خبریں

آسام کے سینئر وزیر نے کہا؛ اگر بی جے پی دوبارہ اقتدار میں نہیں آئی تو پارلیامنٹ پر حملہ کرے گا پاکستان

آسام کے وزیر ہمنتا بسوا شرما نے کہا کہ پلواما دہشت گردانہ حملے کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستان کی تعریف کرنے کے لیے آسام میں 130 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک Himanta Biswa Sarma

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک Himanta Biswa Sarma

نئی دہلی: آسام کے سینئر وزیر ہمنتا بسوا شرما نے اتوار کو کہا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں واپس نہیں آتی ہے تو پاکستانی فوج یا دہشت گرد ہندوستانی پارلیامنٹ اور آسام کی اسمبلی کی عمارت پر حملہ کر سکتے ہیں اور ایسی حالت میں ہندوستان کے پاس جوابی کارروائی کرنے کا حوصلہ نہیں ہوگا۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛ناگاؤں ضلع کے کامپور میں ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے شرما نے کہا،’ اگر ہم ملک اور آسام میں دوبارہ مودی حکومت کو نہیں لے کر آئے تو پاکستانی فوج یا دہشت گرد شاید ہندوستانی پارلیامنٹ اور آسام اسمبلی پر حملہ کر سکتے ہیں اور وزیر اعظم کے پاس اس کا جواب دینے کی ہمت نہیں ہوگی۔’

انھوں نے کہا،’ ملک کو نریندر مودی جیسے وزیر اعظم کی ضرورت ہے۔نیا ہندوستان جواب دے سکتا ہے اور اس کے پاس پاکستان کے خلاف ضروری قدم اٹھانے کا حوصلہ ہے۔’ شرما نے کہا کہ پلواما دہشت گردانہ حملے کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستان کی تعریف کرنے کے لیے آسام میں 130 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔انھوں نے کہا،’ ذرا اس کے بارے میں سوچیے ،ہم نے آسام میں ایسی طاقتوں کو پنپنے دیا ہے ،جن کے پاس سوشل میڈیا میں پاکستان زندہ باد لکھنے کی ہمت ہے۔یہ کیسے ہوا؟’

انھوں نے کانگریس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے سوشل میڈیا پر پاکستان زندہ باد لکھنے والے لوگوں کے آگے گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔

انھوں نے کہا،’ اگر ہم بی جے پی کی قیادت کے تحت متحد  نہیں ہوئے ہوں گے تو پاکستان زندہ بادکہنے والے لوگ ایک دن آسام میں ہماری تہذیب و ثقافت کو برباد کر دیں گے۔ اس لیے ہماری جنگ صرف وکاس کے لیے نہیں ہے۔ یہ وکاس کی سیاست کے ساتھ پہچان کی سیاست ہے۔ ایک طرف، ہم وکاس کے لیے لڑیں گے اور دوسری طرف ہم اپنی پہچان اور زمین کی حفاظت کے لیے لڑائی لڑیں گے۔’

انھوں نے مزید کہاکہ نا-ایکسومیا(نئے آسامیا لوگ)پاکستان کے ساتھ ہیں،نہ کہ ہندوستان کے ساتھ۔ غور طلب ہے کہ اس لفظیات کا ستعمال بنگالی مسلمانوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے،جنھوں نے زبانی مردم شماری میں آسامی کو اپنی مادری زبان مانا ہے۔انھوں نے کہا کہ بی جے پی نے واضح طور پر کہا کہ ہم وکاس کے ساتھ ساتھ آسام میں چھپے پاکستان کے ایجنٹوں کے تئیں زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنائیں گے۔