خبریں

نریندرمودی کی بایوپک میں گودھرا سانحہ کی منظر کشی کے لیے ٹرین کی بوگی میں لگائی گئی آگ

 ویسٹرن ریلوے سی پی آر او رویندر بھاکر نےبتایا کہ ، فلم کی شوٹنگ سے متعلق جو جانکاری ان کو دی گئی اس میں گودھرا کا ذکر نہیں تھا ۔ہمیں یہ بتا یا گیا تھا کہ وزیر اعظم مودی کے چائے بیچنے والے سین کو شوٹ کرنا چاہتے ہیں ۔امنگ کمار کی ہدایت میں بن رہی یہ فلم آئندہ لوک سبھا انتخاب سے پہلے سوشل میڈیا پر ریلیز ہوگی ۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: فلمساز امنگ کمار کی ہدایت میں بننے والی وزیر اعظم نریندر مودی کی بایوپک میں گودھرا حادثے کے تمام مناظر کو دکھایاجائے گا ۔اس سلسلے میں  گزشتہ 3 مارچ کو اس فلم کے ایک منظر کی  شوٹنگ کے دوران گودھرا  ٹرین حادثے کو بھی فلمایا گیا ۔انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق،وڈودرا میں چھوٹی لائن کے دو اسٹیشنوں کے بیچ ٹرین کی جلتی ہوئی بوگی نے لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی ۔ حالاں کہ کچھ دیر بعد ہی لوگوں کو یہ جانکاری دی گئی کہ فلم کے لیے اس سین کو فلمایا جارہا ہے۔

رپورٹ  کے مطابق ، شوٹنگ سین میں فلم کا وہ منظر شوٹ کیا جارہا تھا جو گودھرا حادثے سے متعلق ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ 27 فروری کو سابر متی ایکسپریس کے ایس -6 کوچ میں آگ لگا دی گئی تھی ۔ جس کی وجہ سے 59 لوگ ہلاک ہوگئے تھے ۔ ہلاک ہونے والو ں میں ایودھیا سے لوٹ رہے کار سیوک بھی شامل تھے ۔ اس حادثے کے بعد گجرات میں مسلم مخالف فسادات ہوئے تھے ۔انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں پروڈکشن کمپنی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی پر بن رہی فلم  کے اس حصے کی شوٹنگ کے لیے وڈودرا فائر ڈپارٹمنٹ اور ویسٹرن ریلوے سے اجازت لی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ، امید ہے یہ فلم آئندہ لوک سبھا انتخاب سے پہلے سوشل میڈیا پر ریلیز ہوگی ۔

ویسٹرین ریلوے  پی آر او کھیم راج مینا نےاس سلسلے میں  کہا کہ ،بایوپک شوٹ کے لیے اجازت دی گئی ہے ۔ یہ شوٹنگ چھوٹی لائن کے وشوامتر ریلوے اسٹیشن  پر ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ بتایا کہ شوٹنگ میں جس ٹرین بوگی کو جلایا گیا ہے وہ ہماری طرف سے فراہم کی گئی ہے۔یہ ایک ماک ڈرل بوگی ہے۔انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں  سپر وائزنگ ایگزیکٹو جئے راج نے بتایا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی پر بن رہی بایوپک ہے ۔ یہ ان تما م چلینجز کو دکھائے گی جن کا سامنا وزیر اعظم مودی  نے کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ،ریلوے  نے ہمیں کوچ دیا ہے اور صرف باہر سے شوٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ بوگی کے اندر کے حصے کی شوٹنگ ممبئی میں سیٹ لگا کر ہوگی ۔

اس پورے معاملے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وڈودرا سے بی جے پی کے ایم پی رنجن بھٹ نے کہا کہ ، ہمیں نہیں معلوم کہ کیا پارٹی لیڈر نے ایسے کسی شوٹ کی اجازت دی ہے۔ یا ایسا کوئی شوٹ وڈودرا میں ہورہا ہے۔وہیں  ویسٹرن ریلوے سی پی آر او رویندر بھاکر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ، فلم کی شوٹ سے متعلق جو جانکاری ان کو دی گئی اس میں گودھرا کا ذکر نہیں تھا ۔ شوٹ کی اجازت تقریباً ایک ہفتے پہلے دی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ، ہمیں یہ بتا یا گیا تھا کہ وزیر اعظم مودی کے چائے بیچنے والے سین کو شوٹ کرنا چاہتے ہیں ۔ ایسے  میں اسکرپٹ دیکھنے کے بعد ہم نے اجازت دے دی ۔ انہوں نے کہا ہم کسی ایسے شوٹ کی اجازت نہیں دیتے جس میں انڈین ریلوے کا وقار مجروح ہو۔ اگر ایسا کچھ ہوا ہے تو  کلیم کیا جائے  گا۔

قابل ذکر ہے کہ اس فلم میں وویک اوبرائے ،وزیر اعظم مودی کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔ فلم میں وویک کے علاوہ زرینہ وہاب ، منوج جوشی ، پرشانت نارائن ، برکھا سنگھ سین گپتا نظر آنے والے ہیں ۔امنگ کمار کی ہدایت میں بن رہی یہ فلم عام انتخاب سے پہلے ریلیز ہوگی ۔ امنگ اس سے پہلے میری کام اور سرب جیت جیسی فلمیں بنا چکے ہیں ۔

کیا ہے گودھرا ٹرین قتل عام معاملہ؟

27 فروری، 2002 کو گجرات کے گودھرا اسٹیشن پر سابرمتی ایکسپریس کے ایک کوچ ایس-6 میں آگ لگا دی گئی تھی۔ اس کوچ میں سفر کر رہے 59 مسافروں کی جل کر موت ہو گئی تھی۔ مرنے والوں میں 27 خواتین اور 10 بچے تھے۔ اس کے علاوہ 48 مسافر زخمی ہوئے تھے۔

اس کوچ سمیت  پوری ٹرین میں کارسیوک سفر کر رہے تھے جو کہ ایودھیا سے لوٹ رہے تھے۔ اس واقعہ کے بعد گجرات میں خوف ناک فسادات ہوئے تھے۔ اس وقت نریندر مودی گجرات کے وزیراعلیٰ تھے۔ واقعہ کے بعد تفتیش کے لئے گجرات حکومت نے جسٹس جی ٹی ناناوٹی کمیشن تشکیل کی۔ کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ آگ زنی کے واقعہ میں مارے گئے 59 لوگوں میں زیادہ تر کارسیوک تھے جو کہ ایودھیا سے لوٹ رہے تھے۔

ٹرین میں آگ زنی کے واقعہ کے بعد گجرات بھر میں پھیلا فساد تقریباً  تین مہینے تک چلتا رہا۔ 2005 میں مرکزی حکومت نے پارلیامنٹ  میں بتایا تھا کہ ان فسادات میں 254 ہندو اور 790 مسلمان مارے گئے، 223 لوگ غائب ہو گئے۔ ہزاروں لوگ فسادات کی وجہ سے منتقل ہوئے تھے۔