالف جماعتوں نے یہ بھی کہا کہ پلواما دہشت گردانہ حملے کے بعد حکمراں جماعت کے رہنماؤں نے جوانوں کی شہادت پر سیاست کی جو باعث تشویش ہے۔انہوں نے کہا،قومی سلامتی کا مقام  سیاسی جماعتوں کی مفادپرستی سے کہیں اونچا ہوتا ہے۔ قومی سلامتی کے نام  پر اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لئے کوئی جگہ  نہیں ہو سکتی۔ ‘

بیان کے مطابق اجلاس میں شامل رہنماؤں نے موجودہ صورتحال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری اس بیان کو بھی اپنے علم میں لیا جس میں پاکستان کے ذریعے ہندوستان کے فوجی ٹھکانوں  کو نشانہ بنانے کی کوشش کو ناکام کرنے کا ذکر ہے۔انہوں نے پاکستان کی اس گستاخی کی مذمت کی اور فضائیہ کے ایک لاپتہ پائلٹ کی حفاظت کو لےکر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔حزب مخالف جماعتوں کے رہنماؤں نے حکومت سے اپیل  کی کہ وہ ہندوستان کی سالمیت  اور یکجہتی کی سلامتی کے لئے اٹھائے جانے والے ہر قدم پر ملک کو اعتماد میں لے۔

پارلیامنٹ  کی لائبریری بلڈنگ میں بدھ کو منعقد  اس اجلاس میں یو پی اے کی صدر سونیا گاندھی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، کانگریس صدر راہل گاندھی، پارٹی کے سینئر رہنما احمد پٹیل، اے کے اینٹنی اور غلام نبی آزاد، تیلگو دیشم پارٹی کے صدر این چندربابو نائڈو، ترنمول کانگریس کی رہنما ممتا بنرجی، این سی پی  کے شرد پوار، سیتارام یچوری، سدھاکر ریڈی، لوک تانترک جنتا دل کے شرد یادو، بی ایس پی کے ستیش چندر مشرا اور آر جے ڈی  کے منوج جھا شامل ہوئے۔

اس کے علاوہ عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، ٹی شیوا، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے شیبو سورین،اپیندر کشواہا، جھارکھنڈ وکاس مورچہ کے اشوک کمار، ‘ ہم ‘ کے جیتن رام مانجھی، تلنگانہ جن سمیتی (ٹی جے ایس) کے کوڈاندرم، کنور دانش علی اور کچھ دیگر حزب مخالف جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)