خبریں

مدرسوں کو بند کیے جانے سے متعلق رضوی کی تجویزکو  مرکزی حکومت نے ایم ایچ آر ڈی کو بھیجا

اتر پردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے چیئر مین وسیم رضوی نے مدرسوں کو بند کیے جانے کی تجویز سے متعلق اپنے خط کو  حکومت ہند کے ذریعے منظور کیے جانے اور اس تجویز کو آگے کی کارروائی کے لیے  ایم ایچ آر ڈی کو بھیجنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

علامتی فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: اتر پردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے چیئر مین وسیم رضوی نے مدرسوں کو بند کیے جانے کی تجویز سے متعلق اپنے خط کو مرکزی حکومت کے ذریعے آگے کی کارروائی کے لیے ایم ایچ آر ڈی کو بھیجنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مدرسوں کو بند کرنے سے کشمیر سے لے کر ملک کی الگ الگ ریاستوں سے دہشت گردی پوری طرح جڑ سے ختم ہو جائے گی۔

آئی اے این ایس کے مطابق؛ رضوی نے حکومت ہند کے ذریعے بھیجے گئے خط کی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ میرے ذریعے مرکزی حکومت کو لکھے گئے خط کو منظور کراس تجویز کو ایم ایچ آر ڈی کو بھیج دیا گیا ہے،جو کہ بہت اچھی بات ہے۔ انھوں نے کہا،’ جہادی مدرسوں پر حکومت کو فوری روک لگانا چاہیے۔ بچوں کا دل  و دماغ نازک ہوتا ہے اور ان کو آسانی سے غلط راستوں کی طرف موڑا جا سکتا ہے۔ایسے میں یہ ضروری ہے کہ مدرسوں کو بند کر دیا جائے۔’

رضوی نے کہا ،’ہندوستان میں دیہی علاقوں میں چل رہے مدرسے چندے کے لالچ میں ہمارے بچوں کے مستقبل کو خراب کرنے پر آمادہ ہیں۔ مدرسوں کو بند کرنے سے کشمیر سے لے کر ملک کی الگ الگ ریاستوں سے دہشت گردی پوری طرح جڑ سے ختم ہو جائے گی۔

 غور طلب ہے کہ وسیم رضوی اس سے قبل بھی  وزیر اعظم نریندر مودی سے  ملک میں مدرسوں کو بند کرنے کی گزارش  کرچکے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا تھاکہ بچوں کو اسلامی اسکولوں میں دی جا رہی تعلیم طلبا کو دہشت گردی سے جڑنے کے لئے راغب کرتی ہے۔وزیر اعظم کو لکھے ایک خط میں شیعہ بورڈ نے مانگ کی تھی کہ مدرسوں کی جگہ ایسے اسکول ہوں جو سی بی ایس ای یا آئی سی ایس ای سے وابستہ ہوں اور ایسے اسکول طالب علموں کے لئے اسلامی تعلیم کے اختیاری موضوع کی پیشکش کریں‌۔

انہوں نے مشورہ دیا تھا کہ تمام مدرسہ بورڈوں کو تحلیل کر دیا جانا چاہیے۔اس وقت وسیم رضوی نے دعویٰ کیا تھاکہ ملک کے زیادہ تر مدرسے منظورشدہ نہیں ہیں اور ایسے اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والے مسلم طالب علم بےروزگاری کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھاکہ ایسے مدرسے تقریباً ہر شہر، قصبے، گاؤں میں کھل رہے ہیں اور ایسے ادارے گمراہ کرنے والی مذہبی تعلیم دے رہے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا تھاکہ مدرسوں کو چلانے کے لیے پیسے پاکستان اور بنگلہ دیش سے بھی آتے ہیں اور کچھ دہشت گرد تنظیم بھی ان کی مدد کر رہے ہیں۔

اس سے پہل بھی  اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے چیئر مین وسیم رضوی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر ملک بھر کے مدارس کو بند کرنے کی اپیل کی تھی۔انہوں نے کہا تھا کہ مدارس میں آئی ایس آئی ایس کے خیالات کو فروغ دیا جارہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ اگر مدارس بند نہیں کرائے گئے تو ملک بھر کے آدھے سے زیادہ مسلمان آئی ایس آئی ایس کے خیالات کے حامی ہوجائیں گے ۔

وزیر اعظم کو لکھے اپنے خط میں رضوی نے کہا تھاکہ ،پوری دنیا میں دیکھا گیا ہے کہ کوئی بھی مشن چلانے کے لیے بچوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور اس  وقت آئی ایس آئی ایس ایک خطرناک دہشت گرد تنظیم ہے جو دھیرے دھیرے پوری دنیا کی مسلم آبادی میں اپنی گرفت مضبوط کر رہا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ان پٹ کے ساتھ)