خبریں

راشٹرواد پر ان لوگوں سے سبق لینے کی ضرورت نہیں ،جنھوں نے گاندھی کا قتل کیا؛ ممتا بنرجی

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ لوگوں کو سچ سے محروم رکھا جا رہا ہے کیونکہ نیشنل میڈیا کا ایک طبقہ نریندر مودی کو سپورٹ کر رہا ہے۔یہ شرم کی بات ہے کہ مودی ملک کے وزیر اعظم ہیں۔

ممتا بنرجی/فوٹو: پی ٹی آئی

ممتا بنرجی/فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے لوک سبھا انتخاب جیتنے کے لیے جوانوں کے خون پر سیاست کرنے والوں کی مذمت کی ہے۔گزشتہ منگل کو انھوں نے کہا کہ ان کو ان لوگوں سے دیش بھکتی کا سبق سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے جن لوگوں نے بابائے قوم  کا قتل کیا۔ترنمول کانگریس چیف نے کہا کہ ملک کے شہری کے طور پر ان کو بولنے کا حق ہے اور کہا کہ بالاکوٹ میں دہشت گردوں کے کیمپ پر ہوائی حملے کے نتائج کے بارے میں جو بھی پوچھ رہا ہے اس کو پاکستانی یا غدار قرار دیا جا رہا ہے۔

انھوں نے کولکاتہ واقع اسٹیٹ سکریٹریٹ  میں صحافیوں سے کہا،’ایسا نہیں ہو سکتا کہ جوانوں کے خون پر سیاست کر کوئی الیکشن جیت جائے ۔جوان کا خون ملک کے لیے ہے۔جوان ملک کے لیے کام کرتے ہیں اور وہ سیاست نہیں کرتے۔میں ان لوگوں کی مذمت کرتی ہوں جو جوانوں کے خون پر سیاست کرتے ہیں۔’

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛ممتا بنرجی نے سوال اٹھایا ،’ پلواما دہشت گردانہ حملہ کیوں ہوا۔کیوں اتنے سارے جوان مارے گئے۔جوانوں کی لاشوں پر سیاست کیوں کی جا رہی ہے۔ خفیہ اطلاع ہونے کے بعد بھی جوانوں کو بچانے کے لیے کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا گیا۔اس دہشت گردانہ واقعہ کے لیے کون ذمہ دار ہیں؟’

ممتا بنرجی نے کہا،’میں ان سبھی کی مذمت کرتی ہوں ،جو جوانوں کی موت پر سیاست کر رہے ہیں۔’ انھوں نے کہا،’مجھے ہندوستانی ہونے پر فخر ہے۔ جو بھی ان مدعوں کو اٹھا رہا ہے ان کو دیش دروہی اور پاکستانی بتایا جا رہا ہے۔میرے والد بھی ایک مجاہد آزادی تھے اور ہمیں ان لوگوں سے راشٹرواد کا سبق لینے کی ضرورت نہیں جنھوں نے گاندھی جی  کا قتل کیا تھا۔’

انڈین ایکسپریس کے مطابق؛انھوں نے کہا کہ بی جے پی نریندر مودی -امت شاہ پرائیویٹ کمپنی کے طور پر سمٹ گئی ہے۔ممتا بنرجی نے کہا،’یہ شرم کی بات ہے کہ مودی بابو ملک کے وزیر اعظم ہیں۔  لوگوں کو سچ سے محروم رکھا جا رہا ہے کیونکہ نیشنل میڈیا کا ایک طبقہ ان کو ( نریندر مودی) کو سپورٹ کر رہا ہے۔’

انھوں نے کہا،’ملک اور یہاں کے لوگوں کے لیے ہم مودی اور بی جے پی کے خلاف ہیں۔مودی اور شاہ نے بی جے پی کو اپنی پرائیویٹ کمپنی بنا دیا ہے۔پارٹی میں کسی دوسرے رہنما کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔’

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)